پاکستان

سابق فوجی افسر کی جائیداد ضبط کرنے کیلئے سیشن کورٹ میں درخواست دائر

پولیس نے الزام لگایا کہ ملزم قانونی راستے سے بچنے کے لیے جان بوجھ کر کہیں چھپا ہوا ہے۔

پولیس نے ایک سابق فوجی افسر کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کے لیے سیشن کورٹ سے رجوع کیا ہے جو ان دنوں اپنے اسٹیبلشمنٹ مخالف بلاگز اور سوشل میڈیا پوسٹس کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق فوجی افسر عادل راجا گزشتہ سال پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے خاتمے کے بعد برطانیہ چلے گئے تھے۔

وہ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر سرگرم ہیں اور سابق وزیراعظم عمران خان کے پرجوش حامی ہیں۔

سابق فوجی افسر نے نئی حکومت کے ساتھ ساتھ فوجی اسٹیبلشمنٹ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ان پر عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

عادل راجا کو راولپنڈی کی پولیس نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 406 (خیانت مجرمانہ کی سزا) کے تحت درج مقدمے میں نامزد کیا تھا۔

پولیس نے الزام لگایا کہ ملزم قانونی راستے سے بچنے کے لیے جان بوجھ کر کہیں چھپا ہوا ہے اور سیشن کورٹ سے درخواست کی کہ ملزم کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دیا جائے۔

پولیس رپورٹ کے مطابق عادل راجا بحریہ ٹاؤن فیز 8 میں 10 مرلہ کے رہائشی پلاٹ، بحریہ ٹاؤن کے کمرشل اسکوائر میں ایک 5 مرلے کے کمرشل پلاٹ اور عسکری 4 میں ایک اپارٹمنٹ کے مالک ہیں۔

اس کے علاوہ ان کی ملکیت میں دو گاڑیاں، ٹویوٹا ہائی لیکس ریوو اور ویگو بھی شامل ہیں۔

ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 22.61 فیصد کمی

مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 7 فلسطینی زخمی

سپریم کورٹ سے 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم واپس لینے کی استدعا