امریکا کا پاکستان کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرنے سے مسلسل گریز
امریکی انتظامیہ نے کہا ہے کہ علاقائی اور سیکیورٹی امور پر پاکستانی حکام سے براہ راست رابطے میں رہتے ہیں، اس دوران امریکا نے ایک بار پھر پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ روز واشنگٹن میں پریس بریفنگ دی، اس دوران ان کے جاری بیان سے ظاہر ہوا کہ پی ٹی آئی کی مہم کا انتطامیہ پر زیادہ اثر نہیں پڑا، تاہم پارٹی نے کانگریس سے کچھ ہمدریاں حاصل کرلی ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم پاکستانی حکام کے ساتھ ان مسائل پر براہ راست تبادلہ خیال کرتے ہیں جو امریکا اور علاقائی سلامتی اور استحکام کے لیے اہمیت کے حامل ہیں۔
پریس بریفنگ کے دوران امریکی عہدیدار نے علاقائی استحکام اور سلامتی کے مسائل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبصرہ نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ جیسا کہ میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ پاکستان کو خوشحال اور مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں، مستحکم پاکستان دونوں ممالک کے تعلقات کے مفاد میں ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا اکثر پاکستان کے ساتھ براہ راست رابطے میں رہتا ہے لیکن اس سے متعلق ہر بات چیت عوامی طور پر ظاہر نہیں کی جاتی۔
خدیجہ شاہ
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 9 مئی کے پُرتشدد واقعات کے بعد دوہری شہریت رکھنے والی نامور فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ کو قونصلر رسائی دینے کے لیے امریکا نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ان کے سفارت کاروں کو لگژری فیشن برانڈ ایلان کی بانی خدیجہ شاہ تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے پاکستانی حکام سے کہا ہے کہ خدیجہ شاہ کو قونصلر رسائی دی جائے۔
انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران اشارہ دیا کہ مزید امریکی شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے کہا کہ جب کوئی امریکی شہری گرفتار ہوتا ہے تو ہم ان کی ممکنہ مدد کے لیے تیار رہتے ہیں اور ہم پاکستانی حکام سے توقع رکھتے ہیں کہ ان زیر حراست لوگوں کا منصفانہ ٹرائل یقینی بنایا جائے گا۔