کراچی: بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم کی تقسیم کے دوران بھگدڑ، ایک خاتون جاں بحق، متعدد زخمی
کراچی کے علاقے کیماڑی میں کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) گراؤنڈ کے قریب بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے زخمی ہونے والی 21 خواتین میں سے ایک ہسپتال میں دم توڑ گئیں۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے کہا کہ کے پی ٹی گراؤنڈ میں بینظیر انکم سپورٹ فنڈ کی تقسیم کے دوران بھگدڑ سے زخمی ہونے والی ایک خاتون سول ہسپتال کراچی میں علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگئیں۔
انہوں نے کہا کہ 40 سالہ شکیلہ کو زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا، انہیں بلڈ پریشر نہیں تھا لیکن پروٹوکول کے تحت علاج کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکیں۔
اس سے قبل پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے ابتدائی طور پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا تھا کہ ایک خاتوں جاں بحق ہوئی ہے، تاہم بعد ازاں وضاحت کی کہ ان کی حالت تشویشناک ہے۔
تھانہ جیکسن کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) بابر حمید نے بتایا کہ کے پی ٹی گراؤنڈ میں نقد رقم وصول کرنے کے لیے بڑا مجمع اکٹھا ہوا، جب خواتین اندر داخل ہوئیں تو دروازے کا لاک ٹوٹ یا کھل گیا، جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی۔
ہسپتال کی جانب سے مرتب کی گئی ابتدائی فہرست جس کی کاپی ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کے پاس موجود ہے، سے ظاہر ہوا ہے کہ کم از کم 21 مریضوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ایس ایچ او نے افسوس کا اظہار کیا کہ پورے ضلع کیماڑی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا صرف ایک تقسیمی مرکز ہے جہاں نہ صرف مچھر کالونی، مشرف کالونی بلکہ کھارادر اور میٹھادر سے بھی خواتین نقد رقم وصول کرنے آتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تقریباً 2 سے 3 ہزار خواتین جمع ہوئی تھیں، ایس پی بلدیہ ٹاؤن اور ضلعی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی تھی، اب صورتحال نارمل ہے۔
خیال رہے کہ ملک میں جاری شدید گرمی کے لہر کے باعث بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رقم کی فراہمی 2 روز کے لیے معطل کردی گئی تھی اور آج یہ سلسلہ دوبارہ بحال ہوا تھا۔’ریڈیو پاکستان نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ رقم دینے کا عمل بدھ تک جاری رہے گا، جو عیدالضحیٰ کے بعد 3 جولائی کو دوبارہ شروع ہوگا۔