پاکستان

یونان کشتی سانحہ: حکومت کا تحقیقات ایک ہفتے میں مکمل کرنے کا عزم، گرفتاریاں جاری

تحقیقاتی کمیٹی ایک ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد وفاقی حکومت مزید کارروائی کرے گی، رانا ثنا اللہ
|

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے یقین دہانی کروائی ہے کہ یونان کشتی سانحے کی تحقیقات ایک ہفتے میں مکمل کر لی جائیں گی۔

گزشتہ ہفتے یونان کے قریب بحیرہ روم میں تقریباً 400 پاکستانیوں سمیت 800 تارکین وطن پر مشتمل کشتی ڈوب گئی تھی جن میں سے محض 104 افراد کو زندہ ریسکیو کرلیا گیا، سیکڑوں افراد تاحال لاپتا ہیں اور مزید لوگوں کو زندہ حالت میں ڈھونڈ نکالنے کے امکانات تقریباً صفر ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے تصدیق کی ہے کہ سمندر سے مزید 3 لاشیں نکالے جانے کے بعد سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کی مصدقہ تعداد 81 تک پہنچ گئی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے خصوصی قانون سازی کی جائے گی، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ملک بھر میں اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت انسانی اسمگلروں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی، اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی ایک ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد وفاقی حکومت مزید کارروائی کرے گی۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ یہ کمیٹی اس حوالے سے پاکستان کے متعلقہ قوانین میں سقم اور خامیوں کی بھی نشاندہی کرے گی جس کے سبب تازہ اور ماضی کے واقعات میں انسانی اسمگلنگ کے نتیجے میں قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے قلیل مدتی اور طویل مدتی قانون سازی کا بھی جائزہ لے گی اور اس قسم کے واقعات کے ذمہ دار لوگوں کو سزائیں دینے کے لیے قوانین بنائے گی۔

رپورٹ پیش

دریں اثنا ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن حسن بٹ کی زیر سربراہی ایف آئی اے ہیڈکواٹرز میں اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں افسوسناک کشتی حادثے کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی۔

اجلاس میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق یونان کشتی حادثے میں 3 انکوائریاں اور 6 مقدمات درج کیے گئے، 20 سے زائد انسانی اسمگلروں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق کشتی حادثہ کیس میں گجرات، گوجرانوالہ اور لاہور سے 5 انسانی اسمگلرز گرفتار کیے جاچکے ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کا حکم دے دیا، انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ جیسے گھناؤنے جرم میں ملوث عناصر کسی قسم کی معافی کے مستحق نہیں، انسانی اسمگلرز اور ان کے سہولت کار بین الاقوامی مجرم ہیں۔

محسن حسن بٹ نے سوشل میڈیا پر انسانی اسمگلرز کی جانب سے غیر قانونی طریقوں سے سرحد پار کرنے والے مواد پر بھی سخت کارروائی کا حکم دے دیا، علاوہ ازیں انہوں نے مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کا اجلاس بھی کل طلب کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ انٹر ایجنسی ٹاسک فورس میں شامل اداروں کے ساتھ مل کر مؤثر حکمت عملی اپنائی جائے گی، کشتی حادثے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے پاکستانیوں کے لواحقین سے رابطے تیز کیے جائیں، ایف آئی اے لنک آفس یونان سے معلومات کی فراہمی کا عمل تیز کیا جائے۔

ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے مزید ہدایت دی کہ حادثے میں ملوث انسانی اسمگلرز کے خلاف درج انکوائریز اور کیسز کی تحقیقات کو جلد مکمل کیا جائے، ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایف آئی اے لاہور، گجرات، گوجرانوالہ، اسلام آباد اور راولپنڈی میں ٹیمیں تشکیل دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے ہر قسم کے وسائل کو بروئے کار لایا جائے، انسانی اسمگلرز کے سہولت کاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے، کسی شخص کو بھی معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں ہے۔

گرفتاریاں جاری

ادھر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی ہدایت پر پنجاب پولیس نے انسانی اسمگلنگ اور یونان کشتی حادثہ کے مرکزی ملزم ممتاز آرائیں کو گرفتار کر لیا گیا۔

ترجمان پنجاب پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پنجاب پولیس وہاڑی کی ٹیم نے 24 گھنٹے کی انتھک محنت سے ملزم کو گرفتار کیا، ممتاز آرائیں سے واقعے کے دوسرے مرکزی ملزم اسلم کا موبائل بھی برآمد کر لیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ملزم سے اہم دستاویزات، موبائل ڈیٹا سمیت اہم شواہد بھی برآمد کرلیے گئے ہیں، ملزم کو مزید تفتیش کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کیا جارہا ہے۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یونان کشتی واقعے میں ملوث تمام ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا، پنجاب پولیس ایف آئی اے اور دیگر اداروں کو ملزمان کی گرفتاری و تفتیش میں بھرپور تعاون فراہم کر رہی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اندوہناک سانحے میں ملوث سفاک ملزمان کو گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دلوائی جائے گی۔

دریں اثنا ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل گوجرانوالہ نے بھی یونان کشتی حادثے میں ملوث ایک اور انسانی ایجنٹ عظمت علی کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایجنٹ عظمت علی کا تعلق سیالکوٹ سے ہے جس نے متاثرہ شہری احسان شیراز کو یورپ بھجوانے کے لیے 17 لاکھ روپے وصول کیے تھے۔

ایف آئی اے کے مطابق احسن شیراز نامی متاثرہ شہری یونان کشتی حادثے میں جاں بحق ہوگیا، ایجنٹ کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے، دیگر مزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل لاہور نے بھی کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر عابد حسین کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان ایف آئی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انسانی اسمگلر عابد حسین ملزم کو ایف آئی اے لنک آفس یونان کی جانب سے مہیا کی گئی معلومات کے نتیجے میں گرفتار کیا گیا، اس نے یونان کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے متاثرہ شہری کی فیملی سے یونان بھجوانے کے لیے 35 لاکھ روپے وصول کیے تھے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ملزم کا تعلق شیخوپورہ سے ہے جسے گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے، ملزم کا بیٹا طلحہ شاہزیب بھی مذکورہ مقدمے میں پہلے سے گرفتار ہے۔

وزیرِ اعظم کو ترک صدر رجب طیب اردوان کا فون، کشتی الٹنے کے واقعہ میں پاکستانیوں کی اموات پر اظہارِ افسوس

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کو ترک صدر رجب طیب اردوان نے ٹیلی فون کرکے یونان کے قریب بحیرہ روم میں کشتی الٹنے کے واقعہ میں پاکستانیوں کی اموات پر اظہارِ افسوس کیا۔

وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ترکیہ کے صدر نےکشتی حادثہ میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کے اہلِ خانہ کیلئے ترک حکومت اور عوام کی طرف سے ہمدردی کا پیغام پہنچایا۔

صدر رجب طیب اردوان نے واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے مغفرت اور ان کے اہلِ خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔

وزیرِ اعظم نے تعزیت اور ہمدردی کے جذبات پرترک صدرکا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی حکومت اور عوام ترک صدر اور ترک عوام کے جذبات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

دوسری جانب وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے یونان کے وزیر خارجہ واسلیس کاسکریلیس سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے اپنے یونانی ہم منصب کے ساتھ یونان کے ساحل پر کشتی کے المناک حادثے پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ بات چیت کے دوران مصیبت میں پھنسے پاکستانیوں کی سہولت اور برآمد ہونے والی لاشوں کی شناخت اور ان کی وطن واپسی کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

’گجرات کے 50 افراد لاپتا‘

یونان کشتی حادثے کے بعد کم از کم 50 افراد جو انسانی اسمگلروں کی مدد سے غیر قانونی طور پر یورپ روانہ ہوئے تھے لاپتا ہیں اور ان کے اہل خانہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ وہ اس بدقسمت پر بوٹ پر سوار تھے جو یونان کے قریب ڈوب گئی۔

ان لاپتا افراد میں سے کم از کم 11 کا تعلق کھاریاں سے ہے، 16 کا تعلق کنجاہ پولیس تھانے کی حدود میں واقع گاؤں گولیکی، قاسم آباد اور کوٹ قطب دین سے ہے، پانچ شہریوں کا تعلق گجرات کے صدر اور شاہین چوک تھانوں کی حدود میں واقع علاقوں سے ہے۔

اس کے علاوہ سات افراد کا تعلق رحمانیہ اور ککرالی تھانوں کی حدود میں واقع علاقوں سے ہے جبکہ کم از کم 10 افراد کا تعلق سرائے عالمگیر کے مختلف دیہات سے ہے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ تاخیرکاشکار ہونے پر چین نے مدد کی، وزیراعظم

’آئٹم سانگ‘ میں ادھورے کپڑے پہننے کا فیصلہ بعض مرتبہ ذاتی ہوتا ہے، ژالے سرحدی

چین امریکا مذاکرات کا اختتام، تعلقات پر جمی برف پگھلنے لگی