دنیا

بھارت ٹرین حادثہ: کئی متاثرین کے اہل خانہ تاحال اپنے پیاروں کے متلاشی

ابتدائی رپورٹ سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ حادثہ سگنل فیل ہونے کے نتیجے میں پیش آیا، ریلوے حکام

بھارتی ریاست اڑیسہ میں 2 مسافر ٹرینوں کے تصادم کے نتیجے میں ملکی تاریخ کے مہلک ترین حادثے کے بعد امدادی کارکنان اور لواحقین مزید متاثرین کی تلاش میں تاحال مصروف ہیں، حادثے کی ممکنہ وجہ ناقص سگنل کو قرار دیا جارہا ہے۔

2 روز قبل ایک مسافر ٹرین پٹری سے اتر گئی تھی اور مشرقی ریاست اڑیسہ کے ضلع بالاسور کے قریب ایک اور ٹرین سے ٹکرا گئی تھی، حادثے کے نتیجے میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 288 ہوچکی ہے۔

آج صبح جائے وقوع کے نزدیک ایک مردہ خانے کے طور پر استعمال ہونے والے اسکول میں مزید لاشیں لائی گئیں، ایک ہیلتھ ورکر نے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ مزید کتنی لاشیں آئیں گی۔

بھارت کے محکمہ ریلوے کا کہنا ہے کہ روزانہ ایک کروڑ 30 لاکھ سے زائد لوگوں کو سفری سہولیات فراہم کی جاتی ہیں لیکن پرانے انفرااسٹرکچر کی وجہ سے حفاظتی انتظامات کی صورتحال ناقص ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ روز امدادی کارکنوں سے بات چیت کرنے، ملبے کا جائزہ لینے اور لگ بھگ 1200 زخمیوں میں سے کچھ سے ملنے کے لیے جائے وقوع کا دورہ کیا۔

ساؤتھ ایسٹرن ریلوے نے کہا ہے کہ ابتدائی رپورٹ سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ حادثہ سگنل فیل ہونے کے نتیجے میں پیش آیا۔

جائے وقوع پر بھاری مشینری کے ساتھ ریسکیو ورکرز تباہ شدہ ٹریک، تباہ حال ٹرینوں اور بجلی کی تاریں صاف کرنے میں مصروف ہیں جبکہ بدقسمت ٹرین کے مسافروں کے رشتہ دار اپنے پیاروں کے متلاشی نظر آئے۔

ان ہی میں سے ایک مغربی بنگال ریاست سے تعلق رکھنے والی خاتون بیساکھی دھر بھی تھیں جو اپنے شوہر نکھل دھر کو تلاش کرتی نظر آئیں، انہوں نے بتایا کہ ’ہمیں پولیس نے کال کی اور یہاں آنے کو کہا‘۔

انہوں نے کہا کہ ان کے شوہر کا سامان اور موبائل مل گیا ہے لیکن ان کے شوہر تاحال لاپتا ہیں۔

وزارت ریلوے نے ٹوئٹر پر کہا کہ ایک ہزار سے زیادہ لوگ ریسکیو مہم میں شامل ہیں، وزیر ریلوے اشونی وشنو نے کہا کہ ’ہدف یہ ہے کہ بدھ کی صبح تک بحالی کا پورا کام مکمل ہو جائے اور پٹریاں فعال ہوجائیں‘۔

کئی لاشوں کو ایک کاروباری مرکز میں رکھا گیا ہے جہاں لاشوں کی شناخت کے لیے درجنوں رشتہ دار انتظار کرتے نظر آئے، بہت سے لوگ روتے ہوئے لاپتا پیاروں کی تصاویر یا شناختی کارڈز تھامے نظر آئے۔

اشونی وشنو نے کہا کہ مرنے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے معاوضہ ملے گا جبکہ شدید زخمیوں کو 2 لاکھ روپے، معمولی زخمیوں کو 50 ہزار روپے ملیں گے۔

امریکی صدر جو بائیڈن، کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو، برطانوی وزیراعظم رشی سوناک اور فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے اظہارِ تعزیت کیا ہے۔

’ناقص‘ سوالنامے کے باعث مردم شماری کا اہم ڈیٹا اکٹھا نہیں کیا جاسکا، ماہرین

’میں آپ کیلئے آم لایا ہوں‘، وزیراعظم کا ترکیہ کے صدر طیب اردوان سے دلچسپ مکالمہ

امریکا: ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے جوبائیڈن نے قرض کی حد بڑھانے کے بل پر دستخط کر دیے