پاکستان

کوہستان توہین مذہب کے مقدمے میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے رپورٹ طلب

عدالت نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو چینی انجینئر کے خلاف توہین مذہب کے الزام کی رپورٹ 27 اپریل کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ایبٹ آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو چینی انجینئر کے خلاف توہین مذہب کے الزام کی رپورٹ 27 اپریل کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے طابق عدالت نے اسی دن ملزموں اور گواہوں کو پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔

ایڈیشنل ایس پی(ہیڈ کوارٹرز) جمیل احمد کی زیر سربراہی کام کرنے والی جے آئی ٹی نے سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے ملزم کو عدالت میں پیش نہیں کیا۔

جج سجاد احمد جان نے جے آئی ٹی کو مقدمے کے مرکزی گواہ اور ملزم کے ہمراہ ضلع داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں کام کرنے والے چینی-اردو مترجم یاسر علی کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دیا۔

محمد یوسف مقدمے کے گواہان یاسر علی، گلستان، عبدالقادر اور شفیق الرحمٰن عرف شفیع کے وکیل کے طور پر عدالت میں پیش ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے مؤکل سماعت میں شریک نہیں ہو سکے کیونکہ ضلع اپر کوہستان میں قراقرم ہائی وے بند ہے۔

وکیل نے آئندہ سماعت پر درخواست گزاروں کو عدالت میں پیش کرنے کا وعدہ کیا۔

مقدمے کے مرکزی شکایت کنندہ کمیلہ کے ایس ایچ او نصیرالدین نے عدالت میں ریکارڈ پیش کیا۔

چینی شہری کی جانب سے وکلا عاطف علی جدون اور محمد عارف مسعود اور ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر بھی پیش ہوئے۔

اس کے علاوہ علما مولانا عطا الرحمٰن، مولانا ولی اللہ توحیدی، مولانا ملک عمر، مولانا عبدالعزیز اور عبدالجبار بھی موجود تھے جنہوں نے اس مقدمے میں کوہستان کے رہائشیوں کی نمائندگی کرنے کا فیصلہ کیا۔

ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295-سی اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 6/7 کے تحت گزشتہ اتوار کو توہین آمیز الفاظ کہنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا، ہجوم کے کیمپ پر دھاوا بولنے کی اطلاع ملنے پر پولیس ملزم کو ساتھ لے گئی تھی۔

منصوبوں کی آخری تاریخ: وزیر اعلیٰ کے مشیر ظفر محمود نے جمعرات کو کہا کہ حکومت نے اپنے محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ مالی سال کے آغاز سے قبل تمام ترقیاتی منصوبے مکمل کر لیں۔

ظفر محمود نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ چاہتے ہیں کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے یکم جولائی تک تمام ترقیاتی منصوبوں پر کام مکمل کر لیا جائے، اس ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکام ہونے والے اہلکاروں کو تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وزیراعلیٰ کے معاون نے کہا کہ کابینہ نے رواں مالی سال کے اختتام پر فنڈز کی کمی کو روکنے کے لیے منصوبوں پر تیزی سے کام کرنے کا حکم دیا ہے۔