پرتشدد احتجاج: امریکی سینیٹ کی کمیٹی کا پاکستان میں کشیدگی کم کرنے پر زور
امریکی سینیٹ کی ایک بااختیار کمیٹی نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز کو فوری طور پر بحال اور کشیدگی کو کم کرے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اپنے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی نے صورتحال کو پریشان کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں ہونے والی پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر باب مینینڈیز نے بیان میں کہا کہ میں کشیدگی میں کمی کی کوششوں کی حمایت کرتا ہوں اور انٹرنیٹ سروسز تک عوام کی رسائی کی فوری بحالی کا مطالبہ کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن پاکستان کے عوام کی معلومات تک رسائی سمیت دیگر آزادیوں کو خطرناک حد تک دباتے ہیں۔
مذکورہ کمیٹی امریکی خارجہ پالیسیوں کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے، ان پالیسیوں کے نفاذ کے لیے فنڈز مختص کرتی ہے اور تمام سفارتی تقرریوں کو منظور یا مسترد کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔
دریں اثنا اقوام متحدہ کے حقوق کے سربراہ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے نتیجے میں ملک بھر میں ہونے والی بےامنی کے بعد پاکستان کی سیکیورٹی فورسز پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور مظاہرین سے بھی تشدد سے باز رہنے کا مطالبہ کیا۔
خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے ٹوئٹ کیا کہ سیاسی تنازعات کے حل کے لیے آزادی اظہار رائے، پرامن احتجاج اور قانون کی حکمرانی اہمیت کی حامل ہیں۔
انتخابات کی تاریخ
ایک امریکی سینیٹر نے امریکی محکمہ خارجہ پر زور دیا ہے کہ وہ حکومت پاکستان سے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کو کہے جبکہ دیگر قانون سازوں کا کہنا تھا کہ وہ صورتحال کا بہت باریک بینی اور احتیاط سے مشاہدہ کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ امریکا میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے عمران خان کی رہائی کے سپریم کورٹ کے حکم کا خیرمقدم کیا لیکن پاکستان بھر میں پارٹی کارکنوں کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاج بھی جاری رکھا۔
سینیٹر کرس وان ہولن نے پاکستان کے پشتو نیوز شو ’وی او اے دیوا‘ کو بتایا کہ میں پاکستان کی صورتحال پر فکر مند ہوں، میں معاملے کا بغور مشاہدہ کر رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں آج محکمہ خارجہ میں ہمارے کچھ اہم لوگوں سے وہاں کی صورتحال کے بارے میں بات کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔
کراچی میں پیدا ہونے والے ڈیموکریٹک سینیٹر نے کہا کہ موجودہ سیاسی بحران کو ختم کرنے کے لیے پاکستان کو انتخابات کا راہ اپنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ خارجہ کے نمائندوں کے ساتھ اپنی بات چیت میں زور دیں گے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ انتخابات کی تاریخوں پر اتفاق رائے کیا جائے تاکہ پاکستان میں لوگ آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے اپنے رہنماؤں کا انتخاب کر سکیں۔