کلب فٹبال سیزن 23-2022ء: یقینی طور پر یہ مانچسٹر سٹی کا سیزن تھا
رواں ماہ کے آغاز میں کھیلے جانے والے چیمپیئنز لیگ کے فائنل کے ساتھ ہی کلب فٹبال 23-2022ء کا سیزن سنسنی خیز میچوں، حیرت انگیز تبادلوں اور غیرمتوقع نتائج کے بعد اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے۔ یورپ ہو یا ایشیا، کلب فٹ بال کا بخار ہر بار کی طرح اس بار بھی ہر برِاعظم میں سر چڑھ کر بولا۔
سیزن 23-2022ء میں جہاں دنیائے فٹ بال کے بڑے ناموں نے اپنے کلبز کو خیرباد کہا وہاں نوجوان کھلاڑیوں کے شاندار کھیل نے دنیا کو اپنے سحر میں جکڑے رکھا۔
کثیرالملکی لیگز
یو اے فا چیمپیئنز لیگ
ہر سال کی طرح چیمپیئنز لیگ (یو سی ایل) کا سیزن بھی اپنے ساتھ کئی سنسنی خیز مقابلے لے کر آیا۔ یورپی فٹبال کی سب سے بڑی لیگ کا یہ سیزن مانچسٹر سٹی اپنے نام کرنے میں کامیاب رہی۔ یہ پہلا موقع تھا جب مانچسٹر سٹی نے یو اے فا چیمپیئنز لیگ کا ٹائٹل جیتا۔
فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد انٹر میلان کو مانچسٹر سٹی نے 0-1 سے شکست دی جس کے بعد سٹی اپنا پہلا ٹریبل (ایک سیزن میں تین ٹرافیاں) جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ مانچسٹر سٹی نے جس مقصد کے تحت پیپ گورڈیولا کی خدمات حاصل کی تھیں، پیپ نے وہ مقصد پورا کیا۔
اس سے قبل مانچسٹر سٹی نے، یو سی ایل کی مضبوط ترین سمجھی جانے والی ٹیم ریال میڈریڈ کو شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کی تھی جبکہ یورپی کلب کے بڑے بڑے نام، بارسلونا، مانچسٹر سٹی، پی ایس جی، بائرن میونخ بھی اگلے مراحل تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
یوروپا لیگ
یورپ کی دوسری بڑی لیگ یوروپا لیگ کے فائنل میں ہسپانوی کلب سیویا کا مقابلہ مورینیو کے اطالوی کلب روما کے ساتھ ہوا جس میں دلچسپ مقابلے کے بعد سیویا نے روما کو پینلٹیز پر شکست دی۔
فائنل میں ریفری کے مبینہ غلط فیصلوں کے باعث روما کے مینیجر مورینیو سخت برہم نظر آئے جبکہ انہوں نے پارکنگ ایریا میں ریفری کے ساتھ نامناسب گفتگو بھی کی۔
اس سیزن یو سی ایل سے باہر ہونے والے دو بڑے کلبز بارسلونا اور مانچسٹر یونائٹڈ بھی یوروپا لیگ کا حصہ بنے۔ دونوں کا راؤنڈ آف 16 میں مقابلہ بھی ہوا جس میں چاوی کی بارسلونا یوروپا لیگ سے بھی باہر ہوئی۔ البتہ مانچسٹر یونائٹڈ بھی لیگ میں زیادہ نہیں ٹک پائی اور اگلے ہی مرحلے میں یوروپا لیگ کی دوڑ سے باہر ہوگئی۔
ایف اے کپ
پریمیئر لیگ جیتنے کے بعد مانچسٹر سٹی ایف اے کپ جیتنے میں بھی کامیاب ہوئی۔ یہ مانچسٹر سٹی کی اس سیزن کی دوسری ٹرافی تھی جس میں اپنی بھرپور فارم میں موجود مانچسٹر سٹی نے مانچسٹر یونائٹڈ کو 1-2 سے شکست دی۔
کوپا ڈیل رے
ہسپانوی لیگ کوپا ڈیل رے کے فائنل میں ریال میڈریڈ کا مقابلہ اوساسونا سے ہوا جسے ریال میڈریڈ نے 0-2 سے شکست دے کر 20ویں بار یہ ٹائٹل اپنے نام کیا۔
یوروپا کانفرنس لیگ
اطالوی کلب فیورینٹینا اور انگلش کلب ویسٹ ہیم کے درمیان یوروپا کانفرنس لیگ کا فائنل کھیلا گیا جس میں آخری منٹ میں بوون کی جانب سے مارے گئے گول کی بدولت میچ میں ڈرامائی صورت اختیار کرگیا اور ویسٹ ہیم پہلی بار یہ ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئی۔
یہ لیگ جیتنے والی ٹیم کو یو اے فا یوروپا لیگ میں رسائی مل جاتی ہے۔
انفرادی لیگز
سیزن کے اختتام کے ساتھ دنیائے فٹبال کی تمام مقبول لیگز کے نتائج بھی سامنے آچکے ہیں۔ مقبول ترین فٹبال لیگز میں کس ٹیم کا پلہ بھاری رہا اور کس کھلاڑی نے اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑے، آئیے اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
انگلش پریمیئر لیگ
ہر سال کی طرح انگلش پریمیئر لیگ کا یہ سیزن بھی بہترین رہا لیکن اس بار اس میں دلچسپ رنگ ایرلنگ ہالینڈ کی موجودگی سے شامل ہوا۔ اسی سیزن مانچسٹر سٹی کا حصہ بننے والے ایرلنگ ہالینڈ کا ڈیبیو سیزن انتہائی شاندار رہا۔
ابتدائی میچوں میں مانچسٹر سٹی کی فارم دیکھ کر یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں تھا کہ یہ سیزن وہ اپنے نام کرے گی۔ ایرلنگ ہالینڈ کے ویسٹ ہیم کے خلاف مارے جانے والے گول کی بدولت مانچسٹر سٹی نے آرسنل کو پیچھے چھوڑا اور یوں 2 مزید فتوحات کے بعد مانچسٹر سٹی انگلش پریمیئر لیگ کے اس سیزن کی فاتح قرار پائی۔ یوں مانچسٹر سٹی نے 7ویں بار پریمیئر لیگ ٹائٹل جیتا جبکہ یہ پیپ گورڈیولا کی مینیجر شپ میں مانچسٹر سٹی کا 5واں ٹائٹل ہے۔
اس بار پریمیئر لیگ میں خوش آئند تبدیلی دیکھنے میں آئی اور وہ یہ کہ پریمیئر لیگ کی انتظامیہ نےمیچ کے دوران کھلاڑیوں کو روزہ کھولنے کا وقفہ دیا جسے دنیا بھر نے خوب سراہا۔
لالیگا
ہسپانوی لیگ لالیگا کا یہ سیزن انتہائی سنسنی خیز گزرا۔ ہسپانوی اور عالمی فٹبال کی دو بڑی ٹیموں ریال میڈریڈ اور بارسلونا کے درمیان پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن کے لیے کانٹے کا مقابلہ رہا جس نے شائقین کو غیریقینی کی صورتحال میں مبتلا رکھا۔
بارسلونا سیزن کے اختتام پر 88 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست رہی اور 27 واں لالیگا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ جبکہ حریف ریال میڈریڈ 10 پوائنٹس سے پیچھے رہی۔ مینیجر چاوی کی کامیاب حکمتِ عملی اور باصلاحیت نوجوان کھلاڑیوں کی کارکردگی کی بدولت بارسلونا اس سیزن لالیگا میں کافی نمایاں رہی۔
اس سیزن لالیگا کے بہترین کھلاڑی ایتھلیٹیکو میڈریڈ کے اینٹونیو گریزمین رہے جنہوں نے 15 گولز اور 14 اسسٹ کیے۔
سیری اے
اطالوی لیگ سیری اے میں اس بار نپولی کلب کا خوب چرچہ رہا۔ 33 سال کے انتظار کے بعد نپولی سیری اے کا ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوئی۔
نپولی کے وکٹر اوسمہین نے اس سیزن کے بہترین اسٹرائیکر کا اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے نپولی کی جانب سے 26 گولز اسکور کیے۔ نوجوان کھلاڑی پاؤلو ڈیبالا بھی 12 گولز کے ساتھ سیری اے کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک رہے۔
لیگ ون
پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کو فرانسیسی لیگ، لیگ ون میں ہمیشہ سے ہی مضبوط ترین ٹیم ہونے کا درجہ حاصل رہا ہے لیکن اس بار لیگ مقابلے دیکھ کر گمان ہورہا تھا کہ پیرس کا یہ مقام ان سے کہیں چھن نہ جائے۔ بہرحال پی ایس جی اس سیزن بھی لیگ ون کا ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئی۔ یہ اعزاز انہوں نے 11ویں بار اپنے نام کیا۔ جس کے بعد ایک بار پھر اس سوچ کو تقویت ملی کہ پی ایس جی لیگ ون کی ناقابلِ تسخیر سائڈ ہے۔
پی ایس جی نے ٹائٹل صرف ایک پوائنٹ کے فرق سے جیتا۔ پی ایس جی کے 85 پوائنٹس جبکہ دوسرے نمبر پر موجود ٹیم لینس کے پوائنٹس 84 رہے۔
اس پوائنٹ کے فرق کا سہرا میسی کے اس شاندار فری کک گول کے سر ہے جو انہوں نے کلب لییلی کے خلاف میچ کے آخری منٹ میں اسکور کیا تھا۔ گول کے اس فرق کی وجہ سے پوائنٹس ٹیبل پر پی ایس جی ایک پوائنٹس سے لیگ ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئی۔
کلین ایمباپے سیزن کے بہترین کھلاڑی رہے جنہوں نے لیگ ون میں 29 گولز اسکور کیے جبکہ 16 اسسٹ کے ساتھ لیونل میسی لیگ ون کے اس سیزن کے بہترین اسسٹ کرنے والے کھلاڑی رہے۔
بندسلیگا
جرمن لیگ بندسلیگا کا نام تبدیل کرکے شاید ہمیں بائرن لیگا رکھ دینا چاہیے کیونکہ اس سیزن بھی بندسلیگا کی فاتح بائرن میونخ رہی۔ بائرن میونخ لگاتار 11 سال سے ٹائٹل اپنے نام کرتی آرہی ہے جوکہ ایک ریکارڈ ہے۔ مجموعی طور پر یہ بائرن میونخ کا 31واں بندسلیگا ٹائٹل تھا۔
لیگ میں مضبوط حریف ٹیم بروشیا ڈورٹمنڈ کا لیگ ٹائٹل جیتنے کا خواب چکناچور کرتے ہوئے، بائرن میونخ نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ جرمن لیگ میں اس سے زیادہ مضبوط کوئی ٹیم نہیں ہے۔
16 ،16 گولز کی برابری کے ساتھ لیپزگ کلب کے کرسٹوفر نکونکو اور کلب بریمین کے فلکرگ بندسلیگا سیزن کے بہترین کھلاڑی رہے۔
سعودی پرو لیگ
اب کرسٹیانو رونالڈو سعودی عرب لیگ میں موجود ہیں تو مختصر ذکر اس لیگ کا بھی کرتے چلیں۔ النصر نے 200 ملین یوروز کی ڈیل کرکے انہیں اپنے کلب میں شامل کیا لیکن النصر کے حق میں رونالڈو کا جادو نہیں چل پایا اور الاتحاد کلب لیگ ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوا۔
میسی اور رونالڈو کا ٹاکرا: ایک عہد تمام ہوا
فٹبال کے سیزن کا سب سے دلچسپ موقع وہ تھا جب ریاض الیون اور پی ایس جی کے درمیان میچ کھیلا گیا۔ اس میچ میں ہم نے ممکنہ طور پر میسی اور رونالڈو کو آخری بار بطور حریف کھیلتے دیکھا جسے شائقین نے فٹبال کے سنہری دور کا اختتام قرار دیا۔
ان کے پورے کریئر میں، دونوں کھلاڑیوں کا ایک دوسرے سے موازنہ کیا جاتا رہا۔ ان دونوں کو ممکنہ طور پر آخری بار بطور حریف دیکھ کر دل اداس ضرور ہوا۔ ہماری نسل نے ایک ہی دور میں ایک ساتھ دو عظیم کھلاڑیوں کو کھیلتے دیکھا ہے کیونکہ اس سے قبل کبھی بھی ایک ہی دور میں دو عظیم کھلاڑی ایک ساتھ ایکشن میں نظر نہیں آئے اور نہ ہی کبھی دو کھلاڑیوں میں ایسی مقابلہ بازی رہی جو رونالڈو اور میسی کے درمیان تھی۔ میری نظر میں دونوں کھلاڑیوں کا یوں آخری بار آمنے سامنے آنا، بلاشبہ فٹبال کے سنہری دور کا اختتام تھا۔
کلبز چھوڑنے والے کھلاڑی
اس سیزن میسی اور رونالڈو سمیت دنیا کے بڑے بڑے ناموں نے اپنے متعلقہ کلبز چھوڑے۔
قطر ورلڈ کپ سے قبل کرسٹیانو رونالڈو فری ایجنٹ تھے البتہ ان کی سعودی لیگ میں شمولیت کی چہ مگوئیاں جاری تھیں۔ دسمبر کے اختتام پر رونالڈو نے سعودی کلب النصر جوائن کرنے کا اعلان کیا جوکہ فٹبال کی دنیا میں ایک نیا ٹرینڈ سیٹر ثابت ہوا۔ رونالڈو اور النصر کے درمیان یہ معاہدہ 200 ملین یوروز میں طے پایا۔
سیزن کے اختتام پر لیونل میسی کا کلب پیرس سینٹ جرمین کے ساتھ معاہدہ ختم ہورہا تھا لیکن افواہوں کا بازار گرم تھا کہ شاید میسی معاہدے کو وسعت دے دیں۔ لیکن کھلاڑی اور کلب کے درمیان ہونے والے تنازعے (جس کا ذکر نیچے کیا گیا ہے) کی وجہ سے میسی نے سیزن کے اختتام پر پی ایس جی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
سعودی کلب الہلال کی جانب سے لیونل میسی کو ایک ارب 20 کروڑ ڈالرز کی غیرمعمولی آفر کی گئی جبکہ میسی اپنے پرانے کلب بارسلونا واپس جانا چاہتے تھے۔ طویل انتظار کے بعد بارسلونا کی جانب سے میسی کو اچھی آفر نہ آسکی جبکہ یہ بھی کہا جارہا تھا کہ میسی کو دوبارہ خریدنے کے لیے بارسلونا کو اپنے کھلاڑیوں کو بیچنا پڑتا اور حکام کی تنخواہیں بھی کم کرنا پڑتیں۔
چنانچہ میسی نے امریکی لیگ کی ٹیم انٹر میامی میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔ اس حوالے سے میسی نے کہا کہ ’میں نے یہ فیصلہ اپنی فیملی کے لیے کیا ہے۔ اگر یہ معاملہ پیسوں کا ہوتا تو میں سعودی لیگ کا انتخاب کرتا‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’میں یورپ میں فٹبال صرف بارسلونا کے لیے جاری رکھنا چاہتا تھا لیکن میں ایسا فیصلہ نہیں کروں گا جس کی وجہ سے بارسلونا کے حکام کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑے‘۔
کلین ایمباپے نے میسی کے حوالے سے کہا کہ ’انہیں فرانس میں وہ عزت نہیں دی گئی جو انہیں ملنی چاہیے تھی‘۔
یوں یورپ میں شاندار کریئر کے بعد میسی نے یورپی فٹبال کو خیرباد کہہ دیا۔
سیزن کے اختتام پر کریم بینزیما نے بھی ریال میڈریڈ کو خیرباد کہہ کر سعودی کلب الاتحاد جوائن کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ بینزیما نے اسی سیزن فرانسیسی فٹبال ٹیم سے ریٹائرمنٹ کا بھی اعلان کردیا تھا جبکہ فرانسیسی ٹیم اور چیلسی کے کھلاڑی کانٹے بھی الاتحاد کلب میں شامل ہوگئے ہیں۔
ایڈن ہیزارڈ اور ایسینسیو نے بھی ریال میڈریڈ کوخیرباد کہہ دیا۔ ایڈن ہیزارڈ کو ریال میڈریڈ نے 10 کروڑ یوروز کا معاہدہ کرکے خریدا تھا جوکہ ناکام ثابت ہوا۔ زیادہ تر عرصہ وہ انجری کے باعث کھیل نہیں پائے اور اپنے 5 سالوں میں وہ ریال میڈریڈ کے لیے صرف 7 گولز ہی اسکور کرپائے۔
بارسلونا کے لیجنڈ کھلاڑیوں سرجیو بوسکیٹس اور جورڈی ایلبا نے بھی اس سیزن بارسلونا کو خیرباد کہا۔ دونوں کھلاڑی بارسلونا کی گولڈن ٹیم کا حصہ تھے۔
سیزن کے اختتام پر ایک اور اہم ٹرانسفر ، چیمپیئنز لیگ کی فاتح مانچسٹر سٹی کے کپتان گوندوآن کا ہسپانوی کلب بارسلونا جوائن کرنا ہے۔ 32 سالہ مڈفیلڈر فری ٹرانسفر کے نتیجے میں اگلے سیزن بارسلونا کے لیے کھیلتے ہوئے نظر آئیں گے۔
تجربہ کار ڈیفنڈر سرجیو راموس نے بھی پی ایس جی کے ساتھ اپنے معاہدے کے اختتام پر ٹیم چھوڑنے کا اعلان کردیا۔ جبکہ یوونٹس کے ساتھ اینجل ڈی مارییا کا معاہدہ بھی اختتام کو پہنچا اور اب وہ فری ایجنٹ ہیں۔
اس سیزن میں لیجنڈ فٹبال کھاڑی میسوت اوزل، زلاٹن ابراہیمووچ اور جیراڈ پی کے نے فٹبال سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔
فٹبال میں نسل پرستی کا تنازعہ
ہر سیزن کی طرح اس سیزن بھی کلب فٹبال میں تنازعات سامنے آئے جن میں سب سے بڑا تنازعہ ریال میڈریڈ اور ویلینسیا کے درمیان لالیگا میچ میں پیش آیا۔ برازیل اور ریال میڈریڈ کے کھلاڑی وینیشیئس (وینی) جونیئر پر ویلنسیا کے اسٹینڈز سے نسل پرست جملے کسے گئے جس پر ریال میڈریڈ کے کھلاڑی آگ بگولا ہوگئے اور ویلینسیا کے فینز کی جانب اشارہ کرتے نظر آئے، جس پر ریفری نے انہیں ریڈ کارڈ دکھا دیا اور یہاں سے اصل معاملہ شروع ہوا۔
وینی جونیئر پر لگنے والی پابندی کے خلاف تمام کھلاڑیوں نے آواز اٹھائی جبکہ برازیلی بورڈ نے اسپین کو نسل پرست ملک کہا۔ اس موقع پر وینی جونیئر نے کہا کہ لالیگا کو اس کے خلاف سخت ایکشن لینا چاہیے جبکہ ریال میڈریڈ کے مینیجر اینٹونیو نے کہا کہ لالیگا کے ساتھ نسل پرستی کے حوالے سے کوئی مسئلہ ہے۔ وینی جونیئر نے اس حوالے سے بیان دیا کہ وہ نسل پرستانہ رویوں کے خلاف اس لیے سختی سے آواز اٹھا رہے ہیں کیونکہ وہ چاہتے ہیں آنے والی نسلیں اس زیادتی کا شکار نہ ہوں۔
وینی جونیئر کا شمار ریال میڈریڈ کے بہترین نوجوان کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ اس واقعے کے بعد یہ سوالات کیے جارہے ہیں کہ کہیں لالیگا کی جانب سے موثر اقدامات نہ کرنے پر وینی جونیئر ہسپانوی لیگ ہی نہ چھوڑدیں، البتہ ریال میڈریڈ اور عالمی دباؤ کی وجہ سے ہسپانوی پولیس نے وینی جونیئر پر نازیبا جملے کسنے والے افراد کو گرفتار کرلیا ہے اور ان پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
دنیا بھر سے نسل پرستی کا نشانہ بننے والے کھلاڑی سے یکجہتی کا مظاہرہ کیا گیا۔ اگلے میچ میں ریال میڈریڈ کی پوری ٹیم نے وینی جونیئر سے یکجہتی کے لیے 20 نمبر (وینی جونیئر کی شرٹ کا نمبر) کی شرٹ پہنی جبکہ کلب اے سی میلان کے کھلاڑیوں نے ٹریننگ کے دوران وہ شرٹس بھی پہنیں جن پر نسل پرستی کے خلاف پیغام دیا گیا۔ اس کے علاوہ برازیل میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے اور وینی جونیئر کے نام سے نسل پرستی کی مخالفت میں بل بھی پاس کیا گیا۔
فٹبال ایک عالمی کھیل ہے، جس میں نسل پرستی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ برازیلی قوم ایک عرصے سے فٹبال کی دنیا میں نسل پرست سوچ رکھنے والوں کا شکار ہوتی آرہی ہے۔ اس کے خلاف مہم کا آغاز پیلے نے کیا تھا لیکن اب بھی یہ فرق مٹانے کے لیے ہمیں طویل سفر طے کرنا ہوگا۔
لیونل میسی اور پی ایس جی تنازعہ
اس سیزن کا ایک اور اہم تنازع لیونل میسی اور ان کے کلب پیرس سینٹ جرمین کے درمیان پیش آیا۔ ٹورزم سعودیہ کی جانب سے میسی کو ایمبیسیڈر مقرر کیا گیا جس پر میسی نے سعودی عرب میں چند روز قیام کیا۔ ان کا یوں سعودی عرب جانا پی ایس جی کو سخت ناگوار گزرا اور انہوں نے میسی پر 2 ہفتوں کی پابندی لگا دی۔ کلب نے موقف اپنایا کہ میسی نے انہیں سعودی عرب جانے کی پیشگی اطلاع نہیں دی۔ جس پر میسی نے کہا کہ وہ چھٹیوں پر اپنی فیملی کے ساتھ سعودیہ گئے تھے جس کے پیچھے کوئی دوسرا مقصد نہیں تھا۔
کلب کے قطری مالک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ البتہ میسی نے انسٹاگرام پر جاری کی گئی ویڈیو میں کلب سے معذرت کی۔ جس کے بعد سب کو یقین ہوچکا تھا کہ اب میسی پی ایس جی میں نہیں ٹِکیں گے اور یہی ہوا۔ معافی کے بعد میسی پر سے پابندی تو اٹھا لی گئی لیکن میسی نے سیزن کے اختتام پر کلب کو خیرباد کہہ دیا۔
سیزن 23ء-2022ء کی بہترین ٹیم
تمام تر مقابلوں کے بعد سیزن کی بہترین ٹیم کا اندازہ لگانا کچھ مشکل نہیں۔ ٹریبل جیتنے والی مانچسٹر سٹی اس سیزن کی کامیاب ترین ٹیم رہی۔
ان کے مینیجر پیپ گورڈیولا سیزن کے بہترین منیجر رہے جبکہ 52 گولز کے ساتھ کلب فٹبال کے اس سیزن کے بہترین کھلاڑی ایرلنگ ہالیند رہے۔
اسی سیزن بروشیا ڈورٹمنڈ سے تبادلہ ہوکر مانچسٹر سٹی جوائن کرنے والے ایرلنگ ہالینڈ اس سیزن کے بہترین ٹرانسفر ثابت ہوئے۔ پریمیئر لیگ میں 35 میچوں میں 36 گولز اسکور کرکے وہ پریمیئر لیگ میں سب سے زیادہ گولز کرنے والے کھلاڑی بن گئے۔ جبکہ ان کی آمد کے ساتھ ہی مانچسٹر سٹی نے اپنا پہلا یو سی ایل ٹائٹل بھی جیتا جس سے ان کی صلاحیتیں مزید نمایاں ہوئی ہیں۔
حرفِ آخر
اگرچہ کلب فٹبال کے وقفے کے دوران بین الاقوامی میچوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے لیکن شائقین کو کلب فٹبال کے اگلے سیزن کا بےصبری سے انتظار ہوتا ہے۔ یہ سوچ کر دل افسردہ ہے کہ بدقسمتی سے اگلے سیزن میں فٹبال کی دنیا کے معروف ستارے چیمپیئنز لیگ میں ایکشن میں نظر نہیں آئیں گے۔ لیکن ایک بات تو طے ہے کہ میسی، رونالڈو اور بینزیما کے یورپی فٹبال میں نہ ہونے کے باوجود ریشفورڈ، گاوی، وینی جونیئر اور ہالینڈ جیسے باصلاحیت کھلاڑیوں کے ہاتھ میں یورپی فٹبال کا مستقبل روشن اور محفوظ ہے۔
خولہ اعجاز ڈان کی اسٹاف ممبر ہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔