پاکستانی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر کھڑا کرنے کیلئے اصلاحاتی ایجنڈے کی ضرورت ہے، یو ایس ایڈ
یو ایس ایڈ کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر اسوبل کولمین نے پاکستان کے دورے کے اختتام پر کہا ہے کہ حکومت کو اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل اور قومی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر کھڑا کرنے کے لیے ٹھوس میکرو اکنامک پالیسیاں اپنانے کی ضرورت ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکا مستحکم اور خوشحال پاکستان چاہتا ہے اور یو ایس ایڈ اس کی معیشت کو بہتر بنانے میں حکومت کی مدد کرے گا، یو ایس ایڈ کئی سالوں سے پاکستان کی معیشت میں سرمایہ کاری کر رہا ہے لیکن چاہے کتنا ہی ایس فنڈ کیوں نہ ہو وہ بہتری نہیں لا سکتا، یہ کام حکومت کی طرف سے اصلاحاتی ایجنڈا ہی کر سکتا ہے۔
اسوبل کولمین نے کہا کہ یو ایس ایڈ پاکستان کی معیشت پر اثرانداز ہونے والی بلند افراط زر، زرمبادلہ کی رکاوٹوں اور دیگر عوامل سے بخوبی آگاہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی بلند سطح بہت رجعت پسند ہے، یہ غریبوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے، یہ اصل تشویشناک بات ہے کیونکہ جن لوگوں کے پاس کچھ نہیں تھا اور ان کے کھانے کی قیمت 100 فیصد بڑھ گئی ہے، یہ چیز لوگوں پر معاشی بدنظمی کا بوجھ ڈال رہی ہے۔
یو ایس ایڈ کی عہدیدار نے کہا کہ آج پاکستان کی معاشی تصویر پریشانی کا باعث بن رہی ہے لیکن ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے موجودہ کردار میں میرا یہ تجزیہ ہے کہ ملک میں بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے، ٹیکنالوجی کا شعبہ بہت تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اس میں برآمدات کی بہت زیادہ صلاحیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب میں پاکستان کی معیشت کو دیکھتی ہوں تو مجھے بہت زیادہ مہنگائی اور دیگر رکاوٹیں نظر آتی ہیں لیکن مجھے برآمدات میں اضافے، غذائی تحفظ میں اضافے اور موسمیاتی لچک میں اضافے کی بدولت زبردست مواقع بھی نظر آتے ہیں، یو ایس ایڈ جس حکومت، سول سوسائٹی اور پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ کام کرتا ہے، انہیں معیشت کو مضبوط بنیادوں پر کھڑا کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔