پاکستان

لاہور: ڈاکٹر یاسمین راشد کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد

عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں 12 مشتبہ خواتین کے مزید جسمانی ریمانڈ کی پولیس کی درخواست مسترد کردی اور انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی فسادات کےدوران عسکری ٹاور حملہ کیس میں گلبرک پولیس کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے رہنما پی ٹی آئی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا۔

تفتیشی افسر نے عدالت سے درخواست کی کہ ان کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کی جائے کیونکہ حملے کی تحقیقات مکمل کرنا ہیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عبہرگل خان نے پولیس کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کو 25 جون تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

جج نے تفتیشی افسر کو چالان مقرر وقت میں جمع کروانے کی ہدایت دی۔

علیحدہ سے، عدالت نے سرور روڈ پولیس کی جناح ہاؤس حملہ کیس میں 12 مشتبہ خواتین کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی اور انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے شادمان پولیس اسٹیشن حملہ کیس میں ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر 33 مشتبہ افراد کی بعداز گرفتاری ضمانت کی درخواست پر مزید دلائل طلب کر لیے۔

ایڈووکیٹ میاں تبسم نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی طرف سے دلائل دیے اور ان کے خلاف الزامات کو مسترد کردیا، وکیل کا کہنا تھا کہ وکیل نے کہا کہ درخواست گزار مبینہ واقعہ کے وقت بھی موجود نہیں تھی لیکن پولیس نے اسے بری نیت سے کیس میں پھنسایا۔

انہوں نے کہا کہ درخواست گزار عمر رسیدہ خاتون ہیں، اور اسے غیر معینہ مدت تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے نہیں رکھا جا سکتا۔

جج اعجاز احمد بٹر نے کیس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کر دی۔

صارفین کو بجلی کے ترسیلی نقصانات سے بچانے کیلئے 151 ارب روپے کی سبسڈی

سینیٹ میں بجٹ پر بحث شروع ہوتے ہی حکومت، اپوزیشن کی ایک دوسرے پر تنقید

پنجاب، کے پی انتخابات ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ 3-4 کا کہنا بالکل غلط ہے، جسٹس منیب اختر