لائف اسٹائل

سوشل میڈیا ٹرولنگ نے ’بولنے سے پہلے سوچنا‘ سکھادیا ہے، حرا مانی

حرا مانی ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے منسلک ہیں۔

اداکارہ حرا مانی اکثر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے جانی جاتی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ مختلف موضوعات پر اپنی رائے کا اظہار کرنے پر سوشل میڈیا ٹرولنگ کے باعث انہوں نے ’بولنے سے پہلے سوچنا‘ سیکھ لیا ہے۔

حرا مانی ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے منسلک ہیں، وہ پہلے بطور ٹی وی پریزنٹر اور پھر بطور اداکارہ کے طور پر سامنے آئیں۔

انہوں نے ’دو بول، میرے پاس تم ہو، کشف، اور بندش‘ سمیت کئی مشہور ٹیلی ویژن ڈراموں میں مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔

حرا مانی اکثر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے سوشل میڈیا کی زینت بنی رہتی ہیں، گزشتہ سال ان کا خواتین سے متعلق بیان بھی وائرل ہوا تھا جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

گزشتہ سال انہیں سوشل میڈیا پر اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب انہوں نے دعا زہرہ کیس کے حوالے سے یہ بیان دیا تھا کہ ’وہ چاہتی ہیں کہ دعا زہرہ اور ظہیر احمد کبھی الگ نہ ہوں‘۔

واضح رہے کہ کم عمر لڑکی دعا زہرہ گھر سے مبینہ طور لاپتا ہوگئی تھیں، بعد ازاں وہ اس وقت سامنے آئی تھیں جب انہوں نے مبینہ طور پر پنجاب کے رہائشی ظہیر احمد سے شادی کرلی تھی۔

بعد ازاں حرا مانی نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے دعا زہرہ کے والدین اور مداحوں سے معافی مانگ لی تھی۔

عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے اداکارہ نے کہا کہ ’سوشل میڈیا پر میرے بیان پر ہونے والی ٹرولنگ کی وجہ میں پریشان ہوجاتی ہوں، لیکن میں مانتی ہوں کہ بولنے سے پہلے سوچنا چاہیے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’لوگ بہت حساس ہیں، ہماری باتوں کا کچھ اور مطلب نکالتے ہیں، لیکن کیوں؟ وہ عام اور سادہ کیوں نہیں ہوسکتے ہیں؟ لوگ اتنا طنز کرتے ہیں کہ جب تک آپ تکیے میں منہ چھپا کر روئیں نہ اس وقت تک لوگوں کو سکون نہیں آتا‘۔

2019 میں حرا مانی اس وقت بھی شدید تنقید کا نشانہ بنی تھیں جب انہوں نے کہا تھا کہ ’مرد، عورت سے زیادہ عقلمند ہوتے ہیں اس لیے عورتوں کو ان کی بات سننی چاہیے‘، ایک اور انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ ’مرد بڑی پیاری چیز ہے اور مرد کو آپ برا خود بناتے ہیں۔‘

مردوں اور عورتوں کے حوالے سے اظہار خیال کرنے پر انہیں سوشل میڈیا پر ’غیر ذمہ دارانہ‘، ’غیر حساس‘ اور ’اینٹی فیمیزم‘ قرار دے دیا گیا تھا۔

حقوق نسواں کے بارے میں ان کے متنازع بیانات کے بارے میں پوچھے جانے پر حرا مانی نے کہا کہ جب بھی خواتین کے ساتھ برا سلوک ہوتا ہے تو وہ ان کے ساتھ کھڑی ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میرے لیے فیمینزم کا مطلب یہ ہے کہ اگر سیٹ پر آپ کے ساتھ کوئی ایسی عورت ہے جو نئی ہے اور انڈسٹری کو نہیں جانتی ہے، تو آپ کو اس کی رہنمائی کرنی چاہیے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم اپنے آپ کو حقوق نسواں کے علمبردار سمجھتے ہیں لیکن کہیں نہ کہیں ہمارے اندر کا اداکار باہر نکل آتا ہے اور فیمینسٹ دور چلی جاتی ہے، صرف بولنے کی حد تک فیمینزم نہیں ہونا چاہیے، یہ کہنا کافی نہیں ہے کہ آپ فیمینسٹ ہیں، کسی کے کردار اور رویے سے بھی یہ ظاہر ہونا چاہیے۔‘

حرا مانی نے مزید کہا کہ ان کی زندگی میں مردوں کے ساتھ ان کا تجربہ کافی حد تک مثبت رہا ہے لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ ہر عورت کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہوتا۔

حرا مانی نے 2008 میں میزبان و اداکار سلمان ثاقب شیخ (مانی) کے ساتھ شادی کی تھی۔

چاہتی ہوں دعا اور ظہیر کبھی الگ نہ ہوں، حرا مانی

ساڑھی پہن کر بارش میں رقص کرنے پر حرا مانی کو تنقید کا سامنا

حرا مانی کا تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب