شرعی اصولوں کے تحت قومی بچت اسکیم کی چار مصنوعات متعارف
حکومت نے پیر کو قومی بچت اسکیم کی چار مصنوعات (نیشنل سیونگز پراڈکٹس) کو شرعی اصولوں کے تحت متعارف کرا دیا جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گا اور اس پر منافع کی شرح بھی روایتی بینکوں کی جانب سے پیش کردہ شرحوں کے برابر ہی ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ کا ذیلی ادارہ نیشنل سیونگ آرگنائزیشن یکم جولائی سے عام لوگوں کے لیے نئی مصنوعات کا باقاعدہ آغاز کرے گا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سروہ اسلامک سیونگز مصنوعات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا جس میں ایک، تین اور پانچ سال کے لیے سرو اسلامک ٹرم اکاؤنٹس شامل ہیں اور پہلے سے چلنے والا سیونگ اکاؤنٹ شامل ہے۔
ایک سال کا سرو اسلامک ٹرم اکاؤنٹس سرمایہ کاروں کو 20.80فیصد کی شرح پر منافع پیش کرے گا، اس کے بعد تین سال کے لیے 18فیصد اور پانچ سال کے لیے 12.84فیصد منافع دیا جائے گا۔
سرو اسلامک سیونگ اکاؤنٹ پہلے سے چل رہے اکاؤنٹ کو 19.50فیصد ریٹرن کی پیشکش کرے گا، پراڈکٹس بغیر اسکرپٹ کے ہوں گی اور ان کا منافع ان کے بینک اکاؤنٹس یا نیشنل سیونگ اکاؤنٹس میں راست اکاؤنٹس کے ذریعے جمع کرایا جائے گا۔
قومی بچت جلد ہی نیشنل سیونگز سروسز موبائل ایپلیکیشن شروع کرے گی تاکہ کھاتے داروں کو ان کے کھاتوں کے بارے میں اپ ڈیٹ رہنے کے قابل بنایا جا سکے، اس کے علاوہ ان مصنوعات کو ڈیبٹ کارڈز اور خودکار مشینوں کے ذریعے چلانے کی اجازت دی جائے گی۔
وزیر خزانہ نے یاد دلایا کہ 2013 سے 2017 کے دوران ان کی گزشتہ حکومت میں اٹھائے گئے اقدامات نے اسلامی بینکاری نظام کو ملک میں کل بینکنگ آپریشنز کے 21 فیصد تک وسعت دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایک شرعی اصولوں کے مطابق بینک کے قیام کے بعد دو کمرشل بینکوں نے اب اسلامی بینکنگ آپریشنز کو تبدیل کر دیا ہے جس کی وجہ سے عوام کا سود سے پاک مالیاتی نظام کی طرف ممکنہ اور مضبوط جھکاؤ ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد حکومتی تعاون سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور نیشنل بینک آف پاکستان کی جانب سے وفاقی شرعی عدالت کے اس فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں کو واپس لینے میں کامیاب ہوئے جس میں پانچ سالوں کے اندر ملکی مالیات کی بنیاد اور روایتی نظام کو شرعی اصولوں کے مطابق مالیاتی نظام میں تبدیل کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ سال مالیاتی ماہرین اور مذہبی دانشوروں کی ایک اعلیٰ سطحی اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی قیادت اسٹیٹ بینک کے گورنر کر رہے تھے اور ان کی نگرانی خود اسحٰق ڈار نے کی تھی تاکہ شرعی اصولوں کے مطابق معیشت کی ہموار منتقلی کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے نیٹ ورک کو راتوں رات شفٹ کرنا ممکن نہیں ہے اور اس کو تبدیل کرنے میں کچھ وقت لگے گا لیکن کم از کم ہم سود پر مبنی مالیاتی نظام کو جاری رکھ کر اللہ تعالی کے ساتھ جنگ نہیں کریں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ انہوں نے اپنی بجٹ تقریر میں یکم جولائی تک اسلامی بچت کی اسکیمیں شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا اور حکومت بجٹ میں کیے گئے پہلے وعدے کو پورا کرنے میں کامیاب رہی جبکہ دیگر بجٹ کے وعدے بھی بروقت پورے کیے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ نیشنل سیونگز اسلامی مصنوعات متعارف کروا رہی ہے۔