صحت

نیند میں خراٹے لینے پر فکر مند ہونے کی ضرورت کیوں ہونی چاہیے؟

کیا آپ کو معلوم ہے کہ انسان خراٹے کیوں لیتا ہے؟

خراٹے لینا ایک سنگین مسئلہ ہے، بالخصوص جب آپ شادی شدہ ہوں اور رات کو نیند کے دوران آپ کے خراٹوں کی وجہ سے آپ کے ساتھی کی نیند متاثر ہو رہی ہو تو ایسے بہت سے واقعات میں رشتے ختم ہونے تک بات بھی آجاتی ہے۔

لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ انسان خراٹے کیوں لیتا ہے؟ اور اس کو روکنے کے لیے کیا اقدامات کرنے چاہیئں؟

خراٹے کیوں لیتے ہیں؟

طبی ویب سائٹ ہیلتھ لائن کے مطابق آپ خراٹے اس وقت لیتے ہیں جب آپ نیند کے دوران سانس لیتے اور باہر نکالتے ہیں تو آپ اپنی گردن اور سر کے نرم ٹشوز میں لرزش کی وجہ سے خراٹے لیتے ہیں۔

یہ نرم ٹشوز ہماری ناک کے راستے، ٹانسلز میں پائے جاتے ہیں۔

جب آپ سوتے ہیں تو ہوا کے گزرنے کا راستہ آرام دہ حالت میں ہوتا ہے، پھر ہوا کو اندر اور باہر جانے کے لیے زور لگانا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے ان ٹشوز میں لرزش پیدا ہوتی ہے۔

خراٹے آپ کی یا کمرے میں سوئے دیگر افراد کی نیند میں خلل ڈال سکتے ہیں، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ خراٹے آپ کی صحت پر منفی اثرات مرتب نہیں کررہے تب بھی اسے نظرانداز نہیں کرنا چاہیے، درحقیقت یہ آپ کی صحت کی سنگین وجوہات کی نشاندہی کرسکتے ہیں۔

مثال کے طور پر موٹاپا، آپ کے منہ، ناک یا گلے کی ساخت میں مسئلہ، نیند کی کمی، دوسرے معاملات میں، خراٹے صرف آپ کے پیٹھ کے بَل سونے یا سونے سے قبل شراب پینے کی وجہ سے ہوسکتے ہیں۔

خراٹوں پر قابو پانے کے لیے گھریلو علاج کیا ہیں؟

خراٹوں پر قابو پانے کے لیے آپ گھر میں ہی کچھ تبدیلیاں لاکر اس پر قابو پا سکتے ہیں، مثال کے طور پر نیند کے دوران جسم کی پوزیشن میں تبدیلی لانا ہے۔

کروٹ لے کر لیٹنا

آپ پیٹھ پر بَل لیٹتے ہیں تو بعض اوقات آپ کی زبان آپ کے گلے کے پچھلے حصے میں چلی جاتی ہے اور جو آپ کے حلق میں ہوا کے بہاؤ میں جزوی طور پر رکاوٹ پیدا کر سکتی ہے۔

ایئر وے میں رکاوٹ کو دور کرنے کے لیے ایک طرف کروٹ لے کر سونا بہتر ہے۔

نیند پوری کرنا

امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن اینڈ سلیپ ریسرچ سوسائٹی کی مشترکہ سفارشات کے مطابق اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ 7-9 گھنٹے نیند پوری کررہے ہیں۔

نیند کی کمی کی وجہ سے خراٹے سنگین شکل اختیار کرسکتے ہیں۔

خراٹے لینے سے آپ کی نیند کی کمی کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے کیونکہ یہ نیند میں خلل کا باعث بنتا ہے۔

سونے سے پہلے سکون آور ادویات لینے سے پرہیز

اگر آپ سکون آور ادویات لیتے ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں کہ اس کا متبادل کیا ہوسکتا ہے؟

سونے سے پہلے سکون آور ادویات کا استعمال نہ کرنے سے خراٹے لینے میں بہتری آئی گی۔

تمباکوشی سے پرہیز

تمباکوشی نوشی کی وجہ سے خراٹے سنگین شکل اختیار کرسکتے ہیں، اس کی ایک ممکنہ وجہ یہ ہے کہ تمباکو نوشی آپ کے او ایس اے کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔

جسمانی وزن میں توازن

اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو آپ کی ٹھوڑی میں فیٹی ٹشوز میں اضافہ ہوسکتا ہے، جو آپ کے خراٹوں کا سبب بنتے ہیں، کم وزن ٹشو کی مقدار کم کرنے میں مدد ملے گی۔

ڈاکٹر سے کب رابطہ کریں

دنیا میں آپ کے علاوہ دیگر کئی لوگ خراٹے لیتے ہیں، امریکن اکیڈمی آف اوٹولرینگولوجی ہیڈ اینڈ نیک سرجری فاؤنڈیشن کے مطابق بالغ افراد میں تقریباً نصف لوگ خراٹے لیتے ہیں۔

ڈاکٹر سےاس وقت رابطہ کریں جب رات کو بار بار واش روم جانا پڑے، ہائپرسومینیا یا دن کے وقت ضرورت سے زیادہ نیند کا آنا، خشک منہ یا گلے کی سوزش ہو، سر درد میں اضافہ ہو۔

خراٹے بڑھا دیتے ہیں جوڑوں کے مرض کی شدت

خراٹے کس جان لیوا مرض کا خطرہ بڑھاتے ہیں؟

نیند کے دوران خراٹے گردوں کے امراض کا باعث؟