لائف اسٹائل

خلیل الرحمٰن قمر نے عورتوں کے بہترین کردار لکھے ہیں، حنا خواجہ بیات

ہ پاکستانی ڈراموں کے لیے خواتین سے زیادہ مرد حضرات نے عورتوں کے بہترین کردار لکھے ہیں، سینیئر اداکارہ

سینیئر اور مقبول اداکارہ حنا خواجہ بیات نے کہا ہے کہ پاکستانی ڈراموں کے لیے خواتین سے زیادہ مرد حضرات نے عورتوں کے بہترین کردار لکھے ہیں اور ان لکھاریوں میں خلیل الرحمٰن قمر بھی شامل ہیں۔

خلیل الرحمٰن قمر کو خصوصی طور پر ’میرے پاس تم ہو‘ میں ’دو ٹکے کی عورت‘ کا ڈائلاگ شامل کرنے اور خاتون کا کردار برا لکھنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

علاوہ ازیں ان پر خواتین کے خلاف نامناسب گفتگو کرنے اور خصوصی طور پر ان کی جانب سے ایک ٹی وی شو میں سماجی کارکن ماروی سرمد کے لیے نامناسب زبان کے استعمال پر انہیں آڑے ہاتھوں لیا جاتا رہا ہے۔

خلیل الرحمٰن قمر متعدد معروف ڈراموں اور فلموں کے لکھاری رہی ہیں اور ان کے ڈراموں کی تعریفیں بھی کی جاتی رہی ہیں۔

اب حنا خواجہ بیات نے بھی ان کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ٹی وی پر عورتوں کے بہترین کردار لکھنے والے تین اہم لکھاریوں میں شمار کیا اور بتایا کہ انہوں نے اچھے کردار لکھے ہیں۔

حنا خواجہ بیات حال ہی میں کامیڈی شو ’مذاق رات‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے ڈراموں سمیت اداکاروں پر بھی کھل کر بات کی اور بتایا کہ ان کی نظر میں کون بہترین اداکار ہے۔

حنا خواجہ بیات نے کہا کہ انہیں عمیر رانا اور وسیم سجاد کے ساتھ کام کرنے میں مزہ آتا ہے جب کہ نئے اداکاروں میں انہیں وہاج علی کے ساتھ کام کرنے میں مزہ آتا ہے۔

انہوں نے وہاج علی کی تعریفیں کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف اچھے اداکار ہیں بلکہ ان کے ساتھ کام کرنے میں مزہ بھی آتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے میزبانی سے کیریئر کا آغاز کیا اور انہیں سیما طاہر خان نے ایک پروگرام کے لیے منتخب کیا اور پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) لاہور سے ان کا شو نشر ہوا۔

ایک اور سوال کے جواب میں حنا خواجہ بیات نے تمام نئی اداکاراؤں کی تعریفیں کرتے ہوئے کہا کہ مرد اداکاروں کے مقابلے اداکارائیں زیادہ ٹیلنٹڈ ہیں۔

انہوں نے مدیحہ امام، صبا قمر، زارا نور عباس اور سجل علی سمیت دیگر اداکاراؤں کی تعریفیں کیں۔

حنا خواجہ بیات نے ڈراموں کے اسکرپٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں زیادہ تر نوجوان لڑکیوں کے کردار لکھے جا رہے ہیں اور ان کے خیال میں کردار پہلے سے نہیں بنائے جاتے بلکہ پہلے کہانی لکھی جاتی ہے اور اس میں بس کردار شامل کردیے جاتے ہیں۔

ان کے مطابق پاکستان میں خواتین کے بہترین کردار مرد لکھاریوں نے ہی لکھیں ہیں۔

حنا خواجہ بیات نے واضح کیا کہ ان کے ذاتی خیال کے مطابق پاکستانی ڈراموں کے لیے خواتین کے بہترین کردار مرد لکھاریوں نے ہی لکھیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں سرمد صہبائی، خلیل الرحمٰن قمر اور محمد احمد نے خواتین کے بہترین کردار لکھے ہیں۔

حنا خواجہ بیات نے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تو لگتا ہے کہ مذکورہ تینوں مرد حضرات میں ایک عورت چھپی ہوئی ہے،جس وجہ سے انہوں نے عورتوں کے بہترین کردار لکھے۔

’عورت مارچ‘ پر بحث،خلیل الرحمٰن قمر کا ماروی سرمد کیخلاف نازیبا زبان کا استعمال

خلیل الرحمٰن قمر کو عورتوں کی عزت سے متعلق تعلیم کی ضرورت ہے، سونیا حسین

خلیل الرحمٰن قمر نے تنقید کے بعد مجھ سے معافی بھی مانگی تھی، عروہ حسین

خلیل الرحمٰن قمر 2 سال سے ماہرہ خان کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، ریشم

خلیل الرحمٰن قمر میرے ساتھ مزید کام کرنے کے خواہاں تھے، ماہرہ خان

پچاس لاکھ ملیں تو بھی خلیل الرحمٰن قمر کے ساتھ کام نہیں کروں گی، انوشے اشرف