بھارتی بورڈ کے سیکریٹری سے ملاقات میں اعتماد بحالی کیلئے اقدامات پربات ہوگی، ذکا اشرف
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی عبوری انتظامی کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے کہا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری جے شاہ سے ملاقات متوقع ہے، جس میں باہمی اعتماد بحالی کے لیے اقدامات پر توجہ دیں گے۔
پی سی بی کے سربراہ ذکا اشرف جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں اور غیررسمی ملاقات میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ کرکٹ کی بحالی کے امکانات پر بات کریں گے۔
ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے پی سی بی عبوری انتظامی کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے کہا کہ ’امید ہے آج جے شاہ سے ملاقات ہوگی اور دونوں بورڈز کے درمیان تعلقات، دونوں ممالک میں ٹیموں کے کھیلنے اور کرکٹ میں تعلقات کے فروغ کے لیے تبادلہ خیال ہوگا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم دونوں ممالک کی طرف سے سامنے آنے والے مسائل پر بات چیت کریں گے‘۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ سیریز 2012 میں کھیلی گئی تھی، اس کے بعد دونوں ٹیمیں صرف آئی سی سی کے ٹورنامنٹس میں مدمقابل ہوتی ہیں۔
اس دوران 2016 میں ٹی20 ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے پاکستانی ٹیم بھارت گئی تھی۔
پاکستان کو رواں برس بھارت میں شیڈول ایک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ میں شرکت کرنا ہے لیکن تاحال اس کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ آیا پاکستانی ٹیم بھارت کا سفر کرے گی یا نہیں۔
یہ معاملہ اب وفاقی حکومت کے پاس ہے اور اسی سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف نے 11 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کی سربراہی وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کر رہے ہیں، جو قومی ٹیم کی بھارت میں ورلڈ کپ میں شرکت کے حوالے سے مشاورت کرے گی۔
کمیٹی کے رکن وزیر بین الصوبائی رابطہ احسان الرحمٰن مزاری نے اپنی ذاتی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ قومی ٹیم کو بھارت نہیں جانا چاہیے۔
احسان الرحمٰن مزاری نے انڈین ایکسپریس کو انٹریو میں کہا تھا کہ بھارت کو ایشیا کپ کھیلنے کے لیے پہلے پاکستان آنا چاہیے اور صرف اسی صورت میں پاکستان کو ورلڈ کپ کھیلنا چاہیے۔
اس سے قبل سابق چیئرمین نجم سیٹھی کے دور میں پی سی بی، بی سی سی آئی اور ایشین کرکٹ کونسل(اے سی سی) کے درمیان ارکان کے درمیان پہلے ہی ہائبرڈ ماڈل پر اتفاق ہوچکا ہے۔
ہائبرڈ ماڈل کے تحت ایشیا کپ کے اصل میزبان پاکستان میں 4 میچز ہوں گے اور دیگر میچز بھارت کی شرکت یقینی بنانے کے لیے سری لنکا میں کھیلے جائیں گے۔
خیال رہے کہ ذکا اشرف نے پی سی بی کی عبوری انتظامی کمیٹی کی سربراہی گزشتہ ہفتے سنبھالی ہے، جس کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ بورڈ ہائبرڈ ماڈل کے حوالے سے اے سی سی کے ساتھ ہونے والے وعدے کی پاسداری کرے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ حالانکہ ہم ہائبرڈ ماڈل کے ساتھ نہیں ہیں لیکن ہم پی سی بی کی ماضی کی انتظامیہ کے اے سی سی کے ساتھ کیے گئے فیصلے کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
بھارت میں ورلڈ کپ میں پاکستان کی شرکت کے حوالے سے ذکا اشرف نے کہا تھا کہ ’وزیراعظم نے کمیٹی تشکیل دی ہے اور اگر حکومت پاکستان کی منشا کے مطابق مناسب سیکیورٹی کے انتظامات ہوئے تو وہ مقامات سمیت دونوں معاملات کا فیصلہ کرے گی‘۔
ورلڈ کپ کا آغاز 5 اکتوبر کو ہوگا اور 19 نومبر کو فائنل کھیلا جائے گا۔