دنیا

اٹلی: کچرا اٹھانے والے شخص کی مدد سے کانسی کے قدیم مجسمے دریافت

ان مجسموں کو روم کے کوئرینیل محل میں نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔

اٹلی میں اٹرسکن اور رومن نامی مجسموں کی دریافت کے ایک ماہ بعد انہیں روم کے کوئرینیل محل میں نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ مطابق تیسری صدی قبل مسیح سے لے کر پہلی صدی عیسوی تک کے تقریباً 2 درجن کانسی کے مجسمے یورپ کے قدیم سپا کے کھنڈرات سے دریافت ہوئے ہیں۔

یہ مجسمے 22 جون سے روم کے کوئرینیل محل میں نمائش کے لیے پیش کیے جائیں گے۔

نومبر میں جب ان مجسموں کی دریافت کا اعلان کیا گیا تو ماہرین نے انہیں اٹلی میں پائے جانے والے کانسی کے قدیم مجسموں کا سب سے بڑا مجموعہ قرار دیا۔

یہ مجسمے 2021 اور 2022 میں اٹلی کے پہاڑی علاقے میں موجود سان کیسیانو ڈیی بگنی نامی گاؤں سے دریافت ہوئے تھے، جو اب حمام کی وجہ سے مشہور ہے، ماہرین آثار قدیمہ کو طویل عرصے سے شبہ تھا کہ یہاں سے قدیم مجسمے دریافت ہوسکتے ہیں، تاہم ان مجسموں کی تلاش کی ابتدائی کوششیں ناکام رہیں۔

ماضی میں کچرا اٹھانے والے تاریخ دان اگنیس کارلیٹی کی یادداشت میں یہ محفوظ تھا کہ کئی سال قبل انہوں نے عوامی حمام کی دوسری طرف ایک دیوار پر کچھ قدیم رومن آثار دیکھے تھے۔

میئر اگنیس کارلیٹی کہتے ہیں کہ 2019 میں گاؤں کی زمین کے ایک چھوٹے سے پلاٹ پر کھدائی شروع کی گئی تھی، جس کے ایک ہفتے بعد ’کچھ دیواروں کے نشانات نمودار ہوئے۔

آثار قدیمہ میں باضابطہ تربیت یا مہارت کی کمی کے باوجود اگنیس کارلیٹی نے تاریخی مجسموں کی دریافت میں اہم کردار ادا کیا۔

جب سٹیفانو پیٹرینی نے آثار قدیمہ کے ماہرین کو اس جگہ کا بتایا، تو انہوں نے فوری پہچان لیا کہ یہی وہ مقام ہے جہاں سے انہوں نے قدیم مجسمے دریافت کیے تھے۔

قدیم مصری اپنی لاشوں کو کہاں حنوط کیا کرتے تھے؟

بھارت: دنیا کے سب سے بڑے مجسمے کے خلاف احتجاج

بھارتی حکام نے عبدالکلام کے مجسمے کے برابرسے قرآن کو ہٹادیا