ثاقب نثار نے ناقابل معافی جرائم کیے، کارروائی ہونی چاہیے، نواز شریف
سابق وزیراعظم و سربراہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نواز شریف نے قانون کی مبینہ خلاف ورزیوں پر عدلیہ کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ناقابل معافی جرائم کیے، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لندن میں اسٹین ہوپ ہاؤس کے باہر ایک رپورٹر کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ ثاقب نثار کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، انہوں نے قانون اور آئین کی خلاف ورزی کی، کوئی دوسرا ایسا کرے تو اسے جیل جانا پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’سابق چیف جسٹس کے بارے میں جو باتیں میرے ذہن میں آرہی ہیں وہ میں مائیک پر نہیں کہہ سکتا‘۔
نواز شریف نے سابق چیف جسٹس کے دور میں کیے گئے فیصلوں پر بھی تنقید کی، انہوں نے ریٹائرڈ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے انٹرویو کا حوالہ دیا، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ثاقب نثار جمہوری قدروں کے خلاف سرگرم عدلیہ کے ایک گروپ کا حصہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’کل ٹی وی پر شوکت صدیقی نے ثاقب نثار کا نام لیا، اب وہ کس کس چیز کا دفاع کریں گے؟ انہوں نے قوم کے خلاف ایسے جرائم کیے ہیں جو ناقابل معافی ہیں‘۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران سابق وزیر اعظم نواز شریف نے عدلیہ کے ساتھ ساتھ سابق جرنیلوں کو بھی جوابدہ ٹھہرانے کا بارہا مطالبہ دہرایا ہے اور مبینہ سیاسی انجینئرنگ میں عدلیہ کے کردار پر کڑی تنقید کی ہے۔
حال ہی میں نواز شریف نے پنجاب میں انتخابات کے شیڈول کا فیصلہ سنانے والے بینچ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کے مؤقف کی تائید کی ہے۔
نواز شریف موجودہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو بھی تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں اور اُن کے اور سابق چیف جسٹسز کے اقدامات کو عمران خان کو اقتدار میں لانے کی کوششوں کے مترادف قرار دے چکے ہیں۔
نواز شریف کی بیٹی مریم نواز بھی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف کئی سنگین الزامات عائد کر چکی ہیں اور ان پر عمران خان کو اقتدار میں لانے کے لیے سہولت کاری کا الزام عائد کیا ہے۔
گزشتہ ماہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر ماضی میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔