سائنس و ٹیکنالوجی

وہ اہم فیچر جو اب تک ’تھریڈز‘ کا حصہ نہیں

تھریڈز کو چند دن قبل ہی مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے متبادل کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا۔

فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا نے چند دن قبل ہی نیا مائکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ’تھریڈز‘متعارف کرایا تھا، جس پر اب تک اتنے افراد نے اکاؤنٹ بنا لیا جتنے افراد ٹوئٹر پر موجود ہیں۔

’تھریڈز‘ کو ٹوئٹر کا مقابلہ کرنے کے لیے ہی متعارف کرایا گیا ہے لیکن فوری طور پر متعدد ایسے فیچرز ہیں جو اس نئی ایپلی کیشن کا حصہ نہیں مگر وہ ٹوئٹر سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر دستیاب ہیں۔

درج ذیل ہم کچھ ایسے فیچرز کی فہرست دے رہے ہیں جو فی الحال تھریڈ کا حصہ نہیں لیکن وہ ٹوئٹر سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر موجود ہیں۔

تھریڈ کو ڈیسک ٹاپ پر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

تھریڈز پر براہ راست اکاؤنٹ نہیں بنایا جا سکتا، یہ انسٹاگرام سے منسلک ہے

اس پلیٹ فارم پر انباکس فیچر نہیں ہے، یعنی کوئی کسی کو براہ راست پیغام نہیں بھیج سکتا۔

اس پلیٹ فارم پر بنائے گئے اکاؤنٹ کو فوری طور پر ڈیلیٹ نہیں کیا جا سکتا، البتہ عارضی طور پر ڈی ایکٹو کیا جا سکتا ہے۔

تھریڈز پر ٹوئٹر کی طرح ٹرینڈز نظر نہیں آتے، یہاں اسپیس کا فیچر بھی نہیں جب کہ اس پر ٹوئٹر کی طرح لسٹس بھی نہیں۔

نئے پلیٹ فارم پر فوری طور پر ہیش ٹیگز بھی موجود نہیں۔

تھریڈز پر مواد کو سرچ نہیں کیا جا سکتا، البتہ صارفین کے اکاؤنٹس کو تلاش کیا جا سکتا ہے۔

نئے پلیٹ فارم پر کسی بھی اکاؤنٹ کو تصدیق کرنے کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں، البتہ جن کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بلیو ٹک ہے، ان کا تھریڈز اکاؤنٹس بھی تصدیق شدہ ہوجائیں گے۔

نئے پلیٹ فارم پر جائیں تو کسی بھی پوسٹ کرنے کا سامنے کوئی آپشن نہیں، یعنی جس طرح ٹوئٹر پر پوسٹ کی جگہ ’واٹ از ہیپننگ‘ یا پھر فیس بک پر لکھا ںظر آتا ہے کہ ’واٹس آن یوئر مائنڈ‘ اس طرح کا کوئی آپشن تھریڈز پر نہیں۔

فوری طور پر تھریڈز پر ’آڈیو اور ویڈیو‘ کو لائیو کرنے کا آپشن بھی نہیں دیا گیا۔

اسی طرح تھریڈز میں ایموجیز اور ری ایکشن کا بھی استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

سب سے اہم یہ کہ جس طرح انسٹاگرام پر پوسٹس کو ایڈٹ کرنے کا آپشن ہے، ایسا فیچر فوری طورپر تھریڈز میں نہیں دیا گیا۔

ٹوئٹر کے مقابلے میں میٹا کی نئی ایپ ’تھریڈز‘ متعارف

کونسی نامور شخصیات نے ’تھریڈز‘ میں سائن اپ کرلیا ہے؟

’تھریڈز‘ ٹوئٹر کیلئے سب سے بڑا خطرہ کیوں ہے؟