کراچی: عید کی چھٹیوں کے دوران سی ویو سے ’اغوا‘ ہونے والی 2 بہنیں بازیاب
کراچی پولیس نے عید کی چھٹیوں کے دوران سی ویو سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی دو بہنوں کو بازیاب کرا لیا۔
یہ بات ڈپٹی انسپکٹر جنرل ساؤتھ (ڈی آئی جی) پولیس عرفان بلوچ نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں ہفتے کے روز بتائی۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ ضلع جنوبی کی پولیس نے بہترین تفتیش کرتے ہوئے بچوں کو بازیاب کرایا جب کہ اس دوران دو خواتین کو گرفتار بھی کیا گیا۔
پولیس ترجمان نے اپنے ایک الگ بیان میں کہا کہ دو بہنیں جن کی عمریں تین سال اور دو سال ہیں، وہ 24 اپریل کو ساحل سمندر سے لاپتا ہو گئی تھیں اور 26 اپریل کو درخشاں پولیس اسٹیشن میں اغوا کے الزام کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تفتیشی ٹیم تھانہ درخشاں کو انٹیلی جنس اور ٹیکنیکل ٹیم کی مدد سے پتاچلا کہ ایک مغویہ بچی کراچی کے علاقے حجرت کالونی میں ہے جب کہ دوسری بچی کراچی کے علاقے مہران ٹاون کورنگی میں ہے۔
ترجمان پولیس کے مطابق اس معلومات پر ایس آئی او تھانہ درخشاں انسپکٹر مقبول مہر کی سربراہی میں اور ایس أئی او سول لائن انسپکٹر شفقت منگی کی معاونت سے انویسٹی گیشن ٹیم نے مغویہ بچیوں کوکامیابی سے بازیاب کرایا۔
بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ 3 ملزمان نادیہ، گلشن اور سعیدالحق کو گرفتار کیا، گرفتار شدہ خواتین آپس میں بہنیں ہیں اور سعیدالحق گلشن نامی ملزمہ کا شوہر ہے، ملزمان کی انٹروگیشن اور انوسٹی گیشن جاری ہے۔
ترجمان پولیس نے مزید کہا کہ بچیوں کے لاپتا ہونے کی وجہ سے ان کے خاندان سخت جذباتی پریشانی میں مبتلا تھے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ساؤتھ سید اسد رضا نے ڈان کو بتایا تھا کہ عید کے دنوں میں سی ویو سے مجموعی طور پر 21 بچے لاپتا ہوئے تھے لیکن پولیس نے کوششیں کیں، ان کے اہل خانہ کا سراغ لگایا اور انہیں بحفاظت ان کے والدین کے حوالے کر دیا۔
ڈی ایچ اے مقابلے میں 2 ملزمان ہلاک
دوسری جانب کراچی پولیس نے ہفتے کی شام ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں ’مقابلے‘ میں دو ملزمان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔
ایس ایس پی ساؤتھ سید اسد رضا نے ڈان کو بتایا کہ یہ مقابلہ اسٹریٹ 18 پر خیابانِ شمشیر، فیز ٹو میں ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مبینہ ڈاکوؤں نے پولیس پارٹی کو قریب آتے دیکھ کر فائرنگ کردی، فائرنگ کے تبادلے میں دونوں ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا، انہیں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر لے جایا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
اسد رضا نے کہا کہ مارے گئے ملزمان کا کرمنل ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے، ہلاک ہونے والے ملزمان کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے افراد کی عمریں 18 سے 20 سال کے درمیان ہیں۔