دنیا

بھارت: مسلمان شہری پر تشدد، ’ہندو مذہب‘ کے نعرے لگانے پر مجبور کرنے والے 2 ملزمان گرفتار

ریاست اتر پردیش میں ملزمان نے ساحل کو درخت سے باندھ کر مارا، گنجا کیا، جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔

بھارتی پولیس نے ریاست اتر پردیش کے ضلع ’بلندشہر‘ میں ایک مسلمان شہری کو تشدد کا نشانہ بنا کر زبردستی ہندؤں کے مذہبی نعرے لگوانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد 2 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’انڈیا ٹوڈے‘ نے آج نشر ہونے والی اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ متاثرہ شخص کو موبائل فون کی چوری کے شبے میں تین مجرموں نے مارا پیٹا، ہراساں کیا اور ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔

اس رپورٹ میں کہا گیا کہ مشتبہ افراد نے 13 جون کو پیش آنے والے پورے واقعے کی ویڈیو بھی بنائی۔

انڈیا ٹوڈے نے رپورٹ کیا کہ متاثرہ شخص کے اہل خانہ کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) سٹی کے پاس پہنچنے کے بعد ملزمان کو ہفتے کے روز گرفتار کیا گیا، واقعے کی شکایت کاکوڈ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی۔

درج شکایت میں کہا گیا ہے کہ ساحل کے نام سے شناخت ہونے والا متاثرہ شخص بس اسٹینڈ پر کھڑا تھا کہ اس دوران تین نوجوان وہاں آئے، اسے زبردستی اپنی موٹر سائیکل پر بٹھایا اور اسے ایک ویران علاقے میں لے گئے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ان تینوں ملزمان نے پھر اس سے موبائل چوری سے متعلق سوالات پوچھنا شروع کر دیے جن کے بارے میں ساحل نے جواب دیا کہ وہ اس سے لاعلم تھا۔

شکایت کے متن کے مطابق اس کے بعد ملزمان نے اسے ایک درخت سے باندھ دیا، اس کو مارا، اس کو گنجا اور اسے ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔

شکایت کے مطابق ملزمان نے ساحل کی ویڈیو بھی ریکارڈ کی جسے بعد ازاں انہوں نے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارمز پر بڑے پیمانے پر پھیلا دیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ جب متاثرہ شخص پولیس کے پاس گیا تو انہوں نے کارروائی کرنے سے انکار کرتے ہوئے الٹا اسے ہی گرفتار کر لیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بعد میں متاثرہ شخص کے والدین نے اپنی شکایت لے کر اے ایس پی ایس این تیواری سے رابطہ کیا جس کے بعد پولیس نے انکوائری شروع کی اور ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

انڈیا ٹوڈے نے اے ایس پی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے یہ ہمارے علم میں آیا کہ اس گاؤں کے ایک نوجوان لڑکے کو چوری کے شبے میں وحشیانہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، متاثرہ خاندان کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا اور مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔

اس کے علاوہ ایک اور بھارتی نشریاتی ادارے ’انڈین ایکسپریس‘ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ متاثرہ شہری کی شکایت درج کرنے سے انکار کرنے والے کاکوڈ پولیس اسٹیشن کے انچارج کو معطل کر دیا گیا اور اس کے خلاف بھی انکوائری شروع کی گئی ہے۔

انگلینڈ کے معین علی پر ایشز ٹیسٹ کے دوران ’ڈرائی ایجنٹ‘ استعمال کرنے پر جرمانہ

فلم میں رقص کرنے کیلئے ابھی والدین نے اجازت نہیں دی، علیزے شاہ

شواہد سے پتا چلتا ہے کہ یوکرینی ڈیم کو روس نے تباہ کیا، امریکی اخبار کا دعویٰ