اندرونی معلومات حاصل کرنے کیلئے سٹے باز کا محمد سراج سے رابطہ
بھارت کےفاسٹ باؤلر محمد سراج نے اپنے کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی کے اینٹی کرپشن یونٹ (اے سی یو) کو ایک شخص کی جانب سے ’کرپٹ اپروچ‘ کی اطلاع دی ہے۔
معروف غیر ملکی کرکٹ ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کی رپورٹ کے مطابق رابطہ کرنے والا شخص سٹے بازی کے دوران بھاری رقم ہارنے کے بعد اندرونی معلومات حاصل کرنا چاہتا تھا۔
اس شخص کی جانب سے بھارتی باؤلر سے آئی پی ایل 2023 شروع ہونے سے عین قبل مارچ میں بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ون ڈے سیریز کے دوران رابطہ کیا گیا تھا جس سے محمد سراج نے فوری طور پر اے سی یو حکام کو مطلع کردیا تھا۔
بی سی سی آئی کے سینئر ذرائع نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا محمد سراج سے رابطہ کرنے والا شخص کوئی بکی نہیں تھا، یہ حیدرآباد کا رہائشی ایک ڈرائیور ہے جو میچوں پر سٹے بازی کا عادی ہے، سٹے باز کے دوران وہ بھاری رقم ہار گیا تھا اور اس نے اندر کی معلومات کے لیے محمد سراج سے رابطہ کیا۔
محمد سراج نے فوری طور پر اس رابطے کی اطلاع دی، قانون نافذ کرنے والے حکام نے اس شخص کو حراست میں لے لیا ہے، اس حوالے سے مزید تفصیلات کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
جب راجستھان رائلز کے فاسٹ باؤلرز ایس سری سانتھ، انکیت چوان اور اجیت چنڈیلا کو اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، اور سی ایس کے کے سابق عہدیدار گروناتھ میاپن کو مئی 2013 میں سٹے بازی سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اس کے بعد بی سی سی آئی نے اپنی انسداد بدعنوانی مہم کو تیز کردیا ہے۔
کھلاڑیوں کے لیے اے سی وی ورکشاپ لازمی ہے اور جو کھلاڑی بدعنوانی، میچ فکسنگ جیسی سرگرمیوں کے لیے رابطے کو فوری طور پر رپورٹ کرنے میں ناکام رہتے ہیں ان پر پابندیاں عائد کی جاتی ہیں۔
بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن کو 2019 میں معطل کر دیا گیا تھا جب کہ انہوں نے 2018 کے اوائل میں سہ فریقی سیریز کے ساتھ اور اسی سال کے آخر میں آئی پی ایل کے دوران کرپٹ اپروچ کو رپورٹ نہیں کیا تھا۔