عالمی بینک سے 5 کروڑ ڈالر کی قسط حاصل کرنے کیلئے 34 ارب روپے کی گرانٹس کی منظوری
حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے چند ہفتے قبل عالمی بینک کے تعاون سے قرضوں کے حصول کے لیے 34 ارب 40 کروڑ روپے کی ضمنی گرانٹس اور دل کے مریضوں کے لیے 4 نئے کارڈیک اسٹنٹس کی قیمت مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیرِصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیے گئے، جس میں ایکسپلوریشن لائسنس ایریا میں توسیع کے لیے آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) اور ویل ٹیسٹنگ پیریڈ کی مدت میں توسیع کے لیے یونائیٹڈ انرجی پاکستان لمیٹڈ (یونائیٹڈ انرجی پاکستان لمیٹڈ) کو اجازت دے دی گئی۔
اجلاس میں 13 ارب 20 کروڑ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی جوکہ پاکستان مارگیج ری فنانس کمپنی لمیٹڈ کے حق میں 5 کروڑ امریکی ڈالر کے برابر ہیں جو عالمی بینک سے ساڑھے 8 کروڑ ڈالر کی کریڈٹ لائن کی پہلی قسط کے طور پر حاصل کیے جائیں گے۔
اجلاس میں عالمی بینک کےتعاون سےانفرااسٹرکچر کے منصوبے کے لیے 7 ارب 84 کروڑ روپے کی گرانٹ کی منظوری دی گئی، عالمی بینک نے 2017 میں 5 سالہ منصوبے کے لیے 13 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی منظوری دی تھی لیکن اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زیر انتظام اس منصوبے میں تاخیر ہوئی اور لاگت میں اضافہ ہوا۔
عالمی بینک نے جون 2025 تک قرض میں توسیع پر رضامندی ظاہر کی ہے، اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے ضمنی گرانٹ کی منظوری نہ دی جاتی تو عدم استعمال کی وجہ سے پاکستان کو فوری طور پر عالمی بینک کو 3 کروڑ 30 لاکھ ڈالر واپس ادا کرنے پڑتے۔
وزارت خارجہ کی درخواست پر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 8 ارب 40 کروڑ روپے کے اضافی فنڈز کی منظوری دے دی تاکہ گزشتہ سال بجٹ مختص طے کرنے کے وقت 186 روپے فی ڈالر سے آج ڈالر 288 روپے پر پہنچنے تک ایکسچینج ریٹ کے نقصانات سے ہونے والے اخراجات کو پورا کیا جا سکے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سابقہ فاٹا کے علاقوں کی ترقیاتی اسکیموں پر عملدرآمد کے لیے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کو مزید 5 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی بھی منظوری دی۔
نیشنل پرائس فکسنگ کمیٹی کی سفارش پر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 4 نئے رجسٹرڈ کارڈیک اسٹنٹس کی قیمت کے تعین کی بھی منظوری دے دی۔
ان میں سے 2 امریکی اسٹنٹس کی قیمت 58 ہزار 765 اور 72 ہزار 450 روپے مقرر کی گئی ہے، جاپانی اسٹنٹ کی قیمت 65 ہزار 507 روپے اور ترکش/اطالوی اسٹنٹ کی قیمت 53 ہزار 130 روپے مقرر کی گئی ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے تیل و گیس کی تلاش کے لیے سوگری فیلڈ کو مزید 15.8 کلومیٹر ایریا دینے جبکہ کھپرو ایکسپلوریشن لائسنس میں 6 ماہ کی توسیع کا بھی فیصلہ کیا۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اس کے قیام کے بعد سے اس کے مینڈیٹ اور کارکردگی پر پریزنٹیشن لی اور اسے ہدایت دی کہ وہ اپنے ماڈل کا جائزہ لے اور آئندہ ضروریات کے حوالے سے سمری پیش کرے۔