سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی گئی تو ملک بھر میں احتجاج ہوگا، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ کی جانب سے ملک میں انتخابات کے لیے تاریخ سے متعلق سماعت شروع کرنے سے قبل حکمران اتحاد سے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت انتخابات کے اعلان میں ناکام ہوئی تو آئین کے تحفظ کے لیے احتجاج کیا جائے گا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے ویڈیولنک کے ذریعے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ حکمران انتخابات سے ڈرے ہوئے ہیں اور اچھی طرح جانتے ہیں کہ انہیں شکست ہوگی اور عمران خان این آر او ختم کرکے بیرون ملک رکھی ہوئی 1100 ارب روپے کی رقم واپس لائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر حکومت نے آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی تو پارٹی کارکنان اور حامیوں کے ساتھ ساتھ تمام پاکستانیوں کو ملک بھر میں پرامن احتجاج کے لیے تیار رہنا چاہیے‘۔
انہوں نے کہا کہ اگر آئین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو وہ ملک ’بنانا ری پبلک‘ بن جاتا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’آئین کے تحفظ کے لیے ہر پاکستانی کو باہر نکلنا لازمی ہے تاکہ پاکستان کے عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہو‘۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے حامی صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک کا نظام اس وقت مضبوط ہوتا ہے جب عدلیہ، فوج، بیوروکریسی اور پولیس سمیت ادارے میرٹ کے ذریعے مضبوط ہوتے ہیں۔
’انتقام لینے کا کوئی ارادہ نہیں‘
عمران خان نے اس تاثر کو رد کیا کہ وہ حکومت میں آکر اپنے حریفوں سے انتقام لیں گے اور کہا کہ ’میں انتقام نہیں لوں گا لیکن ملک میں قانون کی بالادستی یقینی بنائیں گے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ذاتی مفادات کے لیے سیاست نہیں کرتی بلکہ ملک کو بحران سے نکالنے کی بات کرتی ہے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ممکنہ دورہ بھارت کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہو ’بھارت کے ساتھ تعلقات منقطع‘ کرچکے تھے جب اس نے 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 ختم کرکے کشمیریوں کا حق چھین لیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی شہادتیں ضائع نہیں جانی چاہیے اور انہیں حق دیا جائے، ’پاکستان اس وقت بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لاسکتا ہے جب تک وہ کشمیریوں سے ریاست کا حق چھیننے کا فیصلہ واپس نہیں لیتا‘۔
عمران خان نے ایک روز قبل زمان پارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے کارکنوں سے خطاب میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی ووٹ کی طاقت سے تبدیلی لانا چاہتی ہے لیکن مخالف انتخابات سے بھاگ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کے مخالفین کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے چاہئیں تاکہ انہیں ملک سے بھاگنے کا موقع نہ ملے‘۔
پنجاب میں انتخابات کیلئے ٹکٹ
پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے جن امیدواروں کو ٹکٹ نہیں ملا ہے، ان کی شکایات کی وضاحت کے لیے نظرثانی کمیٹیوں کے سربراہان اور ضلعی صدور کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کئی امیدوار شکایات جمع کروا رہے ہیں اور خاص ثبوت دے رہے ہیں کہ متعلقہ حلقوں میں وہ زیادہ موزوں امیدوار تھے۔
اس حوالے سے کہا گیا کہ عمران خان شکایات پر پارٹی رہنماؤں سے بات کریں گے اور ٹکٹوں کے حوالے سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن میں تقریباً 1500 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی ٹکٹ جاری کرنے سے پہلے ایک ہزار امیدواروں کا انٹرویو کر سکتے ہیں۔
پی ٹی آئی متوقع طور پر پارٹی ٹکٹ تبدیل کرنے کا فیصلہ منگل (آج) کرے گی کیونکہ پارٹی ٹکٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ بدھ (کل) کو ہے۔
عمران خان نے ایک سوال پر کہا تھا کہ وہ مخصوص نشستوں پر نامزدگی کے لیے خواتین امیدواروں کا انٹرویو بھی کریں گے، خواتین امیدواروں کے انتخاب کا طریقہ کار پارٹی سے ہمدردی اور اسمبلی میں ان کی صلاحیتوں کے مطابق ہوگا۔