محدود سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے، انتخابی اتحاد میں نہیں جائیں گے، رانا ثنااللہ
وفاقی وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں ہم کسی پارٹی کے ساتھ محدود سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے لیکن اس بات پر متفق ہیں کہ انتخابی اتحاد میں نہیں جائیں گے۔
لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) آج سے باضابطہ انتخابی مہم کی سرگرمیوں کا آغاز کرنے جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) بھرپور انتخابی مہم چلائے گی تاکہ پنجاب کے 297 صوبائی اسمبلی اور 146 قومی اسمبلی کے حلقوں پر اس کے امیدوار موجود ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر بار مکمل حلقوں پر پارٹی کے امیدوار موجود نہیں ہوتے تھے لیکن اس بار ہم نے اس کو چیلنج کے طور پر لیا ہے کہ ہر حلقے میں پارٹی کا امیدوار موجود ہوگا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) وہ جماعت ہے جس نے پاکستان کو ہر بحران سے نکالا اور 1999 میں نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کو ناقابل تسخیر بناکر سرخرو کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ دعوے سے کہتے ہیں کہ اگر 12 اکتوبر 1999 کا منحوس دن اور اس دن ہونے والی مہم جوئی نہ ہوتی تو آج پاکستان ایک ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہوتا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان جب ایٹمی قوت بننے کے بعد ایشین ٹائیگر بننے جا رہا تھا تو اس وقت ایک سازش ہوئی اور مسلم لیگ (ن) اور اس کے قائد نواز شریف کو سزا دی گئی اور ملک کو بحران سے دوچار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے کہ جب بھی یہ ملک بحران کا شکار ہوا اسے مسلم لیگ (ن) نے نواز شریف کی قیادت میں اس بحران سے نکالا، لیکن اس کے بعد نواز شریف اور ان کی پارٹی کے خلاف سازش ہوئی اور اس کے نتیجے میں قیادت کو سزا دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے شخص کو، جو بعد میں ثابت ہوا کہ یہ ملک کی سیاست میں فتنہ ہے، اس نے اس ملک کی سیاست میں زہر بھرا اور نوجوانوں کو گمراہ کیا اور ملک کے دفاع پر حملہ آور ہو کر ایک ایسے بحران کو دوچار کرنے کی کوشش کی جس کے بعد ہمیں اپنا وجود قائم رکھنا مشکل ہوجاتا۔
وفاقی وزیر نے سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس شخص نے انتقام میں پاکستان کی ترقی کو روکا اور ایسے حالات سے دوچار کیا جہاں ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا اور دوبارہ مسلم لیگ (ن) نے شہباز شریف کی قیادت میں ایک اتحادی جماعت کی قیادت کی اور نواز شریف کی قیادت میں ملک کو اس بحران سے نکالنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ جو بحران اپریل 2022 میں درپیش تھا اس وقت ملک کے سر پر دیوالیہ پن لٹک رہا تھا، ہم عزم کرتے ہیں کہ انتخابات میں کامیابی کے بعد ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، غریب آدمی کی زندگی کو آسان بنائیں گے اور ناقابل برداشت مہنگائی کو محدود کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) انتقام اور نفرت پر یقین نہیں رکھتی، ہماری سب سے اول ترجیح اس ملک کا تحفظ، بحران کا خاتمہ اور عوام کو ترقی کی راہ پر گامزن کرکے خوشحالی کی طرف لے کر جانا ہے، باقی چیزیں ساتھ ساتھ چلتی رہیں گی، جب قانون کی حکمرانی قائم ہوجائے گی جن کا گناہ ہوگا، چاہے وہ کسی ڈاکٹرائن کا بنتا ہے یا کسی فیض کا، وہ چیزیں ساتھ ساتھ چلتی رہیں گی۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہر حلقے میں پارٹی کو امیدوار مہیا کریں، باقی اگر کوئی جماعت سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بات کرتی ہے تو اس کے لیے ہمارا تقاضا یہ ہوگا کہ ہمارے مخلص کارکنان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے لیکن سیٹ ایڈجسٹمنٹ بہت محدود ہوگی۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے واضح کیا کہ ہم پوری طرح اس بات پر متفق ہیں کہ ہم انتخابی اتحاد میں نہیں جائیں گے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر 9 مئی کے واقعات میں ملوث گروہ کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے تو وہ ہرگز انتقامی کارروائی نہیں ہے نہ ہی کسی سیاست جماعت کے خلاف ہے لیکن وہ صرف ایک مخصوص جتھے کے خلاف کارروائی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے 9 مئی کے واقعات کی تفتیش کر رہے ہیں اور تفتیش آگے بڑھ رہی ہے جس کے بعد وہ تمام لوگ جنہوں نے اس منصوبے کی سازش کی، لوگوں کو اکسایا، ان کو وہاں لے گئے اور جنہوں نے جلاؤ گھیراؤ کیا وہ سب گرفتار ہوں گے۔