کھیل

ایس اے ایف ایف چیمپئن شپ کا افتتاحی میچ، بھارت کی پاکستان کو 0-4 سے شکست

2014 کے بعد جنوبی ایشیا فٹ بال فیڈریشن چیمپئن شپ پہلا موقع ہے جب بھارت روایتی حریف پاکستان کی فٹ بال ٹیم کی میزبانی کر رہا ہے۔

بھارت نے جنوبی ایشیا فٹ بال فیڈریشن (ایس اے ایف ایف) چیمپئن شپ کے افتتاحی روز پاکستانی فٹ بال ٹیم کو 4 صفر سے شکست دے دی جب کہ 2014 کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ بھارت اپنے روایتی حریف پاکستان کی فٹ بال ٹیم کی میزبانی کر رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ دونوں ممالک میں جہاں کرکٹ کا راج ہے، وہیں فٹ بال بھی انتہائی مقبول ہے، فٹ بال کی مقبولیت کا ثبوت اس وقت مل گیا کہ جب بنگلورو کے سری کانتیراوا اسٹیڈیم میں آنے والی ٹیم کی بسوں کو دیکھ کر شائقین نے خوشی اظہار کیا۔

دونوں ٹیموں کے میچ کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

جیسے ہی میزبان ملک کی قومی ٹیم کی بس اسٹیڈیم پہنچی تو شائقین نے بھارت کے قوی جھنڈے لہرائے اور نعرے لگائے، اس کے کچھ دیر بعد پاکستان کی فٹ ٹیم وہاں پہنچی۔

دونوں ایٹمی ممالک 1947 میں برصغیر کی تقسیم کے بعد سے تین جنگیں لڑ چکے ہیں۔

ایک بھارتی شہری نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کا میچ چاہے وہ کرکٹ ہو یا فٹ بال کا ہمیشہ دیکھنے کے قابل ہوتا ہے۔

’مضبوط تعلقات کو فروغ دینا‘ دونوں ممالک شاذ و نادر ہی کسی کھیل میں ایک دوسرے کے خلاف اپنے ممالک میں میچ کھیلتے ہیں۔

پاکستانی کپتان یوسف بٹ نے میچ سے قبل اے ایف پی کو بتایا ہم بطور کھلاڑی سیاسی حد سے آگے بڑھنے اور قوموں کے درمیان مضبوط تعلقات کو فروغ دینے میں کھیلوں کی طاقت کو سمجھتے ہیں۔

پاکستان نے آخری بار 2014 میں بھارت میں فٹ بال کھیلی تھی اور 2 میچوں کی سیریز ڈرا ہوئی تھی۔

بنگلہ دیش میں 2018 ایس اے ایف ایف چیمپئن شپ میں ان حریفوں کا مقابلہ ہوا جس میں بھارت نے 3-1 سے کامیابی حاصل کی تھی۔

بھارت اور پاکستان آٹھ ملکی ایس اے ایف ایف چیمپئن شپ کے گروپ اے میں کویت اور نیپال کے ساتھ شامل ہیں، گروپ بی میں لبنان، مالدیپ، بھوٹان اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔

ی ایس اے ایف ایف چیمپئن شپ کا فائنل 4 جولائی کو شیڈول ہے۔

اس ایونٹ میں پاکستان کی شرکت نے امیدیں بڑھا دی ہیں کہ پاکستانی ٹیم اکتوبر میں بھارت کی میزبانی میں ہونے والے 50 اوورز کے آئی سی سی ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں حصہ لے گا۔

ستمبر میں ایشیا کپ کے لیے بھارت کی جانب سے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کے بعد پاکستان نے ایونٹ کے بائیکاٹ کی دھمکی دی لیکن پھر سری لنکا کے ساتھ ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے سمجھوتہ کرلیا۔

اگر تصدیق ہو جاتی ہے تو رواں سال ہونے والا ورلڈ کپ 2016 میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد پاکستان پہلی مرتبہ بھارت میں کرکٹ کھیلے گا۔

آئی وی ایف علاج کے بعد قدرتی طور پر حمل ٹھہرنے کا انکشاف

ذکا اشرف اور مصطفیٰ رمدے پی سی بی بورڈ آف گورنرز میں شامل

کھانے کی تصویر شیئر کرتی ہوں تو لوگ پوچھتے ہیں عمران ہاشمی نے کھانا کھا لیا ہوگا؟ حمائمہ ملک