دسترخوان

کھانوں اور تہواروں کا آپس میں کیا تعلق ہے؟

عید، دیوالی یا کوئی اور تہوار، ان تمام مواقع پر مزیدار کھانا اپنی خاص اہمیت رکھتا ہے۔

عید ہو یا کوئی اور تہوار، ان تمام مواقع پر مزیدار کھانا اپنی خاص اہمیت رکھتا ہے، عید کے موقع پر عام طور پر کھیر، سویاں، شیر خرما جیسے پکوان تیار کیے جاتے ہیں۔

چاہے کسی بھی مذہب کا تہوار ہو یہ لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے، خاندان، دوست احباب خوشیاں بانٹتے اور میل ملاقات کا ذریعہ بناتے ہیں، مختلف ذائقوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور پرانی یادیں تازہ کرتے ہیں۔

اس مضمون میں ہم کھانے اور تہواروں کے درمیان تعلق اور اس کی اہمیت کو سمجھیں گے۔

تہواروں میں کھانے کی اہمیت

کھانا بہت سے تہواروں اور تقریبات کا ایک لازمی حصہ ہے۔ کچھ ثقافتوں میں، کھانوں کو مقدس سمجھا جاتا ہے اور اس کی مذہبی اور ثقافتی جڑیں بہت گہری ہوتی ہیں۔

مثال کے طور پر دیوالی ایک ہندو تہوار ہے، اس دوران مٹھائیاں اور دیگر پکوان تیار کیے جاتے ہیں اور دوستوں کے ساتھ شیئر کیے جاتے ہیں۔

اسی طرح فسح یہودیوں کی ایک عید ہے، جو سات دنوں تک منائی جاتی ہے، اس میں لوگ متزو (روٹی) اور جڑی بوٹیاں جیسی خاص غذا کھاتے ہیں جو یورپ اور فرانس میں کافی مقبول ہے۔

جبکہ بات کی جائے اگر پاکستان اور دیگر مسلم ممالک کی تو بقرعید، میٹھی عید اور رمضان میں اسپیشل پکوان تیار کیے جاتے ہیں۔

مثال کے طور پر سجی وہ پکوان ہے جو نہ صرف پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی ثقافت اور روایت کا حصہ ہے بلکہ اسے ملک بھر میں صوبے کی پہچان بھی سمجھا جاتا ہے۔

اس لذیز ڈش کا شمار بلوچ عوام کے پسندیدہ کھانوں میں ہوتا ہے اور صرف بلوچ ہی نہیں بلکہ ملک کے دیگر علاقوں سے کوئٹہ آنے والے افراد میں سے اکثریت کی پہلی پسند سجّی ہی ہوتی ہے۔

بہت سے ثقافتوں میں کھانا خصوصاً مہمان نوازی کے لیے بھی بنایا جاتا ہے۔

کھانا- اتحاد کی علامت

تہواروں اور تقریبات کے دوران لوگ کھانا کھانے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں، مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگ مختلف پکوان تیار کرکے ایک دوسرے کو اپنے علاقے کا ذائقہ چکھواتے ہیں۔

تہواروں کے دوران کھانا اتحاد کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر عید اور کرسمس جیسے تہواروں کے دوران لوگ ضرورت مندوں میں کھانا اور مٹھائیاں تقسیم کرتے ہیں، اس سے انسانیت کی خاطر اتحاد اور ہمدردی کے احساس ہوتا ہے۔

دنیا بھر میں فوڈ فیسٹیول

فوڈ فیسٹیول مختلف ثقافتوں اور خطوں میں بڑے پیمانے پر مختلف ہوتے ہیںمثال کے طور پر تھینکس گیونگ ایک تہوار ہے جو امریکا، کینیڈا، برازیل اور فلپائن جیسے ممالک میں مختلف تاریخوں پر منایا جاتا ہے۔

امریکا میں ہر سال نومبر کی چوتھی جمعرات کو تھینکس گیونگ یا یوم تشکر منایا جاتا ہے ، وہ دن جب امریکی اپنے خاندان اور دوستوں کے ہمراہ اکٹھے ہو کر خصوصی دعوت اور ضیافت کا اہتمام کرتے ہیں اور زندگی کی نعمتوں کی بہتات پر خدا کا شکر ادا کرتے ہیں۔

اس خصوصی تہوار کے کھانوں میں میز پر مرکزی حیثیت مرغ کی سائز سے کافی بڑے ایک پرندے’ ٹرکی’ کو حاصل ہوتی ہے جس کے ساتھ مکئی، ابلے میش آلو، لوبیا، مکئی، رول، کرین بیری ساس اور کدو اور کئی دوسری ڈشز کو بھی رکھا جاتا ہے۔ اس موقع پر امریکا بھر میں لاکھوں ٹرکی قربان کیے جاتے ہیں ۔

جاپان میں چیری بلاسم فیسٹیول منایا جاتا ہے جس میں ساکورا موچی اور دیگر موسمی کھانے تیار کیے جاتے ہیں۔

کھانے اور تہوار کا تعلق گہرا اور بامعنی ہے، تہوار کا ہر طرف نہایت خوش دِلی اور پُرجوش انداز سے استقبال کیا جاتا ہے۔

تمام چھوٹے، بڑے اس موقعے کو باہم خوشیاں بانٹتے اور میل ملاقات کا ذریعہ بناتے ہیں، خوشی و مسرت، ملنے ملانے کا موقع ہو، تو عموماً انواع و اقسام کے کھانوں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے، عزیز رشتے دار، دوست احباب ایک دوسرے کے گھر آتے جاتے اور طرح طرح کے کھانوں سے لُطف اُٹھاتے ہیں۔

ہلکی پھلکی بھوک میں کھانے کی جھَٹ پَٹ تراکیب

افطار میں ’دہی پھلکیاں‘ بنائیں اور داد سمیٹیں

کیا آپ مزیدار ’چاکلیٹ سموسے‘ کھانا پسند کریں گے؟