پاکستان

غلطی سے لائن آف کنٹرول پار کرنے والے 2 پاکستانیوں کو بھارتی حکام نے آزاد کشمیر واپس بھیج دیا

عبدالحمید اور ان کا بیٹا مبینہ طور پر راستہ بھٹک کر بھارت کے زیرِ قبضہ علاقے میں پہنچ گئے تھے اور بھارتی فوج نے انہیں حراست میں لے لیا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکام نے پونچھ ڈویژن کے عباس پور سیکٹر سے نادانستہ طور پر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) عبور کرنے والے باپ اور بیٹے کو آزاد کشمیر واپس بھیج دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 55 سالہ عبدالحمید اور ان کا 34 سالہ بیٹا عباس 29 اپریل (ہفتے) کی دوپہر ڈیڑھ بجے ’پولاس کاکوٹا‘ نامی گاؤں کے قریب ایک نہر پر اپنے مویشیوں کو پانی پلا رہے تھے، اس دوران وہ مبینہ طور پر بھٹک کر بھارت کے زیرِ قبضہ علاقے میں پہنچ گئے اور بھارتی فوج نے انہیں حراست میں لے لیا۔

انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ’عبدالحمید کے ساتھی محمد حسین اُس وقت ان کے پیچھے جارہے تھے، انہوں نے اپنی آنکھوں کے سامنے یہ سب ہوتا ہوا دیکھا اور قریب ہی تعینات پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو اس کی اطلاع دی۔

ان کے مطابق فوج نے غلطی سے ایل او سی پار کرنے والوں کی وطن واپسی کے لیے بھارتی فوج سے رابطہ کیا، جس کے بعد ان دونوں کو بھارتی حکام نے گزشتہ روز شام کو ’تیتری نوٹ-چکن دا باغ کراسنگ پوائنٹ‘ کے راستے واپس بھیج دیا۔

اسسٹنٹ کمشنر عباس پور ملک عبدالحلیم اور ایس ایچ او ہجیرہ سردار ماجد نے کراسنگ پوائنٹ پر دونوں کا استقبال کیا جہاں ایک سینیئر ڈاکٹر کے ذریعہ ان کا کسی متعدی بیماری کا معائنہ کیا گیا، بعد ازاں پولیس اسٹیشن میں معمول کی پوچھ گچھ کے بعد انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

واضح رہے کہ غیر نشان زدہ ایل او سی کے ساتھ رہنے والے دیہاتی اکثر مویشی چرانے، چارہ کاٹنے یا دواؤں کے لیے پودے اور جڑی بوٹیاں جمع کرتے ہوئے بھٹک جاتے ہیں اور بارڈر پار کرنے پر حراست میں لے لیے جاتے ہیں۔

14 مئی کو اسمبلی کی تحلیل کا عمران خان کا مطالبہ ’ناقابل عمل‘ قرار

نیند کے دوران ہوش میں ہوتے ہوئے بھی جسم حرکت کیوں نہیں کرپاتا؟

روس کے سرحدی گاؤں پر یوکرین کا حملہ، 4 افراد ہلاک، 2 زخمی