پاکستان

عمران ریاض کی بازیابی کیلئے عدالت کی پولیس کو مزید دو ہفتوں کی مہلت

لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران لاپتا صحافی کے اہلخانہ کے وکیل نے پولیس کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے مبینہ طور پر لاپتا اینکر پرسن عمران ریاض کی بازیابی کے لیے پولیس کو مزید دو ہفتے کی مہلت دی ہے کیونکہ ان کے اہل خانہ کے وکیل نے کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق درخواست گزار کے وکیل میاں علی اشفاق نے عدالت کو بتایا کہ وہ اور ان کے موکل دونوں نے پولیس کے خصوصی ورکنگ گروپ کی طرف سے کی گئی تفتیشی کارروائی میں شرکت کی۔

وکیل نے پولیس کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ لاپتا اینکر پرسن کے ٹھکانے کا پتا لگانے کے لیے مدعا علیہان کی جانب سے درست سمت میں اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ یہ کوششیں جاری رکھی جاتی ہیں تو لاپتا میڈیا پرسن کے ٹھکانے کا پتا لگانے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔

جس پر چیف جسٹس نے اینکر پرسن کی بازیابی کے لیے پولیس کو مزید مہلت دیتے ہوئے درخواست کی سماعت 26 جون تک ملتوی کردی۔

گزشتہ سماعت کے دوران آئی جی ڈاکٹر عثمان انور نے عدالت کو بتایا تھا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں اور پنجاب پولیس کے اسپیشل ورکنگ گروپ نے اپنے اجلاس منعقد کیے جس میں عمران ریاض کی بازیابی کے لیے محکمہ انسداد دہشت گردی سمیت تمام پولیس یونٹس کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

پولیس نے عمران ریاض کو 11 مئی کو سیالکوٹ ایئرپورٹ سے گرفتار کرکے جیل منتقل کرنے کا اعتراف کیا تھا، پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ حکومت کی طرف سے نظربندی کا حکم واپس لیے جانے اور جیل سے رہائی کے بعد سے اینکر پرسن کا ٹھکانہ معلوم نہیں ہو سکا۔

مئی میں گاڑیوں کی فروخت میں 19 فیصد اضافہ

’بادل ایسے دکھائی دے رہے ہیں جیسے پہاڑ ہوں‘، اماراتی خلا باز نے ’بائپر جوائے‘ کی ویڈیو جاری کردی

’بائپر جوائے‘ بھارت-پاکستان کی ساحلی سرحد سے ٹکرا گیا، کیٹی بندر سے تاحال دور