پاکستان

ملک میں عام انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے، وزیر قانون کی یقین دہانی

جمہوریت کو مضبوط بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، اعظم نذیر تارڑ کی کینیڈین ہائی کمشنر سے ملاقات کے دوران گفتگو
|

وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے ملک میں عام انتخابات مقررہ وقت پر کرانے کی یقین دہانی کرادی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر قانون نے یہ یقین دہانی کینیڈین ہائی کمشنر مس لیسلی اسکینلون سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کرائی، اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جمہوریت کو مضبوط بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیر قانون کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں قومی اسمبلی کی مدت میں توسیع کی افواہیں زیر گردش ہیں جس کی مدت سندھ اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیوں کے ساتھ 12 اگست کو ختم ہو رہی ہے۔

وزیر قانون نے کینیڈین ہائی کمشنر کو بتایا کہ آرمی ایکٹ اور اس کے تحت بنائے گئے قوانین کسی بھی ملزم کے حقوق کی ضمانت دیتے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ان افواہوں کو مسترد کر دیا تھا جن میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ عالمی مبصرین کو عام انتخابات کی نگرانی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ملاقات کے دوران کان کنی کے منصوبوں میں پاکستان اور کینیڈا کے درمیان شراکت داری اور تعاون کے طویل مدتی ثمرات پر بھی بات چیت ہوئی۔

اعظم نذیر تارڑ نے دنیا میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی اسلاموفوبیا کی واضح مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے تاکہ دنیا کو اپنا پیغام پہنچایا جا سکے اور صورتحال کو کو قابو میں لایا جا سکے۔

بعد ازاں کینیڈین ہائی کمشنر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں اعظم نذیر تارڑ کا شکریہ ادا کیا کہ ملاقات کے دوران وزیر قانون نے زیر بحث معاملات سے متعلق ان کے تمام سوالات کے جوابات دینے کے لیے تیار رہے۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ کینیڈا یقیناً پاکستان میں ہونے والے حالیہ واقعات میں گہری دلچسپی رکھتا ہے اس لیے اس طرح کی وسیع بات چیت کرنا بہت مفید ہے۔

عالمی مبصرین کو اجازت نہ دینے سے متعلق خبریں افواہوں پر مبنی ہیں، الیکشن کمیشن

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ عام انتخابات 2023 کیلئے بین الاقوامی مبصرین کو اجازت نہ دینے سے متعلق تمام خبریں افواہوں اور مفروضوں پر مبنی ہیں، ایس او پیز کے مطابق، بین الاقوامی مبصرین کے لیے دعوت نامے اگست 2023 کے وسط تک شروع کر دیے جائیں گے۔

’اے پی پی‘ کی خبر کے مطابق جمعرات کو الیکشن کمیشن آف پاکستان سے جاری بیان کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان روایتی طور پر اور اپنے مینڈیٹ کے مطابق، انتخابی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے، انتخابات کے عمل کا مشاہدہ کرنے کے لیے قومی اور بین الاقوامی مبصرین کا ہمیشہ خیرمقدم کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ادارے نے رواں سال بین الاقوامی مبصرین کے لیے ایک جامع ضابطہ اخلاق وضع کرنے کے لیے وقفے وقفے سے کام کیا ہے اور آئندہ عام انتخابات کے لیے تمام مشاہداتی مشنوں کا انتظار رہے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ایس او پیز کے مطابق، بین الاقوامی مبصرین کے لیے دعوت نامے اگست 2023 کے وسط تک شروع کر دیے جائیں گے، ای سی پی وزارت خارجہ (ایم او ایف اے) (الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت 238) کے ذریعے عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی بین الاقوامی مبصرین کو دعوت نامے بھیجے گا۔

پریس ریلیز کے مطابق بین الاقوامی مبصرین کو اجازت نہ دینے سے متعلق تمام خبریں افواہوں اور مفروضوں پر مبنی ہیں اور ان پر بھروسہ نہیں کیا جانا چاہیے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ کسی بھی سوال کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی کوآرڈینیٹر/ فوکل پرسن قر العین فاطمہ (ترجمان ای سی پی) سے ڈائریکٹر ایم سی او ای سی پی ایٹ جی میل ڈاٹ کام پر رابطہ کریں، معلومات کے لیے ای سی پی کی ویب سائٹ ای سی پی ڈاٹ جی او وی ڈاٹ پی کے دیکھیں اور ٹوئٹر پر ایٹ اسپوک پرسن ای سی پی اور ایٹ ای سی پی_پاکستان کو فالو کریں۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا فوجی حکام کے ڈیٹا لیک کی تحقیقات کا حکم

اسکاٹ لینڈ کو دلچسپ مقابلے میں شکست، نیدرلینڈز نے ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کر لیا

خود کو کسی دوسرے شخص کے لیے تبدیل کرنے پر پچھتاوا ہے، کرن اشفاق