دنیا

جی سیون کا کوئی نئی ڈیڈ لائن دیے بغیر فوسل فیول کو تیزی سے ترک کرنے کا عزم

بے لگام فوسل فیول کا استعمال ختم کرنے کے مرحلے میں تیزی لائیں گے تاکہ 2050 تک توانائی کے نظام میں نیٹ زیرو ہدف کو حاصل کیا جا سکے، جی سیون کا عزم

جی سیون ممالک نے اتوار کے روز فوسل فیول کے استعمال کو تیزی سے ترک کرنے کا عزم کیا اور دوسرے ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ ان کی پیروی کریں لیکن وہ ممالک کوئلے جیسے آلودگی پھیلانے والے توانائی کے ذرائع کے استعمال کو ترک کرنے کے لیے کسی نئی ڈیڈ لائن پر اتفاق کرنے میں ناکام رہے۔

غیر ملکی خبر رساں ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق جاری ہونے والے اعلامیے کی زبان آب و ہوا کی کارروائی اور توانائی تحفظ کے درمیان توازن پر اتحادیوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کی گہرائی کو ظاہر کرتی ہے، میزبان جاپان نے زیر بحث انتہائی مثالی تجاویز کے خلاف دلائل کی قیادت کی۔

شمالی شہر ساپورو میں 2روز تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعد بلاک کے آب و ہوا اور ماحولیات کے وزرا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بے لگام فوسل فیول کا استعمال ختم کرنے کے مرحلے میں تیزی لائیں گے تاکہ 2050 تک توانائی کے نظام میں نیٹ زیرو ہدف کو حاصل کیا جا سکے اور دوسرے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کارروائی میں ان کے ساتھ شامل ہوں۔

لیکن ان ممالک نے 2035 تک اپنے بجلی کے شعبوں میں فوسل فیول کے استعمال کو بڑے پیمانے پر ختم کرنے کے گزشتہ سال کے جی سیون عزم کے بعد کوئی نئی ٹائم لائن نہیں دی۔

فرانسیسی توانائی منتقلی کے وزیر نے کہا کہ ’ڈیڈ لائن‘ کے الفاظ بہرحال جی 20 اور کاپ 28 سربراہی اجلاسوں سے قبل ’مضبوط پیش قدمی‘ تھے۔

برطانیہ اور فرانس نے رواں دہائی میں جی 7 پاور گرڈز میں بے لگام کول پاور کو ختم کرنے کا نیا ہدف تجویز کیا تھا۔

لیکن یوکرین میں جنگ کی وجہ سے عالمی توانائی کی فراہمی میں سخت مشکلات ہیں، اس ہدف کو جاپان اور امریکا سمیت دیگر اراکین کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

فرانسیسی توانائی منتقلی کے وزیر نے اے ایف پی کو بتایا کہ میں واضح طور پر 2030 تک کوئلے کو مرحلہ وار ختم کرنے کے حوالے سے کوئی کمٹمنٹ کرنا پسند کرتا لیکن یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر ہم آئندہ بات چیت خاص طور پر کاپ 28 کانفرنس میں پیش رفت کر سکتے ہیں، دبئی میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس نومبر میں شیڈول ہے۔

سات صنعتی ممالک کے گروپ جس میں جرمنی، اٹلی، کینیڈا اور یورپی یونین بھی شامل ہیں نے 2040 تک نئی پلاسٹک کی آلودگی کو ختم کرنے کا عزم کیا۔

برطانیہ، کینیڈا اور یورپی یونین پہلے ہی اس مقصد کے لیے ایک عالمی اتحاد میں شامل ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے جب جاپان اور امریکا نے بھی 2040 تک کے عزم میں شمولیت اختیار کی۔

آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ کا کہنا ہے کہ 2 دہائیوں میں عالمی سطح پر پلاسٹک کا کچرا دگنا ہو گیا اور صرف نو فیصد پلاسٹک کو کامیابی سے ری سائیکل کیا جا سکا۔

وزرا پر جرات مندانہ اقدامات کا اعلان کرنے کا دباؤ تھا جب کہ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی اہم موسمیاتی رپورٹ میں خبردار کیا گیا تھا کہ فوری اور دور رس اقدامات نہ کیے گئے تو تقریباً ایک دہائی میں 1.5 ڈگری سیلسیس گلوبل وارمنگ بڑھ جائے گی۔

جی سیون رہنماؤں نے گزشتہ سال کہا تھا کہ یوکرین روس کی جنگ کے ”غیر معمولی حالات“ نے گیس سرمایہ کاری کو عارضی ردعمل کے طور پر مناسب بنا دیا۔

جی سیون کی جانب سے جاری بیان میں صرف نوٹ کیا گیا کہ کچھ ممالک ہائیڈروجن ایندھن کی صلاحیت کو تلاش کر رہے ہیں جسے 1.5 سی پاتھ وے کے ساتھ منسلک ہونا چاہئے۔

ایشیا کپ کے انعقاد پر ہائبرڈ ماڈل کے حوالے سے مذاکرات چل رہے ہیں، نجم سیٹھی

آج جس مقام پر ہوں اس میں والد یا فیملی کا کوئی کردار نہیں، مومل شیخ

’نگران حکومت کی جگہ ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کیلئے سپریم کورٹ جائیں گے‘