پاکستان

سابق وزیراعظم تنویر الیاس کی نااہلی پر خالی آزاد کشمیر کی سیٹ پر پیپلزپارٹی کامیاب، غیر سرکاری نتائج

سردار ضیا القمر 25 ہزار 755 ووٹ لے کر پہلے، مسلم لیگ (ن) کے مشتاق احمد منہاس 20 ہزار 485 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، غیر سرکاری غیر حتمی نتائج

غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق سابق وزیراعظم تنویر الیاس کی نااہلی کے بعد خالی ہونے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کی نشست پر ہونے والے ضمنی انتخاب پیپلزپارٹی کامیاب ہوگئی۔

ریٹرننگ افسر کی جانب سے جاری غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار ضیا القمر 25 ہزار 755 ووٹ لے کر پہلے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے مشتاق احمد منہاس 20 ہزار 485 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

صحافت چھوڑ کر سیاست دان بننے والے مشتاق منہاس جو 2016 میں آزاد جموں و کشمیر میں اپنے پہلے الیکشن میں کامیاب ہوئے تھے، انہوں نے اپنی شکست تسلیم کر لی اور غیر سرکاری نتائج کے اعلان کے بعد ضیا قمر کو گلے لگاکر مبارکباد دی۔

بعد ازاں ضیا قمر نے ڈان ڈاٹ کام سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ جیت ایک عاجز سیاسی کارکن پر لوگوں کے اعتماد کی عکاس ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹر پر ضیا قمر کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پی پی پی پر اعتماد کرنے کے لیے باغ، آزاد کشمیر کا شکریہ، ملتان اور کراچی کے بعد باغ کے ضمنی انتخاب نے ہماری جیت کا سلسلہ مزید مستحکم کر دیا ہے۔

غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار محمد ضمیر خان نے 4ہزار 942 ووٹ لیے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے شیئر کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق حلقہ ایل اے 15، باغ 2 کے ضمنی انتخاب میں 52 ہزار 671 ووٹ ڈالے گئے۔

الیکشن کمیشن نے حلقے میں 189 پولنگ اسٹیشن بنائے تھے جن میں سے 30 کو حساس اور 20 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا۔

تقریباً 2500 پولیس اہلکار اور 350 پیرا ملٹری دستے اس حلقے میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے تعینات کیے گئے تھے۔

دھاندلی کے الزامات

قبل ازیں مسلم لیگ (ن) کی سابق رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے پیپلزپارٹی پر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کی نشست پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا الزام لگا دیا تھا۔

یہ سیٹ اپریل میں آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم تنویر الیاس کو آزاد کشمیر ہائی کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

پولنگ ختم ہونے کے فوراً بعد انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو کے شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پی پی پی کے لوگ کشمیر میں دھاندلی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔

شیئر کی گئی ویڈیو میں ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ پولنگ اسٹیشن پر تھا جہاں ایک اور شخص نے انتخابات میں دھاندلی کے لیے بیلٹ پیپرز پر مہریں لگائیں۔

اس کویہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ پورے پولنگ اسٹیشن پر قبضہ کر لیاہے، ضیاء قمر (پی پی پی کے امیدوار) کے لوگوں نے پہلے پریزائیڈنگ آفیسر کو گالی دی اور پولنگ اسٹیشن پر قبضہ کر لیا، باہر رینجرز موجود ہے لیکن کچھ نہیں کر رہی اور ضیا قمر بھی بیٹھے ہیں۔

ایک اور ویڈیو شیئر کرتے ہوئے جس میں ایک شخص بیلٹ پیپرز کی گنتی کر رہا ہے حنا پرویز بٹ نے کہا کہ پی پی پی نے کشمیر میں بھی بیلٹ پیپرز پر مہر لگانا شروع کر دی ہے، دھاندلی قابل قبول نہیں۔

ڈان ڈاٹ کام نے آزادانہ طور پر دونوں ویڈیوز کی تصدیق نہیں کی۔

اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے ایک اور رہنما، وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کے امیدوار کو ضمنی انتخاب میں ’واضح برتری‘ حاصل ہے۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ دھاندلی کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، انشاءاللہ جیت مسلم لیگ (ن) کی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ممکن نہیں کہ کچھ پولنگ اسٹیشنز پر 80 سے 90 فیصد پولنگ ہو جائے، باقی جگہ 30 سے 39 فیصد ہے، رزلٹ لیے بغیر نہیں جائیں گے۔

دوسری جانب پی پی پی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے ٹوئٹر پر اپنی پارٹی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ غیر سرکاری طور پر پیپلز پارٹی کے امیدوار ضیاء القمر باغ، کشمیر کے ضمنی انتخاب میں بڑے مارجن سے جیت رہے ہیں۔

آزاد جموں و کشمیر کے باغ 2 کے حلقے میں ضمنی انتخاب کے سرکاری نتائج کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔

پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) جو مرکز میں اتحادی ہیں، دونوں اس نشست پر ایک دوسرے کے مد مقابل انتخاب لڑ رہی ہیں جو سابق وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس کو توہین عدالت کے الزام میں نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

ضیاءالقمر پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) نے 2016 میں نواز شریف کی زیر قیادت پارٹی میں شامل ہونے والے سابق صحافی مشتاق منہاس کو میدان میں اتارا ہے۔

سونے میں مشکلات سے فالج کے امکانات بڑھنے کا انکشاف

وزیراعظم کی پی سی بی کو ایشیا کپ کیلئے ’ہائبرڈ ماڈل‘ کے مؤقف پر ڈٹے رہنے کی ہدایت

ارشد شریف کی والدہ کی تحقیقات میں چیئرمین پی ٹی آئی، دیگر افراد کو شامل کرنے کی درخواست