بھارت: بی جے پی رہنما کے بیٹے پر دو بہنوں کے ریپ کا الزام
بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے شہر بھوپال میں حکمران جماعت بھارتیا جنتا پارٹی کے رہنما کے بیٹے سمیت چار افراد پر ایک نوجوان لڑکی اور اس کی کمسن بہن کے گینگ ریپ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
بھارتی خبر رساں ایجنسی این ڈی ٹی وی کے مطابق بھارتی شہر بھوپال کے ضلع داتیا میں بھارتیا جنتا پارٹی کے رہنما کے بیٹے سمیت چار افراد پر گینگ ریپ کے الزامات کے بعد مقامی افراد نے متاثرہ خاندان اور علاقہ مکینوں نے پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جس پر پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
بھارتی جنتا پارٹی کے داتیا ضلع کے سربراہ نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا کہ اگر گینگ کا ریپ کا شکار لڑکی پولیس میں دیے گئے اپنے بیان میں بی جے پی کے مقامی رہنما کو نامزد کرتی ہیں تو مناسب کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پولیس نے بتایا کہ واقعے میں گینگ ریپ کا شکار 19سالہ لڑکی نے خودکشی کی کوشش بھی کی جس کے بعد اسے فوراً ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زیر علاج ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کی سہ پہر اناؤ پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع ایک علاقے میں پیش آیا جس کے بعد متاثرہ لڑکی کی چھوٹی بہن نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پردیپ شرما نے کہا کہ درخواست گزار نے کہا کہ اسے اور اس کی بڑی بہن کو چار افراد نے اغوا کیا، ملزم انہیں ایک گھر میں لے گئے جہاں انہوں نے اس کی بڑی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
واقعے میں نامزد تمام ملزمان اناؤ کے علاقے کے رہنے والے ہیں۔
پردیپ شرما نے کہا کہ واقعے میں گینگ ریپ کا شکار لڑکی اور ملزمان طالب علم ہیں اور پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
پردیپ شرما نے کہا کہ ملزم کے خلاف تعزیرات ہندوستان کی متعلقہ دفعات اور جنسی جرائم کے خلاف بچوں کے تحفظ کے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ واقعے کے بعد ریپ کا شکار لڑکی اور اس کی چھوٹی بہن گھر واپس آگئیں اور متاثرہ لڑکی نے خودکشی کی کوشش کی۔
ایس پی نے بتایا کہ لڑکی کو بعد میں پڑوسی ریاست اتر پردیش کے جھانسی کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا اور ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے درخواست گزار کا گینگ ریپ کیا۔
انہوں نے کہا کہ فرار ہونے والے ملزمان کی گرفتاری کے لیے 10ہزار روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔
بی جے پی کے ضلعی صدر سریندر بڈھولیا نے کہا کہ یہ واقعہ افسوسناک ہے اور پولیس نے ابھی تک متاثرہ لڑکی کا بیان ریکارڈ نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر متاثرہ لڑکی پولیس کو اپنے بیان میں بی جے پی عہدیدار کے بیٹے کا نام لیتی ہے تو پارٹی اسے نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید کارروائی کرے گی۔