کراچی: عید کے موقع پر بھی لوڈشیڈنگ، شہریوں کی ’کے الیکٹرک‘ پر شدید تنقید
کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کو عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نہ بخشا اور روایت کے برخلاف اور کھپت کم ہونے کے باوجود مذہبی تہوار کے موقع پر اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کرکے شہریوں کو سخت اذیت میں مبتلا کیے رکھا۔
چھٹی کے دنوں میں بھی اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف اہل کراچی نے ’ٹوئٹر‘ پر کے الیکٹرک پر سخت تنقید کی، جبکہ بجلی کمپنی کے ردعمل نے شہریوں کے صبر کو مزید آزمایا۔
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’کے الیکٹرک کی جانب سے عید کی تعطیلات کے دوران بھی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، کمپنی نے وفاقی حکومت کے احکامات ہوا میں اڑا دیے۔‘
ایک شہری نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’لائسنس کی تجدید کے لیے بلیک میلنگ شروع ہوگئی، نارتھ کراچی سیکٹر 5 ای پر پہلے سے لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ظلم ہو رہا ہے، کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ ہونا چاہیے۔‘
ایک اور شہری نے لکھا کہ ’جن علاقوں میں زیادہ نقصانات ہیں وہاں پر ان لوگوں کو کیوں 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی سزا دی جارہی ہے، جن کے بل اسٹار بلنگ پر آتے ہیں، چوری کرنے والے اور اسٹار بلنگ والے دونوں ہی برابر کیوں، سب سے پہلے تو کے الیکٹرک کا معاہدہ ختم کریں کراچی سے اور شنگھائی الیکٹرک کو دیں۔‘
ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’عید قرباں پر کے الیکٹرک نے عوام کو تحفہ دیا ہے اور کراچی کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ بدستور جاری ہے۔‘
سانگھڑ سے تعلق رکھنے والی رکن صوبائی اسمبلی شازیہ کریم نے بھی کراچی والوں کے حق میں آواز اٹھاتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ کراچی کے عوام عید کے ایام اور شدید گرمی میں دن رات کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ’نہ کھپیے نہ کھپے کےالیکٹرک نہ کھپے۔‘
ادھر کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا کہ شہر میں بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کا دارومدار علاقے میں چوری ہونے والی بجلی اور نقصان کی شرح پر منحصر ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کہ علاقائی خرابیوں کو لوڈشیڈنگ سے تشبیہ دینا درست نہیں، بجلی سے متعلق معلومات اور شکایات کے لیے 118 یا کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر رابطہ کریں۔
خیال رہے کہ کراچی سمیت ملک بھر میں اس وقت لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے، خاص طور پر ، پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں گرمی کی شدت سے تنگ شہری شدید لوڈشیڈنگ کا بھی سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔
اندرون سندھ کے علاقوں لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ، جیکب آباد سمیت میہڑ اور سیہون میں بھی عید کے دنوں میں لوڈشیڈنگ کی شکایات سامنے آئی ہیں جبکہ کچھ علاقوں میں تو شہریوں نے علاقائی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے دفاتر کے سامنے دھرنے بھی دیے ہیں لیکن تاحال کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آیا۔