لاہور: انسداد دہشتگردی عدالت نے پرویز الہٰی کی عبوری ضمانت خارج کردی
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر پرویز الہٰی کی عبوری ضمانت خارج کردی۔
پرویز الہی کے گھر چھاپے کے دوران پولیس پر پیٹرول بم پھینکنے کا مقدمے کی سماعت میں پیش ہونے کے بجائے عدالت سے حاضری معافی کی درخواست دائر کی۔
تاہم عدالت نے چوہدری پرویز الہٰی کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست مسترد کردی۔
بعدازاں انسداد دہشت گردی کے جج نے عبوری ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی عبوری ضمانت خارج کردی۔
مقدمے کا پس منظر
خیال رہے کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ اور پولیس نے 28 اپریل کو رات گئے پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔
چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ اور پیٹرول بم پھینکے جانے کے الزام میں دہشتگردی اور اقدام قتل سمیت 13 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
لاہور کے تھانہ غالب مارکیٹ میں سی او اینٹی کرپشن کی مدعیت میں درج مقدمے میں چوہدری پرویز الٰہی سمیت 19 افراد کو نامزد کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق اینٹی کرپشن ٹیم نے پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم چھاپہ مار ٹیم پر جلانے کی نیت سے پٹرول پھینکا گیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ پولیس مین گیٹ کھول کر گھر میں داخل ہوئی تو وہاں موجود 40 سے 50 افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور ڈنڈوں سے حملہ کر دیا، اس دوران پرویز الہٰی موقع سے فائدہ اٹھا کر اپنے ملازمین کے ہمراہ عقبی دروازے سے فرار ہو گئے۔
ایف آئی آر میں بتایا گیا تھا کہ چھاپے کے دوران مزاحمت پر 19 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔