پاکستان

گرفتار چینی شہری نے توہین مذہب کے الزامات ماننے سے انکار کردیا

پاکستانیوں اور مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، الزامات جھوٹ کے سوا کچھ نہیں ہیں، چینی شہری

خیبرپختونخوا کے ضلع بالائی کوہستان میں توہین مذہب کے ارتکاب کے شبہے میں گرفتار چینی شہری نے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کبھی کوئی ایسے ریمارکس نہیں دیے جس سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چینی شہری کا دعویٰ ہے کہ اسے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

چینی شہری کو گرفتار کرکے ایبٹ آباد پولیس لائنز میں رکھا گیا ہے جس کے احاطے کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سب جیل قرار دیا گیا ہے اور سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔

گرفتار چینی شہری نے حکومت کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو بتایا کہ ’میں پاکستانیوں اور مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا، یہاں جن الزامات کا بھی مجھے سامنا ہے وہ جھوٹ کے سوا کچھ نہیں ہے‘۔

اس معاملے کو 3 ہزار 420 میگاواٹ کے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو سبوتاژ کرنے کی تیسری کوشش سمجھا جارہا ہے۔

قبل ازیں جے آئی ٹی 2021 میں چینی شہریوں کو ڈیم کے مقامات پر لے جانے والی بس پر حملے کی تحقیقات کر چکی ہے جس میں 9 چینی شہریوں سمیت 13 افراد کی جانیں گئی تھیں، علاوہ ازیں رواں ماہ کے آغاز میں ایک چینی ورکر کے رہائشی کیمپ میں آگ لگنے کی بھی تحقیقات کی جارہی تھیں اور اب یہ ٹیم اس تازہ ترین واقعہ کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔

تفتیش سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ توہین مذہب کے الزام میں گرفتار چینی شہری کو ممکنہ طور پر کل (جمعرات) کو ایبٹ آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

دوسری جانب کیس کی تفتیش کرنے والی پولیس ٹیم نے محمد یاسر نامی شہری سے پوچھ گچھ کی جس کی گواہی پر ایف آئی آر درج کی گئی۔

محمد یاسر نے پولیس کو بتایا کہ وہ اس بارے میں یقینی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتا کہ چینی شہری نے کیا توہین آمیز کلمات ادا کیے تھے۔

اس نے مزید دعویٰ کیا کہ مبینہ توہین مذہب کے واقعے کے دوران اس کے ساتھ آنے والے مزدور اسے اپنے سابقہ مؤقف پر قائم رہنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

دریں اثنا چینی انجینئرز اور ورکرز نے منصوبے پر دوبارہ کام شروع کر دیا ہے، یہ کام گزشتہ ہفتے اس وقت معطل ہوگیا تھا جب مبینہ طور پر توہین مذہب کے الزام میں چینی شہری کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے کے لیے ہجوم سڑکوں پر نکل آیا تھا۔

قبل ازیں واقعے کی ایف آئی آر کومالیہ پولیس اسٹیشن اپر کوہستان میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 295-سی اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 6/7 کے تحت درج کی گئی تھی۔

دریں اثنا چین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں اس کا مشن اپنے شہری کے حوالے سے صورتحال کی تصدیق کر رہا ہے۔

ترجمان چینی وزارت خارجہ وانگ وینبن نے نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ ’چینی حکومت نے ہمیشہ بیرون ملک مقیم چینی شہریوں سے میزبان ملک کے قوانین اور ضوابط کی پابندی کرنے اور مقامی رسم و رواج کا احترام کرنے کا مطالبہ کیا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس مسئلے میں چینی شہری ملوث پایا گیا تو سفارت خانہ اپنے فرائض کے دائرہ کار میں کونسلر پروٹیکشن اور مدد فراہم کرے گا۔

پی ٹی آئی سے مذاکرات کے معاملے پر حکمراں اتحاد 2 دھڑوں میں تقسیم

زندہ اور خیریت سے ہوں، اکاؤنٹ ہیک کرکے موت سے متعلق بیان جاری کیا گیا، سعیدہ امتیاز

سعودی وزیر خارجہ کا ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد شام کا دورہ، صدر بشار الاسد سے ملاقات