لائف اسٹائل

گھریلو تشدد دکھانے والے ڈراموں پر پابندی ہونی چاہیے، نادیہ افگن

نادیہ افگن نے ٹی وی پر نشر ہونے والے حالیہ ڈراموں پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے شدید تنقید کی۔

سینئر اداکارہ نادیہ افگن نے ٹی وی پر نشر ہونے والے حالیہ ڈراموں پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے ڈرامے جن میں گھریلو تشدد، لڑکیوں کو ہراساں کرنے اور محبت کے نام پر محبوب کے پیچھے دیوانہ ہونے کو دکھایا جاتا ہے انہیں فوری بند ہوجانا چاہئیے۔

اداکارہ نے حال ہی میں اے پلس انٹرٹینمنٹ کے پروگرام چاکلیٹ ٹائمز میں شرکت کی جہاں انہوں نے پاکستانی ڈراموں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

میزبان نے سوال کیاکہ اگر آپ کو فیروز خان، منیب بٹ اور محسن عباس حیدر میں سے کسی ایک کے ساتھ سیلفی لینے کا کہا جائے تو کس کے ساتھ سیلفی لیں گی جس پر نادیہ افگن نے کہا کہ وہ کسی کا انتخاب نہیں کریں گی۔

انہوں نے وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ منیب بٹ کو وہ نہیں جانتیں، جبکہ فیروز خان اور محسن عباس حیدر کے ساتھ پولیٹیکل وجوہات کی بنا پر سیلفی نہیں لیں گی۔

میزبان کے ایک اور سوال پر نادیہ افگن نے کہا کہ یمنیٰ زیدی اوور ریٹڈ (اصلیت سے زیادہ شہرت رکھنے والی) اداکارہ ہیں۔

بعدازاں میزبان نے سوال کیا کہ ایسا کون سا ڈراما ہے جسے بند ہوجانا چاہیے، جس پر اداکارہ نے کہا کہ ان تمام ڈراموں کو فوری طور پر بند ہوجانا چاہئیے جن میں خواتین پر تشدد اور انہیں محبت کے چکر میں ہراساں کرتے دکھایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عورت سے نفرت کرنے والے تمام ڈراموں سے مجھے نفرت ہے، حال ہی میں ٹی وی پر کبیر سنگھ کی طرح کا ڈراما نشر ہورہا تھا اسے بھی بند ہوجانا چاہیے، ان ڈراموں میں مردوں کی عورت پر حکمرانی کو دکھایا جاتا ہے، محبت کے نام پر تشدد دکھایا جاتا ہے، ایسی محبت بکواس ہوتی ہے’۔

نادیہ افگن بظاہر دانش تیمور کا ڈراما ’کیسی تیری خود غرضی‘ کی طرف اشارہ کررہی تھیں جس میں اداکارہ درِفشاں اور نعمان اعجاز بھی اداکاری کررہے ہیں، یہ ڈراما گزشتہ سال سب سے زیادہ دیکھے جانے والے ڈراموں میں شمار کیا جاتا ہے۔

نادیہ افگن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے ڈرامے نوجوانوں بالخصوص بچوں کے ذہنوں پر بُرا اثر کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ان تمام ڈراموں پر فوری پابندی عائد ہونی چاہئیے جو بدسلوکی اور نفسیاتی رویوں کو رومانوی انداز میں دکھاتے ہیں۔

نادیہ افگن کا کہنا تھا کہ ’یہ ڈرامے بچوں کو یہ تربیت دے رہے ہیں کہ اگر آپ کسی کو پسند کرتے ہیں تو اس کے پیچھے دیوانے ہوجائیں، اور بندوقوں کا استعمال کریں، یہ غلط ہے، ایسے ڈرامے فوری طور پر بند ہونے چاہئیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’نوجوانوں کو (consent) رضامندی کی اہمیت سکھانا بہت ضروری ہے، چاہے کوئی لڑکی یا کوئی لڑکا (کیونکہ لڑکیاں بھی مردوں کا پیچھا کرتی ہیں ) کہے کہ اسے ساتھ نہیں نبھانا تو ان کی فیصلے کا احترام کرنا چاہئیے، جنونی ہونے کی کیا ضرورت ہے؟

خیال رہے کہ فلم کبیر سنگھ بھارتی فلم ہے جو سنہ 2019 میں ریلیز کی گئی تھی، شاہد کپور نے ایک میڈیکل کالج میں پڑھنے والے طالب علم کا کردار نبھایا جو آگے جاکر ایک کامیاب سرجن بنتا ہے۔

اس دوران انہیں اپنے کالج کی ایک لڑکی سے محبت ہوجاتی ہے، جبکہ اس کا غصہ اسے کئی بار مشکلات کا شکار بھی بناتا ہے۔

فلم میں شاہد کپور کو شدید نشے کا عادی بھی دکھایا گیا ہے، جو اپنے پیار کی جدائی کے بعد خود کو تباہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے، اس وقت متعدد تجزیہ کاروں نے بھی فلم پر تنقید کرتےہوئے کہا تھا کہ فلم میں خواتین پر ظلم کرنے والے کردار کو ہیرو کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

اس سے قبل بھی نادیہ افگن نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج کل ننانوے فیصد اسکرپٹ ’ردی‘ لکھے جا رہے ہیں۔

نادیہ افگن اب تک 4 درجن کے قریب ڈراموں اور فلموں میں کام کر چکی ہیں اور حالیہ دور میں ’سنو چندا، سمی اور پری زاد سمیت دل ناداں‘ جیسے ڈراموں میں ان کی اداکاری کو سراہا گیا۔

آج کل 99 فیصد اسکرپٹ ’ردی‘ ہیں، نادیہ افگن

خواتین پر تشدد پیش کرتی فلم 'کبیر سنگھ' کامیاب

تین دفعہ بے اولادی کے علاج اور دو بار اسقاط حمل سے گزر چکی ہوں، نادیہ افگن