پاکستان

ضمنی بلدیاتی انتخابات: 4 یونین کونسلز کے خلاف الیکشن کمیشن میں جائیں گے، حافظ نعیم الرحمٰن

اگر ضمنی بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو تبدیل کیا جائے گا تو اس کو چیلنج کریں گے، امیر جماعت اسلامی کراچی

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہم 4 یونین کونسلز کے خلاف الیکشن کمیشن میں جائیں گے، اب پیپلز پارٹی اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت کی ایک ایک چیز منظرعام پر آئے گی۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم مشکل سے چار یونین کونسلز بچانے میں کامیاب ہوئے ہیں اور ان میں سے بھی ایک پر دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کردی گئی ہے لیکن اس میں بھی شکست ہوگی۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ الیکشن کمیشن پوری طرح ان کے ساتھ ہے جو بار بار کہتے ہیں کہ آپ ہماری شکایت کیوں کرتے ہیں تو آپ فریق بنے ہوئے ہیں اور ہم شکایت بھی نہ کریں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اگر ضمنی بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو تبدیل کیا جائے گا تو اس کی چیلنج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے رابطہ کیا ہے اور ان کی یونین کونسل پر جہاں ان کے ساتھ دھاندھلی ہوئی ہے وہاں ہم ان کا ساتھ دیں گے اور انہوں نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ نیو کراچی کی یونین کونسلز 4 اور 13 پر وہ ہمارا ساتھ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کل ہم پی ٹی آئی کے دوستوں کے پاس جائیں گے تاکہ آئندہ کا لائہ عمل طے کریں اور ان کے ساتھ مل کر کراچی کی آئندہ حکمت عملی بھی طے کریں گے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے پور لائہ عمل طیار کرلیا ہے، چار یونین کونسلز کے خلاف الیکشن کمیشن میں جائیں گے، اب پیپلز پارٹی اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت کی ایک ایک چیز منظرعام پر آئے گی۔

حافط نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم فاشزم کو فاشزم اور دھاندھلی کو دھاندھلی کیوں نہیں کہیں گے، ایک فاشسٹ پارٹی کے روپ میں آکر ریاستی طاقت استعمال کریں اور ہم کہیں کہ آپ بہت اچھے ہیں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے اگر ہم نے ایک بھی نتیجا غلط بنوایا ہو، کہیں فائرنگ کی ہو، ہم جائز حق مانگنے آتے ہیں اور آپ کہتے ہیں روئیں نہیں تو کیا آپ سمجھتے ہیں اس طرح قبضہ کرلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے لوگوں کو کہتا ہوں کہ حالات بدلتے رہتے ہیں، آپ سمجھ لیں کہ ہر وقت اسٹیبلشمنٹ کسی ایک پارٹی کو ساتھ نہیں بٹھاتی، آج آپ جس اسٹیبلشمنٹ کی بنیاد پر یہ سب کر رہے ہیں اور کل ان کی ترجیحات بدل گئیں تو آپ کہاں کھڑے ہوں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کا عمل مکمل ہوا جہاں کراچی میں ہونے والے ضمنی بلدیاتی انتخابات کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق 11 میں سے 7 یونین کونسلز میں پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا۔

غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی نے 11 میں سے 7 یو سیز جیت لیں جبکہ جماعت اسلامی نے 4 یو سیز پر کامیابی حاصل کی۔

کراچی کی یونین کونسل کی کل 246 نشستیں ہیں جبکہ 240 یونین کونسل میں سے 98 نشستوں پر کامیابی کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی سرفہرست ہے، جماعت اسلامی 87 نشستیں حاصل کرکے دوسرے نمبر پر اور تحریک انصاف 43 کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہے، باقی 6 نشستوں پر الیکشن کمیشن نے نتائج روک رکھے ہیں۔

اس کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 7، جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 3، تحریک لبیک پاکستان نے ایک جبکہ ایک آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوا ہے۔

خیال رہے کہ کراچی کے 7 اضلاع کی کُل 246 یونین کونسلز میں سے 235 یونین کونسلز پر 15 جنوری کو انتخابات ہوئے تھے جس کے بعد گزشتہ چند ماہ کے دوران امیدواروں کی ہلاکت کے باعث 11 حلقوں میں پولنگ ملتوی کردی گئی تھی۔

’کیا فوجی افسران قانون سے بالاتر ہیں؟‘ عمران خان کا وزیراعظم کی تنقید پر جوابی وار

امریکا میں کساد بازاری کے خدشات میں کمی کے ساتھ ہی تیل کی قیمتوں میں اضافہ

’پَوِتراستھان‘ کی تاریخ اور مستقبل کا مؤرخ