ایشز: دوسرے ٹیسٹ کے دوران ماحول دوست کارکن میدان میں داخل، کھلاڑیوں کی دوڑیں
لارڈز میں ایشز کا دوسرا میچ شروع ہوتے ہی ماحول دوست کارکنوں نے انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کھلاڑیوں اور حکام کی دوڑیں لگادیں تاہم جونی بیئراسٹو سمیت دیگر نے مظاہرین کو اٹھا کر میدان سے باہر نکال دیا۔
انگلینڈ کے وکٹ کیپر جونی بیئراسٹو نے مظاہرین میں سے ایک کو میدان میں اس وقت قابو کرلیا جب بدھ کو لارڈز میں ایشز کے دوسرے ٹیسٹ کے پہلے روز موسمیاتی تحفظ کے کارکنوں نے کھیل میں کچھ دیر کے لیے رکاوٹ ڈالی۔
اسٹورٹ براڈ کے دوسرے اوور کی گیند سے قبل ماحول دوست ’جسٹ اسٹاپ آئل‘ کے دو کارکن گرینڈ اسٹینڈ سے باہر اور آؤٹ فیلڈ کی طرف بھاگے، تاہم وکیٹ کیپر جونی بیئراسٹو نے مظاہرین میں سے ایک کو پکڑ کر میدان سے باہر نکال دیا۔
اسی طرح آؤٹ فیلڈ میں جانے سے قبل تیسرے کارکن سے بھی نمٹا گیا۔
لارڈز میں موجود دوسرے ٹیسٹ کے تماشائیوں نے ماحول دوست مظاہرین پر چلانا شروع کردیا کیونکہ ان کی قیادت اسٹیورڈز کر رہے تھے۔
بعدازاں میٹروپولیٹن پولیس نے کہا کہ تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
گراؤنڈ اسٹاف کی جانب سے نارنجی پاؤڈر ہٹانے تک کھیل میں کئی منٹ کی تاخیر ہوئی جس کے بعد نرسری اینڈ سے انگلینڈ کے فاسٹ باؤلر اسٹورٹ براڈ نے باؤلنگ شروع کی اور کھیل کا دوبارہ آغاز ہوا۔
بحیرہ شمالی میں تیل اور گیس کی نئی تلاش روکنے کا مطالبہ کرنے والے ماحول دوست ’جسٹ اسٹاپ آئل‘ نے اس سے قبل بھی کھیلوں کے کئی مقابلوں میں رکاوٹیں ڈالی تھیں جن میں برطانوی فارمولا ون گراں پری اور پریمیئر شپ رگبی یونین فائنل بھی شامل ہے۔
پریمیئر لیگ فٹ بال میچوں کے دوران ماحول دوست مظاہرین نے خود کو گول پوسٹوں سے باندھ لیا اور ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ میں گرین بائیز پر نارنجی پاؤڈر پھینک دیا تھا۔
جسٹ اسٹاپ آئل نے اس ماہ کے شروع میں آئرلینڈ کے خلاف واحد ٹیسٹ کے لیے لارڈز جانے والی انگلینڈ ٹیم کی بس میں بھی تاخیر پیدا کردی تھی۔
ادھر جسٹ اسٹاپ آئل کے ترجمان نے کہا “کرکٹ ہمارے قومی ورثے کا ایک اہم حصہ ہے، لیکن جب کرکٹ کی دنیا کا بیشتر حصہ انسانوں کے رہنے کے قابل نہیں تو ہم انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا سے کیسے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کرکٹ کے شائقین اور ان تمام لوگوں کے لیے وقت ہے جو اس صورت حال کی سنگینی کو سمجھتے ہیں، وہ سڑکوں پر نکلیں اور اس ناجائز، مجرمانہ حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کریں۔
برطانوی وزیراعظم کے ترجمان نے کہا کہ برطانیہ کے وزیر اعظم مطمئن ہیں کہ کھیل فوری طور پر دوبارہ شروع ہوا اور سیکیورٹی عملے، جونی بیئراسٹو اور انگلینڈ کے دیگر کھلاڑیوں کے فوری ردعمل کو سراہا جنہوں نے مظاہرین کو باہر نکالا تھا۔
یاد رہے کہ برطانوی پولیس فورسز کو رواں سال کے شروع میں حکومت کی جانب سے متنازع طور پر نئے اینٹی پروٹسٹ اختیارات دیے گئے تھے، یہ قانون ماحولیاتی کارکنوں کے برسوں سے جاری شدید مظاہروں کے نتیجے میں بنایا گیا تھا۔
برطانوی وزیراعظم کے ترجمان نے مزید کہا کہ لاکھوں لوگوں کو خوشی فراہم کرنے والے واقعات کو نشانہ بنانے والے اس قسم کے خود غرض، گوریلا حربوں سے نمٹنے کے لیے حکومت نے نئے اختیارات حاصل کیے تاکہ پولیس تیزی سے کارروائی کر سکے۔
میریلیبون کرکٹ کلب کے چیف ایگزیکٹو گائیلیوینڈر نے کہا کہ وہ اس عمل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ایشز کا دوسرا ٹیسٹ کھیلا جا رہا ہے کہ جہاں آسٹریلیا پہلے بیٹنگ کر رہا ہے۔
ایشز کے پہلے میچ میں آسٹریلیا نے عثمان خواجہ کی شان دار بیٹنگ کی بدولت کامیابی حاصل کرکے سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی ہے۔