دنیا

قطر اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کا عمل شروع

2017 میں عرب طاقتوں نے قطر کا بائیکاٹ کر کے تعلقات منقطع کردیے تھے تاہم اب دونوں ملکوں کا سفارتخانے کھولنے کا اتفاق ہوا ہے۔

متحدہ عرب امارات اور قطر نے سفارتی تعلقات کی بحالی کا عمل شروع کردیا ہے اور آئندہ ہفتوں میں دونوں ملک سفارتخانے دوبارہ کھول لیں گے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق عرب ممالک کی جانب سے چار سال تک قطر کے بائیکاٹ کے بعد جنوری 2021 میں دونوں ممالک نے تعلقات بحال کر لیے تھے لیکن متعدد ملاقاتوں کے باوجود سفارتی تعلقات کی بحالی کا عمل جمود کا شکار رہا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ میرا خیال ہے کہ آئندہ چند ہفتوں کے دوران دونوں ملکوں منیں سفارتخانے کھل جائیں گے، تکنیکی کمیٹیاں اس سلسلے میں کام کررہی ہیں اور سفارتخانے کھولنے کے لیے درکار امور پر گفتگو کے لیے دونوں ملکوں کے عہدیدار دورے کریں گے۔

متحدہ عرب امارات کے بھی ایک عہدیدار نے تصدیق کی کہ سفارتخانے کھولنے کا عمل جاری ہے۔

انہوں نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان سفارتخانے کھولنے سمیت سفارتی تعلقات کی بحالی کا عمل جاری ہے۔

ان دونوں ملک کے درمیان سفارتی امور کی بحالی کا عمل خطے میں ایک اور اہم پیشرفت ہے جہاں اس سے قبل سعودی عرب اور اریان کے درمیان تعلقات جمی برف گزتہ پگھلی تھی اور انہوں نے تعلقات کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔

اسی سلسلے میں ایک اور اہم پیشرفت اس وقت سامنے آئی تھی جب قطر نے بحرین سے جاری اختلافات اور تناؤ کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تعلقات کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔

ماجد الانصاری نے کہا کہ دونوں ملک ایک دوسرے سے زیادہ سے زیادہ تعاون کرنا چاہتے ہیں۔

خطے میں اہم ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کے اثرات یمن میں جاری خانہ جنگی پر بھی مرتب ہوئے جہاں سعودی عرب سیز فائر کے لیے مذاکرات میں مصروف ہے اور اس عمل کو کامیابی سے انجام دینے کے لیے گزشتہ چند دنوں کے دوران فریقین کے درمیان ایک ہزار قیدیوں کا بھی تبادلہ ہوا۔

اس تبدیلی کے اثرات ایک دہائی سے زائد عرصے سے خانہ جنگی سے دوچار شام میں بھی واضح طور پر نظر آںے لگے ہیں جہاں سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد شام کا دورہ کیا اور صدر بشارالاسد سے ملاقات کی۔

سعودی، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے 2017 میں قطر سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے تھے اور اس پر خطے کی دہشت گردی تنظیموں سے تعاون اور ایران سے قربت کا الزام عائد کیا تھا لیکن الزامات کو قطر رد کرتا رہا ہے۔

جنوری 2021 میں قطر اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معاہدہ ہوا تھا اور پھر اس ماہ کے اوائل میں دونون ملکوں کے اہم عہدیداروں کے درمیان تواتر سے ملاقاتیں ہوئیں اور قطر نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ملاقاتیں خوشگوار ماحول میں انجام پائی تھیں۔

ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تیل فروخت کرنے والا ملک سعودی عرب اب خطے میں سیاسی عدم استحکام اور تناؤ کو ختم کر کے مقامی سطح پر اہم منصوبے شروع کر کے معاشی طور پر خودمختار اور مضبوط بننے کا ارادہ رکھتا ہے۔