پاکستان

وزیر منصوبہ بندی کی مردم شماری کا عمل 15مئی تک مکمل کرنے کی ہدایت

وزیر اعظم شہباز شریف نے ساتویں آبادی اور خانہ شماری کی فیلڈ گنتی کی سرگرمیوں میں بار بار توسیع کا سخت نوٹس لیا ہے، احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے صوبائی حکومتوں کو 15 مئی 2023 تک 7ویں آبادی اور ہاؤسنگ مردم شماری کی فیلڈ تصدیق/کوریج کو ان علاقوں میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

مردم شماری مانیٹرنگ کمیٹی کے 12ویں اجلاس اور ڈیموگرافرز اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد آج وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں 15 مئی تک 7ویں آبادی اور ہاؤسنگ مردم شماری کے فیلڈ ورک کو مکمل کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے دوران احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ساتویں آبادی اور خانہ شماری کی فیلڈ گنتی کی سرگرمیوں میں بار بار توسیع کا سخت نوٹس لیا ہے لہٰذا آبادی میں غیر معمولی کے حامل علاقوں میں ٹارگیٹڈ تصدیق اور گنتی کی جائیں جہاں پہلی مرتبہ ڈیجیٹل مردم شماری کے لیے پاکستان شماریات بیورو کے ذریعے تیار کردہ ڈیجیٹل سسٹمز کا استعمال کرتے ہوئے اس حوالے سے خلا کی پہلے ہی نشاندہی کی جا چکی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے شہری علاقوں میں جن علاقوں کا احاطہ نہیں کیا گیا اور جن کا کم احاطہ کیا گیا، وہاں خصوصی کوششیں کی جائیں اور ان مسائل کا مقابلہ کرنے کے لیے آئی سی ٹی۔ تمام صوبوں میں فیلڈ کی گنتی مکمل کرنے کے لیے یکساں ڈیٹا پر مبنی پالیسی اپنانی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے شکایات موصول ہوئیں کچھ جگہوں پر کم گنتی کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل سسٹم نے زیادہ گنتی کی جبکہ ایسے معاملات کی بھی نشاندہی کی گئی جہاں مردم شماری کی مشق میں ہیرا پھیری یا چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں غیر معمولی رجحانات پیدا ہوئے ہیں۔

انہوں نے متعلقہ ٹیموں کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ ایسے کیسز کو سختی سے نمٹائیں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ڈیٹا بروقت حوالے کرنے کے لیے ایک بار پھر 15 مئی 2023 تک مشق کی تکمیل پر زور دیا۔

اس موقع پر چیف مردم شماری کمشنر ڈاکٹر نعیم الظفر نے مشق کی مقررہ مدت میں تکمیل کے لیے تازہ ترین اپ ڈیٹس اور سفارشات پیش کیں۔

انہوں نے درخواست کی کہ اس خلا کو دور اور مشق کی بروقت تکمیل کے لیے صوبائی حکومتوں کا تعاون اور فیلڈ مشق کی گہری نگرانی کے ساتھ ساتھ شمار کنندگان کو سیکیورٹی کی فراہمی کے لیے سیکیورٹی اداروں کا تعاون بھی ضروری ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فیلڈ آپریشن کو خاص طور پر پنجاب کے 33 اضلاع، سندھ کے 8 اضلاع، خیبر پختونکوا کے 9 اضلاع اور بلوچستان کے 3 اضلاع کی تصدیق کی مشق پر توجہ دی جائے۔