پاکستان

نئے وزیر اعظم کا انتخاب، آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کا اجلاس آج پھر طلب

اسپیکر اسمبلی چوہدری انوار الحق نے گزشتہ روز اجلاس آج دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا تھا۔

آزاد جموں و کشمیر اسمبلی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مشترکہ اپوزیشن کے امیدواروں کے انتخاب کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہ ہونے کی وجہ سے مسلسل دوسرے روز بھی نئے وزیر اعظم کے انتخاب میں ناکام رہی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز مقررہ وقت سے ساڑھے 3 گھنٹے تاخیر کے بعد شام 5 بج کر 50 منٹ پر ایوان کا اجلاس ہوا تو کابینہ کے رکن چوہدری اکبر ابراہیم نے قواعد کی معطلی کی تحریک پیش کی تاکہ اجلاس آج (اتوار) کو چھٹی کے روز پر بلایا جا سکے۔

پی ٹی آئی کے 8 اور اپوزیشن کے 5 ارکان نے اس تحریک کی منظوری دی جس کے بعد اسپیکر اسمبلی چوہدری انوار الحق نے اجلاس آج دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا۔

قبل ازیں گزشتہ روز آزاد جموں و کشمیر کونسل کی ایک نشست کے لیے ہونے والے انتخابات کے نتیجے نے وزیرِ اعظم کے انتخاب کے لیے سازگار صورتحال پیدا کردی تھی۔

گزشتہ ماہ پی ٹی آئی کے سردار سیاب خالد کے انتقال کے باعث خالی ہونے والی یہ نشست ان کے بیٹے سردار عدنان خالد نے جیتی لیکن وہ صرف 27 ووٹ لے سکے، حالانکہ 52 رکنی قانون ساز اسمبلی میں پی ٹی آئی کی عددی اکثریت 32 ہے، دوسری جانب پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے حریف امیدوار طارق محمود نے 23 ووٹ حاصل کیے جو کہ اپوزیشن کی کل تعداد سے 3 ووٹ زیادہ ہیں، علاوہ ازیں 2 ووٹ مسترد ہوگئے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جب کچھ صحافیوں نے نے سابق وزیر اعظم اور رہنما مسلم لیگ (ن) راجا فاروق حیدر سے اضافی تین ووٹوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے اشارتاً جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں یہ 3 ووٹ جنات نے دیے ہیں، یہ اشارہ یہ سمجھنے کے لیے کافی ہے کہ یہ جنات کون ہیں‘۔

ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا 20 رکنی اپوزیشن وزیراعظم کے انتخاب کے لیے مزید 7 ووٹ حاصل کر سکے گی تو انہوں نے جواب دیا کہ ’جنات ہمیں وہ ووٹ بھی لے دیں گے‘۔

ذرائع نے بتایا کہ حکمراں جماعت پی ٹی آئی کو اس وقت مشکلات کا سانا ہے کیونکہ آزاد جموں و کشمیر کے صدر سلطان محمود نے وزارت عظمیٰ کے لیے پارٹی کے سربراہ عمران خان کے تجویز کردہ 3 ناموں میں سے کسی پر بھی اتفاق کرنے سے انکار کر دیا۔

دریں اثنا رات گئے ایک مقامی ہوٹل میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا، پارٹی ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں سلطان محمود اور ان کے گروپ سمیت پی ٹی آئی کے تمام اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔

تاہم ان کے بہنوئی چوہدری ارشد اور دیگر 5 اراکین نے اجلاس میں شرکت نہیں کی، پی ٹی آئی ذرائع نے بتایا کہ ’اجلاس میں چوہدری ارشد اور ہمارے اتحادی سردار عتیق سمیت پی ٹی آئی کے 26 اراکین نے شرکت کی، علاوہ ازیں پرویز خٹک اور اسد قیصر بھی شریک تھے‘۔

انتخابات کیلئے فنڈز کے اجرا کا حکم اسٹیٹ بینک کیلئے چیلنج بن گیا

عید پر گلے ملنا صحت پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟