پاکستان

پیپلز پارٹی کا ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کیلئے سندھ میں 25 اپریل کو احتجاج کا اعلان

سندھ کو الگ الگ انتخابات کا فیصلہ قبول نہیں، دو صوبوں کے انتخابات قومی اور دیگر دو صوبوں کے انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کا منصوبہ ہے، نثار کھوڑو
|

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے اعلان کیا ہے کہ ملک بھر میں ایک ہی دن عام انتخابات کے انعقاد کے لیے صوبے میں 25 اپریل کو احتجاج کیا جائے گا۔

پی پی پی کے صوبائی صدر نثار کھوڑو نے انتخابات کے حوالے سے بیان میں کہا کہ پیپلز پارٹی 25 اپریل (منگل) کو سندھ کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں مظاہرے کر کے بھرپور انداز میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کو ایک ہی دن انتخابات کے علاوہ الگ الگ انتخابات کا فیصلہ قبول نہیں ہے، الیکشن ایکٹ کی شق 69 کے تحت ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن کروائے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ الگ الگ انتخابات ملک کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے مترداف عمل ہوگا، دو صوبوں کے انتخابات قومی اور دیگر دو صوبائی اسمبلیوں کے انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کا منصوبہ ہے۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ عدالت عمران خان کے سازشی عزائم میں آلہ کار مت بنے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ نے پاکستان بنایا اور سندھ ملک کو مزید دو حصوں میں تقسیم نہیں ہونے دے گا۔

پی پی پی کے صوبائی صدر نے کراچی سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، لہٰذا انتخابات کا فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنے دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے اختیارات میں مداخلت انتخابات کو دھاندلی زدہ بنانے کی کوشش ہوگی۔

سپریم کورٹ سے استدعا کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت فل کورٹ بنا کر اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں بحال کرنا پڑیں تو بحال کی جائیں اور آئینی مدت پوری ہونے پر نگراں حکومتیں قائم ہوں جس کے بعد ملک میں ایک ہی دن انتخابات کروائے جائیں۔

قبل ازیں ایک بیان میں نثار کھوڑو نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن کروانے کے علاوہ کوئی اور فیصلہ آیا تو سندھ قبول نہیں کرے گا۔

لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نثار احمد کھوڑو کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں دو انتخابات ہوئے تو اس کے نتائج کی ذمہ دار براہ راست عدلیہ ہوگی اور سندھ اس طرح کے فیصلے کی مزاحمت کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اور عدلیہ کے ٹکراؤ کے باعث عوام ’کنفیوز‘ ہوگئے ہیں، جیسا کہ عدالت عظمیٰ اس وقت ازخود نوٹس اور عام انتخابات کے معاملے پر تقسیم ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے اب تک مسئلے کا حل نہیں بتایا کہ آیا پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل قانونی تھی یا نہیں، انہوں نے الیکشن ایکٹ کے آرٹیکل 69 کا حوالہ دیا اور مطالبہ کیا کہ انتخابات ایک ہی دن منعقد ہونے چاہیے۔

نثار کھوڑو نے کہا تھا کہ کیوں ایک یکطرفہ فیصلہ پارلیمنٹ کی مجموعی دانش پر مسلط کیا جا رہا ہے اور سیاسی جماعتوں کو کیوں مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ اتفاق رائے کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور خبیرپختونخوا اسمبلیاں بغیر کسی معقول وجہ کے تحلیل کردی گئی تھیں اور پرویز الہٰی نے ریکارڈ پر کہا تھا کہ اسمبلی کی تحلیل کے عمل میں تمام متعلقہ قواعد کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

مفاد عامہ کے کاموں کے علاوہ سوموٹو کا کوئی مقصد نہیں، وزیراعظم

کومل رضوی نے عید کے موقع پر دوسری شادی کرلی

بھارتی پولیس نے سکھ رہنما امرت پال سنگھ کو بالآخر گرفتار کرلیا