پاکستان

پنجاب کے انتخابات کیلئے پی ٹی آئی نے 297 امیدواروں کو ٹکٹ جاری کردیے

عمران خان نے 6 اپریل سے 18 اپریل تک صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے نامزد امیدواروں کے انتخاب کے لیے تمام امیدواروں کا ون آن ون انٹرویو کیا۔

انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پارٹی ٹکٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ کے موقع پر پی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے 297 امیدواروں کی فہرست کو حتمی شکل دے دی، جو عدالتی احکامات کے مطابق 14 مئی کو ہونے والے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دوسری جانب پیپلز پارٹی نے بھی وسطی پنجاب کے 5 ڈویژنوں کے لیے اپنے نامزد امیدواروں کی فہرست کو حتمی شکل دے دی ہے اور ان امیدواروں کو پارٹی کی مقامی قیادت کی جانب سے ٹکٹ جاری کیے جائیں گے، جنہیں ہائی کمان کے احکامات کا انتظار ہے۔

پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ پارٹی کے سربراہ عمران خان نے امیدواروں کا انتخاب مکمل کرنے کے بعد بدھ کی شام اپنی رہائش گاہ زمان پارک میں علاقائی اور ضلعی صدور کا اجلاس طلب کیا تھا۔

پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بدھ کی شام دیر گئے صوبے بھر کے امیدواروں میں تقسیم کرنے کے لیے پنجاب کے وسطی، شمالی، مغربی اور جنوبی علاقوں کے متعلقہ صدور کو منتخب کیے گئے امیدواروں کے ٹکٹ دیے۔

ذرائع نے بتایا کہ تمام صدور منتخب امیدواروں کے پارٹی ٹکٹ اضلاع میں لے جائیں گے اور انہیں سحری سے پہلے نامزد امیدواروں میں تقسیم کریں گے تاکہ وہ جمعرات کی صبح الیکشن کمیشن کے پاس اپنے کاغذات جمع کراسکیں۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے 14 مئی کے انتخابات کے لیے متعلقہ امیدواروں کی جانب سے پارٹی ٹکٹ جمع کرانے کے لیے آخری تاریخ 20 اپریل دی تھی۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ٹکٹوں کی تقسیم میں میرٹ کو برقرار رکھنے کے لیے تمام پارٹی امیدواروں سے ذاتی طور پر انٹرویو کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

عمران خان نے انٹرویو سے پہلے کہا تھا کہ 2018 میں ٹکٹ دینے کا کام جس ٹیم کو سونپا گیا اس نے اپنے فرائض کی انجام دہی میں غفلت برتی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے اس بار پارٹی میں اپنے کسی ساتھی پر بھروسہ نہیں کیا، اس لیے انہوں نے 6 اپریل سے 18 اپریل تک نامزد امیدواروں کے انتخاب کے لیے تمام امیدواروں کا ون آن ون انٹرویو کیا۔

لیک آڈیو کلپ

دریں اثنا فیصل آباد کے ایک حلقے کے ٹکٹ کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری اور ایک شخص، جو اپنی شناخت چوہدری حفیظ کے نام سے ظاہر کرتا ہے، کے درمیان مبینہ طور پر ہونے والی گفتگو پر مشتمل ایک آڈیو کلپ بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہا تھا۔

اس کلپ کی تصدیق سینیٹر چوہدری نے ڈان کو کی، جس میں چوہدری حفیظ کو یہ پوچھتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ کیا فیصل آباد کے حلقہ پی پی 144 میں الیکشن لڑنے کے لیے پی ٹی آئی کا ٹکٹ مانگنے کے لیے عمران خان سے ملاقات کا اہتمام کیا جا سکتا ہے۔

لیک ہونے والے کلپ میں کال کرنے والے کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ سینیٹر اعجاز چوہدری نے انہیں یہ نہیں بتایا کہ پارٹی اور شوکت خانم میموریل ہسپتال کے لیے کتنا زیادہ عطیہ درکار ہے۔

جواب میں سینیٹر کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ امیدوار پی ٹی آئی چیئرمین سے ملاقات میں پارٹی فنڈ میں کم از کم ایک کروڑ روپے کی پیشکش کرے۔

پیپلز پارٹی کے امیدوار

ادھر پیپلز پارٹی صرف وسطی پنجاب کے پانچ ڈویژنوں میں اپنے امیدواروں کو حتمی شکل دے سکی، اس نے کہا کہ اعلیٰ قیادت کے احکامات کے بعد ان کی ڈویژنل اور ضلعی باڈیز کی جانب سے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ جاری کیے جائیں گے۔

لاہور چیپٹر کے صدر اسلم گل خطے کی تمام 30 صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے ٹکٹ دینے والے تھے لیکن انھوں نے بدھ کی شام دیر گئے ڈان کو بتایا کہ انھیں پارٹی ہائی کمان کی جانب سے ٹکٹ جاری کرنے کی کوئی ہدایت موصول نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ لاہور کے ہر حلقے کے لیے امیدواروں کو شارٹ لسٹ کر لیا گیا لیکن اعلیٰ قیادت کی منظوری کے بعد ہی اسے منظر عام پر لائیں گے۔

نیب ترامیم کیلئے ایک اور بل سینیٹ میں پیش، اپوزیشن کا شدید احتجاج

اتحادی حکومت کا عید کے بعد قومی مذاکرات کا منصوبہ

اماراتی خلا باز نے خلا سے مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے مناظر شیئر کردیے، ویڈیو وائرل