پاکستان

آپ ’ہائپر‘ ہو رہے ہیں، بلاول بھٹو کا بھارتی صحافی کو کرارا جواب

بلاول بھٹو زرداری 4 اور 5 مئی کو بھارتی شہر گوا میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شریک ہوئے تھے

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بھارتی ٹی وی چینل ’انڈیا ٹوڈے‘ کے صحافی اور میزبان کو دیے گئے کرارے جواب کی کلپ وائرل ہونے کے بعد لوگ ان کی تعریفیں کرتے دکھائی دیے۔

بلاول بھٹو زرداری 4 اور 5 مئی کو بھارتی شہر گوا میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں شریک ہوئے تھے، جہاں انہوں نے متعدد بھارتی اور عالمی نشریاتی اداروں کو انٹرویوز دیے۔

وزیر خارجہ نے تمام انٹرویوز میں پاکستانی خارجہ پالیسی اور کشمیر پر پاکستان کے موقف کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ جب تک بھارت کشمیر میں 5 اگست 2019 سے قبل والی قانونی حیثیت بحال نہیں کرتا تب تک دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ مذاکرات نہیں ہو سکتے۔

بلاول بھٹو زرداری نے ’دی ہندو‘ کو دیے گئے انٹرویو میں واضح کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 5 اگست 2019 کو کشمیر کی حیثیت تبدیل کیے جانے پر ہی کشیدگی ہوئی اور جب تک انڈیا کشمیر کی قانونی حیثیت بحال نہیں کرتا، تب تک مذاکرات کی کوئی امید نہیں۔

انہوں نے ’بی بی سی ہندی‘ کو دیے گئے انٹرویو میں بھی مذکورہ بات دہرائی اور کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر کی قانونی حیثیت کی بحالی تک دو طرفہ مذاکرات ناممکن ہیں۔

اسی طرح انہوں نے ’انڈیا ٹوڈے ٹی وی‘ کو بھی انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں کی جانے والی دہشت گردی پر کھل کر بات کی اور بتایا کہ پاکستان نے بھارتی نیوی کے کمانڈر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اب تک سمجھوتہ ایکسپریس واقعے پر بھی انصاف کا منتظر ہے اور پاکستان جاننا چاہتا ہے کہ کلبھوشن یادیو کو بھارت پاکستانی عدالتوں میں بچانے کی کوشش کیوں کر رہا ہے؟

بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کلبھوشن یادیو اور سمجھوتہ ایکسپریس واقعات پر بات کرنے کے دوران بھارتی صحافی اور میزبان ان کی بات کے درمیان ہی ان سے پوچھتے ہیں کہ اجمل قصاب کون تھے؟

وزیر خارجہ بھارتی اینکر کے جواب پر مسکراتے ہوئے بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ اعداد و شمار اور حقائق پر دانشمندی اور صبر سے بات کر رہے ہیں جب کہ اینکر ’ہائپر‘ ہو رہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ’ہایپر‘ کا لفظ استعمال کرنے پر بھارتی اینکر قدرے خاموش ہوگئے اور انہوں نے وزیر خارجہ کی سیاست اور ان کی والدہ کی شہادت سمیت ان کے خاندان کے ساتھ پیش آنے والی مشکلات کا ذکر کردیا۔

وزیر خارجہ کی جانب سے انڈیا ٹوڈے کو دیے گئے 20 منٹ دورانیے کے انٹرویو میں انہوں نے بھارت کو پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث قرار دیا اور کشمیر پر اپنا موقف واضح کیا۔

ساتھ ہی بلاول بھٹو زرداری نے انٹرویو میں کہا کہ بھارت میں ریاستی اور مرکزی انتخابات کے دوران سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے ہندو ازم کو بڑھانے کی خاطر پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات لگائے جاتے ہیں جب کہ پاکستانی انتخابات میں بھارت کو استعمال نہیں کیا جاتا۔

انہوں نے واضح کیا کہ بھارتی سیاست دان صرف اور صرف سیاست کی خاطر پاکستان پر الزامات لگاتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے انڈیا ٹوڈے اور دیگر بھارتی نشریاتی اداروں کو دیے گئے انٹرویوز میں ان کی جانب سے کشمیر پر دو ٹوک موقف اختیار کیے جانے پر ان کی تعریفیں کی جا رہی ہیں۔

ساتھ ہی بلاول بھٹو زردری کی جانب سے بھارتی اینکر کو ’ہائپر‘ ہونے کیے دیے گئے کرارے جواب پر بھی ان کی تعریفیں کی جا رہی ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے جولائی میں سربراہی اجلاس کی راہ ہموار

’ڈپلومیٹک پوائنٹ اسکورنگ کیلئے دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے‘

بی جے پی کے جھوٹے پروپیگنڈے کی نفی ہوگئی کہ ہر مسلمان دہشتگرد ہے، وزیر خارجہ