پاکستان

پی ٹی آئی کراچی کے صدر اکرم چیمہ کا پارٹی سے راہیں جدا کرنے کا اعلان

9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ اس تشدد کے پیچھے لوگوں کو سزا دی جائے، سابق رکن قومی اسمبلی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اس وقت ایک اور دھچکا لگا جب پارٹی کے کراچی کے صدر اور سابق رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ نے تنظیم سے راہیں جدا کرنے کا اعلان کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق 9 مئی کے واقعات کے بعد اختلاف رائے کی بنیاد پر اس وقت کے صدر اور سابق رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی کے پارٹی چھوڑنے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے سابق رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ کو گزشتہ ماہ شہر کا صدر مقرر کیا تھا۔

بعد ازاں اکرم چیمہ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اٹھالیا تھا اور تقریباً ایک ہفتے کے وقفے کے بعد 9 مئی کے فسادات سے متعلق دو مقدمات میں گرفتاری ظاہر کی تھی، تاہم انہیں چند روز قبل عدالت نے ضمانت دی تھی۔

دو روز قبل کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اکرم چیمہ نے 9 مئی کو پارٹی چیئرمین عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے قومی احتساب بیورو کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد قومی اداروں پر حملوں اور پرتشدد مظاہروں کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی سے راہیں جدا کرنے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ اس تشدد کے پیچھے لوگوں کو سزا دی جائے۔

سابق رکن قومی اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ وہ کسی بھی ایسی جگہ پر موجود نہیں تھے جہاں 9 مئی کو شرپسندوں نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیا اور تشدد کا سہارا لیا۔

واضح رہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے تھے جن کے دوران فوجی و سول تنصیبات اور املاک کو نذرآتش کیا گیا تھا جبکہ مشتعل افراد نے شہدا کی یادگاروں کو بھی توڑ دیا تھا۔

بعدازاں حکومت نے 9 مئی کی کارروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد تحریک انصاف کے متعدد رہنماؤں نے پارٹی سے راہیں جدا کردی ہیں اور ابھی تک یہ سلسلہ جاری ہے۔

کراچی کے کئی علاقوں میں پانی کی شدید قلت کے باعث عوام پریشان

چینی غبارے نے امریکی ٹیکنالوجی استعمال کر کے امریکیوں کی جاسوسی کی، وال اسٹریٹ جنرل

عید اور دوسرے تہواروں پر مغل بادشاہوں کے دستر خوان!