پاکستان

پرانی مردم شماری پر انتخابات قبول نہیں ہوں گے، خالد مقبول صدیقی

ہم پاکستان میں وقت پر انتخابات کے خواہش مند ہیں، تاہم شفاف انتخابات کو ہی انتخابات سمجھتے ہیں، رہنما ایم کیو ایم پاکستان

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پرانی مردم شماری پر ہونے والے انتخابات قابل قبول نہیں اور ملک میں انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں۔

کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم پاکستان میں وقت پر اور جلد از جلد انتخابات کے خواہش مند ہیں، تاہم شفاف انتخابات کو ہی انتخابات سمجھتے ہیں اور ایسے انتخابات جو وقت پر کرانے کے بجائے چور دروازے ڈھونڈنے کا اہتمام کر رہے ہوں وہ ناقابل قبول سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اداروں اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سندھ کے شہری علاقوں کے ساتھ انصاف کریں، جو وعدے کیے تھے وہ پورے کریں، 3 کروڑ کی آبادی کا شہر شفاف، غیرجانب دارانہ اور تعصب سے پاک مردم شماری کا منتظر ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم کئی بار پاکستان کے عوام کو بتاتے رہے ہیں کہ تمام عوامل اس بات کا اشارہ کرتے ہیں کہ اس شہر کی آبادی تین کروڑ کے لگ بھگ ہے اور اس سے کم پر ہم کسی بھی مردم شماری کو تسلیم نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ووٹر لسٹ بھی بہت بڑے منصوبے کے ساتھ بنائی گئی ہے، انتخابات اس کے مطابق ہوں گے تو جمہوریت سے محبت کرنے والے اس شہر کے لوگوں کا پورا انتخابی دن پولنگ بوتھ اور پولنگ اسٹیشن ڈھونڈتے ہوئے گزر جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی، متعلقہ وزارت اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر اس خرابی اور غلطی کو دور نہیں کیا گیا تو اس شہر میں انصاف کی عدم موجودگی کے باوجود امن کی ذمہ داری ہم نے نہیں لی اور ہم بھی پھر امن کی ذمہ داری کو پورا نہ کر پائیں۔

رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ پورے پاکستان میں سندھ کے شہری علاقوں کے ساتھ لسانی تعصب کے ساتھ ساتھ حلقہ بندیوں میں جیری مینڈرنگ کی گئی ان کو بھی انتخابات سے قبل ٹھیک کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم لندن کے نام پر شہر کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ حکومت اور اداروں کی ذمہ داری ہے کہ اس کا نوٹس لیں اور ہم کراچی کے عوام اور کارکنان سے اپیل کرتے ہیں کہ حوصلہ رکھیں اس طرح چھچوراپن سے شہر کے امن کو خراب نہیں کیا جا سکتا۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے 7 برسوں میں اس شہر میں نہ صرف امن قائم کیا بلکہ ہر مسئلے پر بھی آواز اٹھائی، میں ان کارکنان سے بھی درخواست کرتا ہوں جن کو غلط سمت دکھائی جا رہی ہے کہ وہ حالات کی نزاکت سمجھیں اور اس شہر کے امن کی تباہی کے حصہ دار نہ بنیں اور ان ’صاحب‘ سے بھی درخواست کرتا ہوں کہ خدا کے لیے اس شہر پر رحم کریں، ہم نے بڑی مشکل سے اس تنظیم کو سنبھالا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ دن قبل ایم کیو ایم لندن کی طرف سے درجنوں کارکنان کے ساتھ نکالی گئی ریلی اور شہریوں کو یرغمال بنانے کے پیچھے ہمیں سازش نظر آتی ہے۔

کورکمانڈرز کانفرنس: ’پڑوسی ملک میں کالعدم ٹی ٹی پی کی پناہ گاہیں، پاکستان کی سلامتی کیلئے خطرہ‘

چین، روس مشترکہ بحری مشقوں کیلئے تیار

ہولی وڈ میں جاری ہڑتال: فنکاروں کو سب سے زیادہ کس چیز کا خوف ہے؟