’بادل ایسے دکھائی دے رہے ہیں جیسے پہاڑ ہوں‘، اماراتی خلا باز نے ’بائپر جوائے‘ کی ویڈیو جاری کردی
متحدہ عرب امارات کے خلا باز سلطان النیادی نے خلا سے سمندری طوفان ’بائپر جوائے‘ کی ویڈیو جاری کردی، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بحیرہ عرب کے اوپر بادل سمندری طوفان کی شکل اختیار کررہے ہیں۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے خلاباز اس وقت بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں ناسا کے 6 ماہ کے طویل مشن پر موجود ہیں۔
نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی کے مطابق رواں ماہ کے اوائل میں بحیرہ عرب میں بننے والا سمندری طوفان ببائپر جوئے اب شمال مشرق میں بھارت اور پاکستان کے ساحلی علاقوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔
اسی دوران خلاباز سلطان النیادی نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے سمندری طوفان بائپر جوائے کی ویڈیو شیئر کر دی۔
سماجی پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ انہوں نے بحیرہ عرب میں سمندری طوفان کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا ہے۔
فوٹیج میں متحدہ عرب امارات کے اوپر صاف آسمان اور عمان پر بکھرے بادلوں کو دکھایا گیا ہے جس کے بعد بحیرہ عرب پر گہرے بادلوں کو دیکھا گیا تو طوفان کی شکل اختیار کررہے ہیں۔
سلطان النیادی زمین سے تقریباً 400 کلو میٹر کی بلندی پر موجود ہیں،ویڈیو میں وہ کہتے ہیں کہ ’آپ بادل دیکھ سکتے ہیں، یہ سمندری طوفان ہے، میں زوم کرکے آپ کو دکھاتا ہوں، اب آپ دیکھ سکتے ہیں یہ واقعی سمندری طوفان ہے‘
وہ کہتے ہیں کہ ’میں یہ تو نہیں دیکھ سکتا کہ اس طوفان کا مرکز کہاں ہے لیکن یہ بحیرہ عرب کے اوپر موجود ہے جو بحر ہند کو لگتا ہے، یہ بہت بڑا سمندری طوفان ہے، بادل ایسے دکھائی دے رہے ہیں جیسے پہاڑ ہوں۔‘
سلطان النیادی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن نے انہیں متعدد قدرتی عوامل کا منفرد نظارہ کرنے کا موقع فراہم کیا، ان مشاہدات سے زمین پر موجود ماہرینِ موسمیات کو مدد مل سکے گی۔
رپورٹ کے مطابق اس طرح کی فوٹیج ماہرین کو طوفان کے رویے کے بارے میں بہتر معلومات حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے، جس کے نتیجے میں وہ ممکنہ اثرات کی پیش گوئی کرتے ہیں۔
سلطان النیادی نے اپنی ویڈیو کے اختتام میں تمام لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی۔
یاد رہے کہ بحیرہ عرب میں موجود سمندری طوفان ’بائپر جوائے‘ آج بروز جمعرات کو کسی وقت سندھ کے علاقے کیٹی بندر میں خشکی سے ٹکرائے گا، طوفان کے پیشِ نظر ملک کے ساحلی علاقوں سے ہزاروں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔
یہ طوفان کراچی کے جنوب میں تقریباً 275 کلومیٹر ، ٹھٹھہ سے 285 کلومیٹر اور کیٹی بندر سے 200 کلومیٹر فاصلے پر موجود ہے۔
تاہم گزشتہ دو روز سے اس کے اثرات دکھائی دینا شروع ہوگئے ہیں، کراچی سمیت سندھ کے اندرونی علاقوں میں تیز گرد آلود ہوائیں چلنا شروع ہوگئی ہیں۔
مختلف علاقوں میں بوندہ باندی اور ہلکی بارش بھی ہورہی ہے، طوفان اگر کیٹی بند سے ٹکرا گیا تو تیز ہوائیں، بارش اور اونچی لہروں کے باعث طوفان آنے کا خدشہ بھی ہے۔