دنیا

روسی فوج کے ہاتھوں 70 سے زائد یوکرین کے شہریوں کی پھانسی کی رپورٹ پر اقوام متحدہ کی تشویش

اقوام متحدہ کے ادارے کی جانب سے روسی فوجیوں کی زیر حراست ہونے والے 864 واقعات کو بھی دستاویزی شکل دی گئی ہے، رپورٹ

یوکرین میں اقوام متحدہ کے مشن نے روسی افواج کے ہاتھوں 70 سے زائد یوکرینی شہریوں کو پھانسی دینے کی سمری پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ دونوں فریقین کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی دیگر خلاف ورزیوں کی دستاویزات بھی پیش کی گئی ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق یوکرین میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی نگرانی کے مشن نے روس کی طرف سے اپنے پڑوسی ملک پر گزشتہ سال فروری میں مکمل حملے کے آغاز سے رواں سال مئی کے درمیان جمع کی گئی تحقیقات جاری کی ہیں۔

انسانی حقوق کے نگران مشن نے 77 شہریوں بشمول 72 مرد اور 5 خواتین کو پھانسی دینے کی سمری پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ انہیں روسی فیڈریشن کی طرف سے جبری طور پر حراست میں لینے، تشدد، غیر انسانی حراستی حالات اور ضروری طبی دیکھ بھال سے انکار کے نتیجے میں ایک قیدی کی ہلاکت پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے روسی فوجیوں کی حراست میں پیش آنے والے 864 واقعات کو بھی دستاویزی شکل دی ہے جن میں سے بہت سے جبری گمشدگیوں کے واقعات بھی شامل ہیں۔

انسانی حقوق کی نگراں مشن نے 260 شہریوں کو ان کے سیاسی خیالات یا آزادی اظہار کے دیگر حقوق کے استعمال پر بھی حراست میں لینے کی اطلاع دی ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ میں یوکرین کی سیکیورٹی فورسز کو بھی کم از کم 75 افراد کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینے کا قصوروار پایا گیا ہے جن میں زیادہ تر تنازعات سے متعلق مجرمانہ جرائم کا شبہ ہے۔

حقوق گروپ نے کہا کہ انٹرویو کیے گئے قیدیوں میں سے 57 فیصد نے بتایا کہ یوکرین کی طرف سے تشدد اور ناروا سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔

گروپ نے گزشتہ سال مارچ میں یوکرین میں متعارف کرائے گئے ایک قانون کے ’مبہم اور حد سے زیادہ سخت‘ الفاظ پر بھی تشویش کا اظہار کیا جس میں تعاون کرنے والوں پر بھی ذمہ داری عائد کی گئی تھی۔

اس قانون کے تحت یوکرین کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر نے 5 ہزار 400 سے زائد مجرمانہ کارروائیوں کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں 500 ملزمان کے فیصلے ہوئے۔

واضح رہے کہ 24 فروری 2022 کو روس نے یوکرین پر جارحانہ حملہ کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک میں بدترین جنگ مسلسل جاری ہے۔

روس نے یوکرین کے مختلف علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے جبکہ یوکرین کی طرف سے اپنے علاقے واپس لینے تک جوابی کارروائیوں کا عزم کیا گیا ہے۔

ناکام بغاوت کے بعد سربراہ ویگنر گروپ کا طیارہ بیلاروس پہنچ گیا

شہریوں کے ملٹری ٹرائل کےخلاف درخواستوں کی سماعت: جسٹس یحییٰ آفریدی کی فل کورٹ بنانے کی تجویز

بھارت میں کام کی خواہش رکھنے والوں کو سمجھانے کیلئے ’گوگل‘ کافی ہے، شان شاہد