بحرالکاہل ریجن میں چین کی پیش قدمی: پاپوا نیو گنی، امریکا کے درمیان سیکیورٹی معاہدہ
پاپوا نیو گنی نے امریکا کے ساتھ ایک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت امریکی افواج کو اس کے ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں تک رسائی دی گئی ہے جب کہ واشنگٹن بحرالکاہل خطے میں چین کی بڑھتی پیش قدمی کا مقابلہ کر رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق بحرالکاہل میں چین کی پیش قدمی سے متعلق واشنگٹن کے خدشات بڑھ رہے ہیں جہاں چین اسٹریٹجک حمایت کے بدلے میں سفارتی اور مالی مراعات کے ذریعے خطے کے ممالک کو اپنی جانب راغب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
وزیر دفاع ون باکری ڈاکی نے دارالحکومت پورٹ مورسبی میں ساؤتھ پیسیفک آئی لینڈ کی 14 ریاستوں کے رہنماؤں کے ساتھ یو ایس میٹنگ کے آغاز سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے۔
وزیر اعظم نے دستخط کی تقریب میں کہا کہ دفاعی تعاون معاہدہ ہو گیا ہے، بحرالکاہل جزیرہ امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جا رہا ہے۔
انٹونی بلنکن نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے جہازوں پر سوار ہو سکیں گے، تکنیکی مہارت کا اشتراک کر سکیں گے اور سمندروں کی نگرانی کے لیے بہتر گشت کر سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم مستقبل کی تشکیل کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں، ہم اپنی شراکت کو اگلے درجے تک لے جانے کے منتظر ہیں۔
جنوبی بحرالکاہل میں بڑھتی کشیدگی کے تناظر میں امریکی وزیر خارجہ بیجنگ کی بڑھتی معاشی، سیاسی اور فوجی موجودگی کا مقابلہ کرنے کے لیے بڑی طاقتوں کی نمائندگی کرنے میں تنہا نہیں تھے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اپنے ہی سربراہی اجلاس کے موقع پر اس کے انعقاد سے چند گھنٹے قبل وہاں کے لیے روانہ ہوئے اور چین کے عروج کے تناظر میں ایک علاقائی طاقت کے طور پر اپنے ملک کے کردار پر زور دیا۔
نریندر مودی نے بحرالکاہل کے رہنماؤں کو ایک الگ سربراہی اجلاس میں بتایا کہ ہم کثیرالجہتی میں آپ کی سوچ سے اتفاق کرتے ہیں، ہم آزاد، کھلے اور جامع انڈو پیسیفک کی حمایت کرتے ہیں، ہم تمام ممالک کی خودمختاری اور سالمیت کا احترام کرتے ہیں۔
پاپوانیوگنی کے ساتھ سیکورٹی معاہدے پر دستخط کرنے سے انٹونی بلنکن خطے میں امریکی فوج کی تعیناتی کی صلاحیت کو بھی بڑھادیں گے۔
بیجنگ نے بحر الکاہل میں کانوں اور بندرگاہوں کو حاصل کر لیا ہے، اس نے گزشتہ سال سولومن جزائر کے ساتھ خفیہ سیکیورٹی معاہدہ کیا جس کے تحت چین کو ملک میں فوجی تعینات کرنے کی اجازت حاصل ہوگئی۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاپوانیوگنی کے ساتھ معاہدہ سیکیورٹی تعاون میں اضافہ کرے گا اور ہمارے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا، پی این جی ڈیفنس فورس کی صلاحیت کو بہتر بنائے گا اور خطے میں استحکام اور سلامتی میں اضافہ کرے گا۔
خاص طور پر اس معاہدے یا انٹونی بلنکن کے دورے کا ذکر کیے بغیر چین نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ بحرالکاہل ریجن میں کسی بھی جیو پولیٹیکل گیمز کو متعارف کرانے کی مخالفت کرتا ہے۔