گہری نیند کا بلڈ شوگر کنٹرول کرنے سے تعلق دریافت
ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پرسکون اور گہری نیند کرنے والے افراد میں بلڈ شوگر میں نمایاں کمی ہوسکتی ہے۔
اس سے قبل کی جانے والی متعدد تحقیقات سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ نیند کی کمی بھی بلڈ شوگر بڑھنے کی ایک وجہ ہوتی ہے اور نیند کی مسلسل خرابی ذیابیطس ٹائپ ٹو کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
تاہم تازہ تحقیق میں گہری نیند کے بلڈ شوگر پر پڑنے والے اثرات دیکھے گئے، جس سے معلوم ہوا کہ اس سے ذہنی اور اعصابی نظام بہتر ہوکر انسولین بنانے کے عمل کو بڑھاتا ہے۔
طبی جریدے ’سیل رپورٹس میڈیسن‘ میں شائع تحقیق کے مطابق کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ماہرین نے گہری نیند کے بلڈ شوگر پر پڑنے والے اثرات جانچنے کے لیے دو مراحل میں تحقیق کی۔
ماہرین نے تحقیق کے دوران پہلے مرحلے میں 647 اور دوسرے مرحلے میں 1996 افراد پر تجربہ کرکے ان کے ٹیسٹس بھی کیے اور ان میں بلڈ شوگر اور انسولین کی سطح ریکارڈ کی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد رات کو گہری اور پرسکون نیند کرتے ہیں اگلے روز ان کی بلڈ شوگر کی سطح نمایاں کم ہوجاتی ہے۔
ماہرین نے دریافت کیا کہ گہری نیند کرنے سے دماغ کے خصوصی حصوں کی لہریں انسانی جسم کے اعصابی نظام کو متحرک کرتی ہیں اور اس عمل سے انسولین نامی خصوصی ہارمون کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق گہری نیند سے ہارمون کی صلاحیت بہتر ہونے سے انسانی خون میں شوگر کی سطح کم ہونے لگتی ہے اور مسلسل اس عمل کو جاری رکھنے سے ذیابیطس ٹائپ ٹو سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
تحقیق کے دوران ماہرین نے نوٹ کیا کہ تمام رضاکاروں کی بلڈ شوگر گہری نیند کے بعد کنٹرول میں رہی۔
علاوہ ازیں ماہرین نے پایا کہ گہری نیند سے دل کی دھڑکن بھی ترتیب میں چلنے لگتی ہے جب کہ خون کی ترسیل کا کام کرنے والی شریانیں بھی پھیل جاتی ہیں، جس سے ممکنہ طور پر بلڈ پریشر بھی قابو میں رہتا ہے۔